• Sun, 22 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

ایس ایس سی گھوٹالہ: تقریباً ۲۵؍ ہزار ۷۵۳؍ تدریسی وغیر تدریسی عملے کی غیر قانونی بھرتی منسوخ

Updated: April 22, 2024, 2:07 PM IST | Inquilab News Network | Kolkata

کلکتہ ہائی کورٹ کے جسٹس دیبا نگسو باسک کی ڈویژن بنچ نے ۱۵؍ دنو ں کے اندر نئی بھرتی کا حکم دیا۔ ٹی ایم سی لیڈر کنال گھوش نے اس حکم کو’’مایوس کن ‘‘ قرار دیا ہے۔

Calcutta High Court. Photo: INN
کلکتہ ہائی کورٹ۔ تصویر : آئی این این

ممتا بنرجی حکومت کو اس وقت بڑا جھٹکا لگا جب کلکتہ ہائی کورٹ کے ڈویژن بنچ نے پیر کو ۲۰۱۶ ء کے اسکول سروس کمیشن (ایس ایس سی) کے ذریعہ ۲۵؍ ہزار۷۵۳؍ تدریسی اور غیر تدریسی عملے کی غیر قانونی بھرتی کو منسوخ کرتے ہوئے انہیں اپنی تنخواہیں سود کے ساتھ واپس کرنے کا حکم دیا۔ عدالت نے ۱۵؍دنوں میں اسامیوں پر نئی بھرتیاں کرنے کا بھی حکم سنایا ہے۔ 
جسٹس دیبانگسو باسک کی قیادت والی بنچ نے مشاہدہ کیا کہ ۲۰۱۶ء کی گروپ سی، گروپ ڈی ، کلاس ۹، اور کلاس ۱۰؍ کی او ایم آر شیٹ میں ہیرا پھیری کی گئی تھی جس سے تمام بھرتیوں کو غیر قانونی قرار دیا گیا۔ اس میں مزید کہا گیا کہ جو لوگ بھرتی کئے گئے تھے ان کے نام غیر قانونی طورپر پینل میں شامل کئے گئے تھے۔ جسٹس باسک نے کہا کہ ’’ہمارے پاس پورے بھرتی پینل کو منسوخ کرنے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: ہیمنت سورین سے اظہار ِیکجہتی کیلئے رانچی میں اپوزیشن کی مہا ریلی

عدالت کے فیصلہ کو ’’بدقسمتی‘‘ قرار دیتے ہوئے ترنمول کانگریس لیڈر کنال گھوش نے کہا کہ ’’ریاستی حکومت ان لوگوں کو جگہ دینا چاہتی تھی جنہیں غیر قانونی طورپر بھرتی نہیں کیا جارہا تھا۔ حکومت قانونی متبادل تلاش کرے گی لیکن یہ حکم مایوس کن ہے۔‘‘
تاہم، مغربی بنگال کی بی جے پی صدر سُکنتا مجمدار نے ٹی ایم سی پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ ’’اب یہ بات ثابت ہوگئی کہ ٹی ایم سی حکومت نے پیسے لے کر اساتذہ کی بھرتی کی، انہوں نے اساتذہ کو اجناس بناکر بازار میں بیچ دیا۔‘‘
واضح رہے کہ ۲۰۲۱ء میں کلکتہ ہائی کورٹ نے جسٹس بیگ کی کمیٹی کو حکم دیا تھا کہ وہ گروپ سی اور گروپ ڈی کے زمرہ کی بھرتی کا مشاہدہ کریں ۔ ابتدائی تحقیقات میں کمیٹی نے او ایم آر شیٹ میں ہیرا پھیری کی تصدیق کی۔ جس کے بعد عدالت نے سی بی آئی اور ای ڈی کو آگے کی تحقیقات کا حکم دیا تھا۔ 
اگست ۲۰۲۲ء میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ ( ای ڈی ) نے سابق وزیر تعلیم پارتھا چٹرجی اور ان کی قریبی ارپتا مکھرجی کواس کیس میں گرفتار کیا تھا ساتھ ہی ٹی ایم سی کے ایم ایل اےمانک بھٹاچاریہ سمیت کئی ایس ایس سی عہدیداروں کو بھی گرفتار کیا گیا تھا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK