اسمبلی اجلاس میں وزیراعلیٰ دیویندرفرنویس نے یقین دہانی کرائی کہ جلدہی ۱۳۰۰؍نئی الیکٹرک بسیں خریدی جائیں گی
EPAPER
Updated: December 18, 2024, 4:29 PM IST | Shahab Ansari | Mumbai
اسمبلی اجلاس میں وزیراعلیٰ دیویندرفرنویس نے یقین دہانی کرائی کہ جلدہی ۱۳۰۰؍نئی الیکٹرک بسیں خریدی جائیں گی
بیسٹ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ اس کی اپنی بسوں کی تعداد ایک ہزار سے بھی نیچے پہنچ گئی ہے۔اس کے پیش نظر ناگپور میں جاری اسمبلی اجلاس میں وزیراعلیٰ نے جلد ہی ۱۳۰۰؍ الیکٹرک بسیں خریدنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ یاد رہے کہ انقلاب نے اسی سال جولائی میں اس تعلق سے ایک تفصیلی خبر شائع کی تھی جس میں یہ بتایا گیا تھا کہ بیسٹ کے پاس محض ایک ہزار ۸۵؍ بسیں بچی ہیں اور اگر نئی بسیں نہیں خریدی گئیں تو نومبر ۲۰۲۵ء تک اس کے پاس محض ۲۸۵؍ بسیں ہی بچیں گی کیونکہ جو بسیں بیسٹ کی ملکیت ہیں، وہ اتنی پرانی ہوچکی ہیں کہ جلد ہی انہیں چلانے کی مدت ختم ہوجائے گی۔ اس خبر میں یہ بھی بتایا گیا تھا کہ ان باتوں کے پیش نظر بیسٹ کے ورکروں کی مختلف یونینوں نے ’بیسٹ بچائو آندولن‘ شروع کیا ہے۔ حالانکہ ۲۰۱۰ء میں بیسٹ کے پاس بسوں کی سب سے زیادہ تعداد ۴۳۸۵؍ تھی۔
یہ بھی پڑھئے: کرلا بس سانحہ: ملزم ڈرائیور کی تربیت میں بیسٹ افسران کے کردار کی جانچ شروع
اگرچہ بیسٹ نے ۲؍ہزار ۲۰۰؍ نئی بسیں خریدنے کا منصوبہ بنایا تھا لیکن بیسٹ کی بسیں چلانے والی شاخ خسارے میں چل رہی ہے جس کی وجہ سے اسے بی ایم سی سے مالی مدد لینی پڑتی ہے اور برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی )نے نئی بسیں خریدنے کیلئے رقم دینے کے بجائے بیسٹ کے مجموعی اخراجات کیلئے رقم کو منظوری دی ہے جس میں سبکدوش ہونے والے ورکروں کی پنشن سمیت کئی اخراجات شامل ہیں۔ اس لئے نئی بسیں خریدنے کی کارروائی میں کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی۔
اس دوران بیسٹ ورکرس یونین کے سربراہ ششانک رائو نے متنبہ کیا ہے کہ اگر نئی بسیں حاصل نہیں کی گئیں تو ۲۰۲۶ء تک بیسٹ کے پاس اپنی ملکیت کی ایک بھی بس نہیں بچے گی۔
ناگپور میں اسی ہفتے سے شروع ہونے والے ریاستی اسمبلی کے سرمائی اجلاس کے پہلے وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس نے یقین دہانی کرائی ہے کہ بیسٹ کیلئے جلد ہی ۱۳۰۰؍ نئی الیکٹرک بسیں خریدی جائیں گی۔
واضح رہے کہ بیسٹ انتظامیہ اور اس کے ورکروں کی یونینوں کے درمیان ۲۰۱۹ء میں ایک ’موشن آف انڈر اسٹینڈنگ‘ پر دستخط کیا گیا تھا جس کے تحت بیسٹ نے یقین دہانی کرائی تھی کہ یہ ادارہ اپنی ملکیت میں ۳؍ ہزار ۳۳۷؍ بسیں رکھے گا لیکن اس پر کبھی عمل نہیں ہوسکا۔