• Tue, 17 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

بلجیم: نسل کشی کے بیانات دینے والوں کو سزا دی جانی چاہئے: نائب وزیر اعظم

Updated: August 30, 2024, 12:17 PM IST | Brussels

بلجیم کی نائب وزیراعظم پیٹرا دی ستار نے کہا کہ وہ یورپی یونین (ای یو) سفارتکاروں کی میٹنگ میں اسرائیل کی کابینہ کےدائیں بازو کے لیڈران جیسے ایتمر بین گویر اور بتسلئيل سموتريش پر پابندی عائد کرنے کیلئے مکمل تعاون کی پیشکش کریں گی۔ انہوں نے اپنے ایکس پوسٹ میں کہا کہ نسل کشی کی پالیسیوں کو اپنانے والوں اور نسل کشی کے بیانات دینے والوں پر پابندی عائد کی جانی چاہئے اور انہیں سزا دی جانی چاہئے۔

The Deputy Prime Minister of Belgium, Petra de Sutra. Photo: INN
بلجیم کی نائب وزیر اعظم پیٹرا دی ستر۔ تصویر: آئی این این

بلجیم کی نائب وزیر اعظم پیٹرا دی ستر نے کہا کہ وہ یورپی یونین (ای یو) سفارتکاروں کی میٹنگ میں  اسرائیل کی کابینہ کےدائیں بازو کے لیڈران جیسے ایتمر بین گویر اور بتسلئيل سموتريش پر پابندی عائد کرنے کیلئے مکمل تعاون کی پیشکش کریں گی۔ انہوں نے اپنے ایکس پوسٹ میں کہا کہ کہ نسل کشی  کے بیانات دینے والوں پر پابندی عائد کی جانی چاہئے اور انہیں سزا دی جانی چاہئے۔

خیال رہے کہ اسرائیل کے وزیر خارجہ سموتریش کے فلسطین کے تعلق سے بیان کو متعددافراد، جن میں یورپی یونین کے اہلکار بھی شامل ہیں، نے تنقیدوں کا نشانہ بنایاتھا۔ 

یہ بھی پڑھئے: آن لائن پاسپورٹ پورٹل ۵؍ دنوں کیلئے بند رہے گا:حکومت

انہوں نے کہا تھاکہ ۲؍ ملین فلسطینیوں کو بھوکا رکھنا جائز اوراخلاقی ہے اور غزہ کے ساحلی خطےسے فلسطینیوں کو نکالنے کا مطالبہ بھی کیا تھا۔ اسرائیل کے قومی تحفظ کے وزیر بین گویر کےغزہ کے باہر فلسطینیوں کی آبادکاری کی وکالت کے بیان کو بھی تنقیدوں کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK