Updated: December 28, 2024, 11:37 AM IST
| Bhiwandi
شہر میں گزشتہ ایک سال سے شدید ٹریفک جام کے مسئلے پر قابو پانے کیلئے رکن اسمبلی مہیش چوگھلے نے ڈی سی پی ٹریفک پنکج شِرساٹھ، ایڈیشنل میونسپل کمشنر وِٹھل ڈاکے، اسسٹنٹ پولیس کمشنر پولیس شرد اوہال اور سینئر پولیس انسپکٹر سدھاکر کھوت کے ساتھ خصوصی میٹنگ منعقد کی جس میں افسران نے۱۵؍ دن کے اندر ٹریفک مسائل کو حل کرنے کی یقین دہانی کروائی۔
رکن اسمبلی مہیش چوگھلے کے ہمراہ اعلیٰ افسران کی میٹنگ میں ٹریفک کے مسئلہ پر گفتگو کی جارہی ہے۔ تصویر: آئی این این
شہر میں گزشتہ ایک سال سے شدید ٹریفک جام کے مسئلے پر قابو پانے کیلئے رکن اسمبلی مہیش چوگھلے نے ڈی سی پی ٹریفک پنکج شِرساٹھ، ایڈیشنل میونسپل کمشنر وِٹھل ڈاکے، اسسٹنٹ پولیس کمشنر پولیس شرد اوہال اور سینئر پولیس انسپکٹر سدھاکر کھوت کے ساتھ خصوصی میٹنگ منعقد کی جس میں افسران نے۱۵؍ دن کے اندر ٹریفک مسائل کو حل کرنے کی یقین دہانی کروائی۔
شہر کے اہم راستوں اور اندرونی سڑکوں پر روزانہ زبردست ٹریفک جام کی وجہ سے شہریوں اور گاڑی چلانے والوں کو شدید پریشان کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ ٹریفک جام کے مسئلے کی وجہ سے ممبئی اور دیگر شہروں کے ٹیکسی ڈرائیورصنعتی شہر آنے سے کتراتے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ شہر میں ٹریفک جام کا سب سے بڑا سبب سڑکوں پرغیر قانونی قبضہ ہے۔ان قبضوں کی وجہ سے پیدل چلنے والوں کیلئے فٹ پاتھ باقی نہیں رہا، جس کی بنا پر سڑکوں سے لے کر فلائی اوور تک ہر جگہ بھاری ٹریفک جام رہتا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: کئی جوابوں سے اچھی ہے خامشی میری
ٹریفک جام کے مسئلے کو حل کرنے کیلئے سماجی کارکن اشوک جین نے پولیس کمشنر تھانے آشوتوش تھومبرے سے ملاقات کی اور مسئلہ حل کرنے کی درخواست کی۔ پولیس کمشنر کے حکم پربھیونڈی کے ڈی سی پی کے پرانے دفتر میں رکن اسمبلی مہیش چوگھلے کی صدارت میں ٹریفک کے ڈی سی پی اور دیگر افسران کی ایک میٹنگ منعقد ہوئی۔اس میٹنگ میں مہیش چوگھلے نے ٹریفک کے ڈی سی پی پنکج شِرساٹھ کو کئی تجاویز دیں۔ انہوں نے ندی ناکہ سے انجور پھاٹا، کلیان ناکہ سے سائی بابا مندر، آنند دِیگھے چوک سے منڈئی اور چھترپتی شیواجی مہاراج چوک سے ونجارپٹی ناکہ تک کے ٹریفک جام کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی درخواست کی ۔
میٹنگ میں مہیش چوگھلے نے کہا کہ ٹریفک جام کا سبب سڑکوں پر قبضہ اور شہریوں کا ٹریفک قوانین پر عمل نہ کرنا ہے جس کیلئے شہریوں کا تعاون ضروری ہے۔ انہوں نے ونجار پٹی ناکہ سے انجور پھاٹاتک اور کلیان ناکہ سے سائی بابا مندر تک قبضوں کو ہٹانے اور سڑک کی کشادگی کا مشورہ دیا۔ میٹنگ میں ۲۰؍ سال سے زیادہ پرانی رکشوں کو ختم کرنے کی تجویز بھی پیش کی گئی۔رکن اسمبلی کے مطابق اگر۱۵؍ دن کے اندر مسئلہ حل نہ ہوا تو دوبارہ میٹنگ منعقد کی جائے گی۔