مرکزی وزیر کرن رجیجو نے کہا کہ حکومت ہر موضوع پر بات چیت کیلئے تیارہے ، اپوزیشن اڈانی اورمنی پورکے معاملے پر حکومت کوگھیرے گا۔
EPAPER
Updated: November 25, 2024, 12:56 PM IST | Agency | New Delhi
مرکزی وزیر کرن رجیجو نے کہا کہ حکومت ہر موضوع پر بات چیت کیلئے تیارہے ، اپوزیشن اڈانی اورمنی پورکے معاملے پر حکومت کوگھیرے گا۔
پیر یعنی آج سے شروع ہونے والے پارلیمانی اجلاس کے سلسلے میں اتوار کو آل پارٹی میٹنگ بلائی گئی جس میں حکومت اور اپوزیشن کے لیڈروں کے درمیان کئی موضوعات پربات چیت ہوئی۔ حکومت کا کہنا ہےکہ وہ ہر مسئلہ پر گفتگو کیلئے تیار ہےجبکہ اپوزیشن کا کہنا ہےوہ ایوان میں اڈانی اور منی پورکا معاملہ زوروشور سے اٹھائے گا اوراس پرحکومت کو کٹہرے میں کھڑا کرے گا۔
پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے میٹنگ کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ کے اجلاس سے پہلے تمام جماعتوں کے لیڈروں کے ساتھ بامعنی بات چیت ہوئی اور حکومت ہر موضوع پر بات چیت کیلئے تیار ہے لیکن بات چیت پُرامن طریقے سے ہونی چاہئے تاکہ اس کا فائدہ بھی ہو۔ پیر سے شروع ہونے والے پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس سے پہلے بلائی گئی اس میٹنگ میں اپوزیشن نے سب سے پہلے صنعت کار گوتم اڈانی کے خلاف بدعنوانی کے الزامات کے ساتھ ساتھ منی پور میں تشدد، شمالی ہندوستان میں آلودگی کا مسئلہ اور ریلوے حادثے پر بحث کرانے کی مانگ کی ہے۔
کرن رجیجو نے کہا ’’آل پارٹی میٹنگ کافی اچھی رہی۔ میٹنگ میں مجموعی طور پر۳۰؍ پارٹیوں کے ۴۲؍لیڈروں نے شرکت کی۔ تمام سیاسی جماعتوں نے اچھی تجاویز دی ہیں اور بات چیت بامعنی رہی۔ کچھ لیڈروں نے کچھ مطالبات کیے ہیں اور حکومت نے تمام نکات کا نوٹس لیا ہے۔ ‘‘ انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کے لیڈروں کی جانب سے دی گئی تجاویز کو بزنس ایڈوائزری کمیٹی، لوک سبھا اسپیکر اور راجیہ سبھا کے چیئرمین کے سامنے رکھا جائے گا کہ کن موضوعات پر بحث کی جانی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کئی موضوعات کو سامنے رکھا گیا ہے اور لیڈران کا خیال ہے کہ کچھ موضوعات پر بات ہونی چاہئے۔
یہ بھی پڑھئے:ایف پی آئیز نے نومبر میں ۲۶۵۰۰؍ کروڑ روپے اسٹاک مارکیٹس سے نکالے
پارلیمانی امور کے وزیر نے کہا کہ حکومت کا ماننا ہے کہ لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں مسائل پر اچھی طرح سے بحث ہونی چاہئے۔ ہمیشہ کی طرح حکومت کسی بھی موضوع پر گفتگو کیلئے تیار ہے، گزارش صرف اتنی ہے کہ ایوان خوش اسلوبی سے چلے۔ اگر کسی بھی موضوع پر امن سے بات کی جائے تو بہت فائدہ ہوگا۔ رجیجو نے کہا کہ حکومت کا مقصد اجتماعی جوابدہی کے ذریعے یہ یقینی بنانا ہے کہ پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس ملک کے ہر شہری کے لیے مثبت نتائج لائے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ پارلیمنٹ کے اجلاس کے دوران موثر بحث ہوگی۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ وقف بل پر مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کی رپورٹ ابھی آنا باقی ہے اور اسے ایوان میں پیش کیا جانا ہے۔ ضرورت پڑنے پر وقت بڑھانے کیلئے اجازت لینی پڑے گی۔ انہوں نے کہا کہ۲۶؍ تاریخ کو یوم آئین ہے اور یہ دن دونوں ایوانوں کے اراکین کے ساتھ آئین کی عمارت میں منایا جائے گا۔
کانگریس لیڈر پرمود تیواری نے میٹنگ کے بعد نامہ نگاروں کو بتایا کہ پارٹی نے کل جماعتی میٹنگ میں مطالبہ کیا ہے کہ صنعتکار گوتم اڈانی کے خلاف بدعنوانی کے الزامات کے ساتھ ساتھ منی پور میں تشدد، شمالی ہندوستان میں آودگی کا مسئلہ اور ریل حادثات پر پارلیمنٹ میں سب سے پہلے بحث ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی چاہتی ہے کہ اڈانی کے خلاف بدعنوانی کے الزامات سے جڑے معاملے پر پہلے بات کی جائے۔
پرمور تیواری نے کہا کہ متنازع صنعت کار پر الزام ہے کہ انہوں نے مبینہ طور پر سیاست دانوں اور بیوروکریٹس کو۲۳۰۰؍ کروڑ روپے سے زیادہ کی رشوت دی تاکہ وہ اپنی کمپنی کے ذریعے شمسی توانائی کے منصوبوں کیلئے سودے حاصل کر سکیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ ملک کے اقتصادی اور سلامتی کے مفادات سے جڑا ہوا سنگین مسئلہ ہے اور ملک کی پارلیمنٹ میں اس پرنتیجہ خیز بحث ہونی چاہیے۔ واضح رہے کہ پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس ۲۵؍نومبر سے۲۰؍ دسمبر تک چلے گا جس میں ۱۶؍بلوں پربحث ہونے کا امکان ہے۔ ان میں وقف ترمیمی بل بھی شامل ہے جس کے بارے میں اپوزیشن کا الزام ہے کہ مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کے چیئرمین جگدمبیکا پال اس سے متعلق میٹنگوں میں خلل ڈال رہے ہیں، اس لئے جے پی سی کو مزید وقت دینے پر غور کیا جانا چاہئے۔