اپوزیشن نے ایک بار پھر متحد ہوکر مودی حکومت کو اکھاڑ پھینکے کا عزم کیا، عوام کو متنبہ کیا کہ اگر آئین ختم ہوگیا تو کچھ بھی نہیں بچےگا۔ کھرگے نے یاددلایا کہ ہیمنت کو ’انڈیا‘سے علاحدہ نہ ہونے کی بنا پرگرفتار کیاگیا۔
EPAPER
Updated: April 22, 2024, 9:57 AM IST | Ahmadullah Siddiqui | New Dehli
اپوزیشن نے ایک بار پھر متحد ہوکر مودی حکومت کو اکھاڑ پھینکے کا عزم کیا، عوام کو متنبہ کیا کہ اگر آئین ختم ہوگیا تو کچھ بھی نہیں بچےگا۔ کھرگے نے یاددلایا کہ ہیمنت کو ’انڈیا‘سے علاحدہ نہ ہونے کی بنا پرگرفتار کیاگیا۔
کیجریوال کی گرفتاری کے بعد اپوزیشن نے جس طرح دہلی کے تاریخی رام لیلا میدان میں متحد ہوکر اُن کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیاتھا اسی طرح اتوار کو رانچی میں ’انڈیا‘اتحاد کی تمام پارٹیوں نے متحد ہو کر سابق وزیراعلیٰ ہیمنت سورین کےساتھ بھی اظہار یکجہتی کی اور مل کر مرکز کی مودی حکومت کو اکھاڑ پھینکنے کا عزم کیا۔ رانچی میں ’الگولان‘(اُٹھ کھڑا ہوانا) کےعنوان سے منعقدہ اس مہا ریلی میں ’انڈیا ‘میں شامل تمام پارٹیوں کے لیڈروں کے ساتھ ہی اروند کیجریوال کی اہلیہ سنیتا کیجریوال بھی پہنچیں۔ انہوں نے الزام لگایاکہ مودی حکومت جیل میں ان کے شوہر یعنی دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کو مار دینے کی سازش رچ رہی ہے۔ اس موقع پر تقریر کرتے ہوئے کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے ملک کے عوام کو متنبہ کیا کہ مودی اگر ایک بار پھر اقتدار میں آگئے تو آئین ختم ہوجائےگا اور اگر آئین ختم ہوگیا تو ملک میں کچھ نہیں بچےگا۔ انہوں نے یاد دہانی کرائی کہ سابق وزیراعلیٰ ہیمنت سورین کو صرف اس لئے گرفتار کیاگیا کہ انہوں نے ’انڈیا‘اتحاد سے علاحدہ ہونےسے انکار کردیاتھا۔
ریلی میں جو نہیں پہنچا اس نے اپنا نمائندہ بھیجا
رانچی کی الگولان ریلی میں کانگریس صدر ملکا رجن کھرگے، نیشنل کانفرنس کے سربراہ فاروق عبداللہ، جھارکھنڈ مکتی مورچہ کے صدرشیبو سورین، سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو، بہار کے سابق نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی یادو، اروندکجریوال کی اہلیہ سنیتا کجر یوال، پنجاب کے وزیر اعلیٰ بھگونت مان، عام آدمی کے ممبر پارلیمنٹ سنجے سنگھ، شیو سینا کی رکن پارلیمنٹ پرینکا چترویدی اور دیگر لیڈروں نے شرکت کی۔ شیوسینا سربراہ اُدھو ٹھاکرےاپنی پہلے سے طے شدہ مصروفیت کی وجہ سے نہیں پہنچ سکے اس لئے انہوں نے پرینکا چترویدی کو اپنی نمائندگی کیلئے بھیجا۔ اسی طرح دیگر پارٹی کے سربراہان نے بھی خود نہ پہنچ پانے کی صورت میں اپنے نمائندوں کو بھیج کر ریلی میں اپنی شرکت اور ہیمنت سورین کے ساتھ شانہ بہ شانہ کھڑے ہونے کااظہا رکیا۔
