مہاراشٹر کے ضلع بیڑ میں جوتوں کے تاجر محمدحاذق پر شرپسند گئورکشکوں نے گائے کی چوری کا جھوٹا الزام لگا کر ان پر حملہ کر دیا۔ اس معاملے میں پولیس نے چار افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔
EPAPER
Updated: September 08, 2024, 11:35 PM IST | Beed
مہاراشٹر کے ضلع بیڑ میں جوتوں کے تاجر محمدحاذق پر شرپسند گئورکشکوں نے گائے کی چوری کا جھوٹا الزام لگا کر ان پر حملہ کر دیا۔ اس معاملے میں پولیس نے چار افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔
گئو رکشا کے نام پر ہریانہ اور ممبئی کے بعد ملک کے مختلف مقامات پر آئے دن مسلمانوں کے قتل اور مار پیٹ کے معاملے سامنے آرہے ہیں۔ تازہ معاملہ مہاراشٹر کےبیڑ شہر کا ہے جہاں ایک۲۸؍ سالہ جوتوں کے تاجر محمد حاذق پر شرپسند گئورکشکوں نے اچانک حملہ کر دیا۔ حملہ آوروں نے مسلم تاجر پر گائے چرانے کا جھوٹا الزام عائد کرتے ہوئے ان کی پٹائی کی۔ بیڑ پولیس نے اس معاملے میں فوری کارروائی کرتے ہوئے دیر رات چار لوگوں کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا ہے۔ پولیس سے ملی اطلاعات کے مطابق، ۲۸؍سالہ مسلم تاجر پر حملہ جمعرات کی دیر رات تقریباً۱۲؍ بجکر ۱۵؍ منٹ پر ہوا۔ ، متاثرہ محمدحاذق، جو بیڑ شہر کے مسرت نگر کےرہائشی ہیں، اپنے گھر کے قریب پان کھانے گئے تھے۔ محمدحاذق پان کی دکان سے فون پراپنی منگیتر سے بات کرتے ہوئے گھر لوٹ رہے تھے کہ انہوں نے دیکھا کہ ایک تیز رفتار گاڑی گائے کو ٹکر مار کر بھاگ گئی، حالانکہ انہوں نےگاڑی کی تصویر لینے کی کوشش کی لیکن وہ ناکام رہے اور انہوں نے زخمی گائے کی تصویر لی اور اپنی منگیتر کے فون پر بھیج دی۔ اس کے فوراً بعد جب وہ گھر جا ر ہےتھے تو لاٹھیوں سے لیس کچھ لوگوں نے خود کوگئورکشک بتاتے ہوئے ان پر گائے چرانے کا جھوٹا الزام لگایا اور انہیں لاٹھیوں سے مارا جس کے بعد ان کی آواز سن کر ان کے اہل خانہ وہاں پہنچ گئے اور معاملے کو رفع دفع کیا۔ اس وقت محمدحاذق ایک نجی اسپتال میں زیر علاج ہیں اور ان کی شکایت کے بعد بیڑ سٹی پولس تھانہ میں ۸؍ افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: صاف ستھری ہوا کی درجہ بندی میں سورت سرفہرست
بیڑ سٹی پولیس اسٹیشن کے انسپکٹر شیتل کمار نے کہا کہ حملہ آوروں نے غلط فہمی میں محمد حاذق پرگائے چور سمجھ کر حملہ کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل بھی ایک گائے کی چوری ہونے کی اطلاع ان لوگوں کو ملی تھی۔ ایسا لگتا ہے کہ یہ حملہ اس وقت ہوا جب حاذق نے ایک زخمی گائے کی تصویر کھینچی جس کی وجہ سے ہجوم نے غلطی سے یہ مان لیا کہ وہ مویشیوں کی تجارت میں ملوث ہے۔ ایف آئی آر میں نامزد آٹھ لوگوں میں سے، پولیس نے اب تک چار کو گرفتار کیا ہے۔ مندار دیشپانڈے (۳۰)، اومکار لانڈے (۲۳)، انیل گھوڈکے (۲۶) اور روہت لولگے (۲۰)، سبھی ملزمین بیڑ کے رہنے والے ہیں، اور انہیں عدالت میں پیش کیا گیا۔ بیڑ سٹی پولیس نے مشتبہ افراد کے خلاف انڈین جسٹس کوڈ کی متعدد دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