چائنیز مانجھے کے سبب ہونے والے حادثات سے پریشان شہری اور سماجی تنظیموں نے شہری انتظامیہ سے حفاظتی اقدام کرنے کی اپیل کی
EPAPER
Updated: January 15, 2025, 5:56 PM IST | Khalid Abdul Qayyum Ansari | Bhiwandi
چائنیز مانجھے کے سبب ہونے والے حادثات سے پریشان شہری اور سماجی تنظیموں نے شہری انتظامیہ سے حفاظتی اقدام کرنے کی اپیل کی
مکر سنکرانتی کے قریب آتے ہی پتنگ بازی کا شوق عروج پر پہنچ جاتا ہے۔ پتنگ بازی میں سبقت حاصل کرنے کیلئے نائلون کی ڈوری (چائنیز مانجھا) کے بڑھتے استعمال نے حادثات کی شرح میں بھی اضافہ کر دیا ہے۔ بالخصوص بالا صاحب ٹھاکرے فلائی اوور پرموٹر سائیکل سوار زخمی اور ہلاک ہورہے ہیں۔ اس کے مدنظر شہریوں نے تھانے کی طرز پر فلائی اوور کے دونوں جانب حفاظتی جالیاں نصب کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: ملاڈ: بریج کے افتتاح کا کریڈٹ لینے کیلئے سیاسی پارٹیوں میں رسہ کشی
واضح رہےکہ کلیان روڈ پر واقع بالا صاحب ٹھاکرے فلائی اوورکی حفاظتی دیواروں کی اونچائی کم ہے۔ اس فلائی اوور کے اطراف بڑی تعدادمیں کثیر منزلہ عمارتیں ہیں۔ ان عمارتوں سے اُڑائی جانے والی پتنگ فلائی اوور سے گزرنے والے موٹر سائیکل سواروں کیلئے حادثات کا سبب بنتا جارہا ہے۔ اس فلائی اوور پر۱۴؍ جنوری ۲۰۲۳ء کو الہاس نگر کے سنجے ہزارے(۴۷)نام کے ایک موٹر سائیکل سوار کی گردن مانجے میں پھنسنے سے موت واقع ہوئی تھی۔ گزشتہ دنوں اسی ماہ۶؍جنوری کو جونا درکھی کے مہندر پاٹل (۳۱)اپنے دوست کے ساتھ دوا لانے موٹر سائیکل سے کلیان جارہے تھے۔ وہ اسی فلائی اوور پر نائلون مانجے میں پھنس کر شدید زخمی ہوگئے۔ ہیلمٹ کے سبب ان کی گردن کٹنے سے بچ گئی۔ جس سے ان کی جان بچ گئی۔ اسی طرح اتوار ۱۲؍جنوری کوونجار پٹی ناکہ پر رہنے والے مقصود خان (۲۴)موٹر سائیکل سے کلیان کی جانب جارہے تھے۔ فلائی اوور پر جاتے وقت چائنیز مانجھے نے ان کی گردن کو شدید زخمی کردیا اور وہ وہ فلائی اوور پر گرگئے تھے۔ انہیں علاج کیلئے تھانے کے جوپیٹر اسپتال میں داخل کرایا گیا۔
سماجی تنظیم آپریشن مکت بھیونڈی کے صدر ڈاکٹر شفیق صدیقی نے مطالبہ کیا کہ فلائی اوور پر حفاظتی جالیاں یا لوہے کی چادریں لگائی جائیں ، جیسا کہ تھانے میں ماجی واڑہ سے وندنا بس اسٹاپ تک کے فلائی اوور پر کیا گیا ہے۔ اس سے نہ صرف موٹر سائیکل سواروں کو تحفظ ملے گا بلکہ حادثات کی شرح میں بھی کمی آئے گی۔ شہریوں کے مطابق فلائی اوور کی نیچی دیواریں اور اطراف کی بلند عمارتوں سے اڑائی جانے والی پتنگیں ان حادثات کی بنیادی وجہ ہیں۔ شہریوں نے انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ فوری طور پر فلائی اوورپر حفاظتی جالیاں نصب کی جائیں اور چائنیز مانجھے کی فروخت کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے تاکہ مزید جانیں ضائع نہ ہوں۔ میونسپل کارپوریشن کے سٹی انجینئرجمیل پٹیل نے بتایا کہ حکومت نے چائنیز مانجھے کی فروخت پر پابندی عائد کی ہے اور پولیس و میونسپل انتظامیہ نے کئی مقامات پر کارروائیاں بھی کی ہیں، یہ کارروائی ابھی بھی جاری ہے۔