یہ بھی پڑھئے: زعفرانی اتحاد میں ممبئی کی ۳؍ اور دیگر ۴؍ سیٹوں پراختلاف، شندے گروپ میں بے چینی
کھرگے کا مودی سرکار پر حملہ
کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نےوزیر اعظم مودی کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے الزام عائد کیا کہ وہ غریبوں سے رائے دہی کا حق چھین لینا چاہتےہیں اور ان کی منشا آئین میں تبدیلی کی ہے۔ تاہم انہوں نے اس یقین کااظہار کیا کہ ملک کے عوام انہیں اس کا موقع نہیں دیں گے۔ کانگریس صدر نے امید ظاہر کی کہ بی جےپی اس بار۱۵۰؍ تا۱۸۰؍ سیٹوں سے آگے نہیں بڑھ سکے گی۔ بی جےپی کے ۴۰۰؍ پار کے نعرے کا مذاق اڑاتے ہوئے ملکارجن کھرگے نے کہاکہ ’’خوش قسمتی سے وہ ۶۰۰؍پار کے نعرے نہیں دے رہے ہیں۔ ‘‘ انہوں نے زور دے کر کہا کہ’’ اپوزیشن اتحاد میں اتنی طاقت ہے کہ بی جے پی اس کو توڑنہیں پائے گی ہم کیجریوال اور ہیمنت سورین کو جیل میں ڈالنےوالوں سے نہیں ڈرتے۔ ‘‘
گرفتاریاں بی جےپی کی شکست خوردگی کی علامت
اکھلیش یادو نےکہا کہ جھارکھنڈ اور دہلی کے وزرائے اعلیٰ کو جیل بھیجناا بی جے پی کی شکست خوردگی کی علامت ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب کوئی پہلوان میدان میں شکست سے دوچار ہونے لگتا ہے تو وہ کئی حربے اپناتا ہے۔ پنجاب کے وزیر اعلیٰ بھگونت مان نے پہلے مرحلے کے انتخابات میں اپوزیشن اتحاد کو اکثر سیٹیں ملنے کی پیش گوئی کرتے ہوئے کہا کہ’’کیجریوال اور ہیمنت سورین کو کسی قصور کے بغیر اس لئے جیل میں ڈالاگیا کہ وہ جہاں بھی جاتے ہیں بی جے پی کا پتہ صاف کردیتے ہیں۔ ‘‘شیوسینا لیڈر پرینکا چترویدی نے ریلی میں تفتیشی ایجنسیوں کے غلط استعمال کا معاملہ اٹھایا۔
راہل گاندھی اچانک بیمار پڑ گئے، ریلی میں شریک نہیں ہوسکے
رانچی میں اتوار کو منعقد ہونےوالی ریلی میں راہل گاندھی کو بھی شرکت کرنی تھی مگر عین وقت میں ان کے اچانک بیمار پڑ جانے کی وجہ سے وہ ریلی میں شریک نہیں ہوسکے۔ پارٹی ذرائع کے مطابق وہ فوڈ پوائزننگ کا شکار ہوگئے ہیں۔ اس کی اطلاع کانگریس کے جنرل سیکریٹری جے رام رمیش نے ایکس پوسٹ پر دی۔ انہوں نے بتایا کہ ’’راہل گاندھی کو ستنا اوررانچی میں منعقدہ ریلیوں میں شرکت کرنی تھی اوراس کیلئے وہ پوری طرح تیار تھےلیکن وہ اچانک بیمار ہوگئےہیں اور فی الحال نئی دہلی سے باہر نہیں جاسکتے۔ ‘‘ راہل گاندھی نے اس بیچ ایک ٹویٹ کرکے ملک میں ٹرینوں کے سفر کی حالت زار پر تنقید کی۔