ذرائع کے مطابق، اسد کا ان کے اپارٹمنٹ میں علاج کیا گیا اور اب ان کی حالت مستحکم ہے۔ روسی حکام کی جانب سے اس واقعہ کی تصدیق نہیں کی گئی ہے۔
EPAPER
Updated: January 03, 2025, 8:35 PM IST | Inquilab News Network | Moscow
ذرائع کے مطابق، اسد کا ان کے اپارٹمنٹ میں علاج کیا گیا اور اب ان کی حالت مستحکم ہے۔ روسی حکام کی جانب سے اس واقعہ کی تصدیق نہیں کی گئی ہے۔
شام کے سابق آمر بشار الاسد کو زہر دے کر ہلاک کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا کہ معزول شامی صدر اتوار کو ماسکو میں مبینہ طور پر بیمار پڑ گئے تھے۔ بشار الاسد پر یہ قاتلانہ حملہ ماسکو میں ہوا جہاں وہ فی الحال مقیم ہیں۔ یاد رہے کہ شام میں حکومت کا تختہ تحفہ پلٹ جانے کے بعد صدر بشار الاسد دسمبر کے اوائل میں شام سے فرار ہوگئے تھے اور روس میں پناہ حاصل کی تھی۔
ایک آن لائن اکاؤنٹ جنرل ایس وی آر کے مطابق، ۵۹ سالہ اسد نے شدید کھانسی اور دم گھٹنے کی شکایت کے بعد طبی مدد کی درخواست کی تھی۔ واضح رہے کہ اس اکاؤنٹ کے متعلق خیال کیا جاتا ہے کہ اسے روس کے ایک سابق اعلیٰ جاسوس کے ذریعہ آپریٹ کیا جاتا ہے۔ اکاؤنٹ نے براہ راست ذرائع کا حوالہ دینے بغیر دعویٰ کیا کہ اسد کو طبی جانچ کے ذریعے زہر دیا گیا تھا۔ اس نے مزید کہا کہ "کئی وجوہات کی بنا پر اس بات پر یقین کیا جاسکتا ہے کہ اسد پر قاتلانہ حملے کی کوشش کی گئی تھی۔" ذرائع کے مطابق، اسد کا ان کے اپارٹمنٹ میں علاج کیا گیا اور پیر تک ان کی حالت مستحکم ہو گئی ہے۔ روسی حکام کی جانب سے اس واقعہ کی تصدیق نہیں کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھئے: غزہ: بارش اور شدید سردی کے سبب فلسطینیوں کی پریشانیوں میں اضافہ
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ، ۸ دسمبر کو حیات تحریر الشام (ایچ ٹی ایس) کے باغیوں نے دمشق پر قبضہ کرلیا تھا اور بشار الاسد کو معزول کر دیا گیا تھا۔ اس طرح اسد خاندان کی ۵ دہائی طویل حکومت کا خاتمہ ہوگیا۔ بشار الاسد نے ۲۴ سال تک شام کے صدر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں اور ۲۰۰۰ء میں اپنے والد حافظ الاسد کے بعد کرسی سنبھالی، جو ۱۹۷۱ء سے ۲۰۰۰ء، تقریباً تین دہائیوں تک ملک کے صدر رہے۔ بشار الاسد اور اہلیہ اسماء اسد سمیت ان کے خاندان نے ماسکو میں پناہ حاصل کی۔ اگرچہ روس نے بشار الاسد کی سیاسی پناہ کی درخواست قبول کر لی ہے لیکن مبینہ طور پر ان پر کئی پابندیاں عائد کی ہیں۔ انہیں ماسکو چھوڑنے یا سیاسی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کی اجازت نہیں ہے۔ دی یروشلم پوسٹ کے مطابق روسی حکام نے بشار الاسد کے اثاثے بھی منجمد کر دیئے ہیں جن میں ۲۷۰ کلو گرام سونا، ۲ بلین امریکی ڈالر اور ماسکو میں ۱۸ اپارٹمنٹس شامل ہیں۔