• Wed, 15 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

ملاڈ: بریج کے افتتاح کا کریڈٹ لینے کیلئے سیاسی پارٹیوں میں رسہ کشی

Updated: January 15, 2025, 5:23 PM IST | Saeed Ahmad Khan | Malad

مٹھ چوکی بریج کےلنک روڈ کی سمت دوسرےحصہ کا افتتاح کانگریس نے ۱۴؍جنوری کو کرنے کااعلان کیا تھا مگر بی جےپی نے ۲؍ دن قبل ہی فیتہ کاٹ دیا

The section of the Mitha Chowki Bridge on the Link Road side was inaugurated 2 days ago, but the workers are still busy with work after 2 days. Photo: INN
مِٹھ چوکی بریج کے لنک روڈ کی جانب والے حصے کا۲؍ دن قبل افتتاح ضرورکردیا گیا مگرمزدور ۲؍ دن بعد بھی کام میں مصروف نظرآرہے ہیں۔ تصویر: آئی این این

مٹھ چوکی بریج کے لنک روڈ کی جانب والے سرے کی تکمیل کے بعد فیتہ کاٹنے اور کریڈٹ لینے میں بی جے پی اور کانگریس میں زبردست ہوڑمچ گئی۔ کانگریس کی جانب سے مکر سنکرانتی کے موقع پر ۱۴؍ جنوری کو افتتاح کا منصوبہ بنایا گیاتھا اور اس تعلق سے بینروغیرہ بھی آویزاں کئے گئے تھے مگر اس کی نوبت نہیں آئی اور مرکزی وزیر اورمقامی بی جے پی رکن پارلیمنٹ پیوش گوئل نے ۲؍ دن قبل ہی فیتہ کاٹ دیا۔حالانکہ اُن کے افتتاح کرنے کے وقت تک رنگ روغن، اسٹریٹ لائٹ، روڈ پر اسپیڈتعین کرنے کےلئے لگائی جانےوالی پٹیاں بھی نہیں لگائی گئی تھیں پھربھی فیتہ کاٹ دیا اور عوام نے موقع غنیمت سمجھتے ہوئے اس کا استعمال شروع کردیا۔ بی جے پی کے کارکنان اور عہدیداران نے پورے روڈ پر’پیوش گوئل جی، آبھار ‘والابینر لگادیا۔ حالانکہ بی جےپی کی جانب سے یہ بھی باور کرانے کی کوشش کی گئی کہ چونکہ بریج تعمیر ہوگیا تھا، لوگوں کو پریشانی ہورہی تھی اورپیوش گوئل شہر میں موجود تھے، لہٰذاانہو ں نے عوامی مفاد میں افتتاح کردیا۔ 

یہ بھی پڑھئے: بی ایم سی کی یقین دہانی کےبعد ادویات کی سپلائی بحال

کریڈ ٹ لینے کے لئے دونوں پارٹیوں کی جانب سے بریج کے اوپر اورروڈ پربینر آویزاں کئے گئے تھے مگرخبرلکھے جانے تک معلوم ہوا کہ بی ایم سی (’پی‘ نارتھ وارڈ)نے دونوں پارٹیوں کے تمام بینر اتار دیئےہیں۔ قارئین کویاد ہوگا کہ مٹھ چوکی کا یہ وہ منی فلائی اوور ہے جس کے ماروےروڈ اورملاڈکے مین حصے کا افتتاح ۶؍اکتوبر ۲۰۲۴ء کوکانگریس کے مقامی رکن ا سمبلی اسلم شیخ کی جانب سے کیا گیا تھا۔ اس وقت بھی بی جے پی کی جانب سےکریڈٹ لینے کی پوری کوشش کی گئی تھی اور نوبت تکرارتک پہنچ گئی تھی۔ بڑی تعداد میں کانگریس اور بی جے پی کے کارکنان جمع ہوگئے تھے لیکن اس وقت کانگریس کے کارکنان حاوی رہے۔ حالات کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے مقامی رکن پارلیمنٹ کواس وقت اپنے حامیوں کے ہمراہ لوٹنا پڑا تھا۔ اس کے علاوہ پولیس کی جانب سے سختی برتتے ہوئے لاٹھی چارج بھی کیا گیا تھا۔ 
 اس بریج کے تعلق سے ایک اوراہم بات یہ ہےکہ اس کی تعمیر میں کافی تاخیر ہوئی اورمختص خرچ سے ۱۲؍ تا ۱۵؍کروڑ روپے زائد خرچ ہوئے مگر اس جانب کسی بھی پارٹی نےتوجہ نہیں دی، سارا زورکسی نہ کسی صورت محض کریڈٹ لینے پر لگایا جارہا ہے۔ لیکن عوام کواچھی طرح معلوم ہے کہ ان کوکن مسائل کا سامنا ہے اوروہ کس قدر ٹریفک جام سے پریشان ہوتے ہیں۔ حادثے کااندیشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔ مٹھ چوکی بریج کے دوسر ےحصہ کا افتتاح اوراستعمال توشروع ہوگیا ہے۔ آٹو رکشا اور موٹر سائیکل سوار گزر نے بھی لگے ہیں لیکن جس انداز میں اس کی تعمیر کی گئی ہے اس سے حادثے کا اندیشہ ظاہر کیاجارہا ہے۔ اس تعلق سے آٹو رکشا ڈرائیور عبدالرحمٰن انصاری نے کہاکہ ’’ بریج شروع کر دیا گیا، اچھی بات ہے مگر حادثے کا اندیشہ اس لئے ظاہر کیا جارہا ہے کہ بریج پر چڑھنے اورملاڈ کی سمت اترنے کے علاوہ لنک روڈ پر مڑنے کے لئے ایک ہی راستہ ہے۔ اگر کوئی تیزی سےآئے گا تو خطرہ رہے گا کہ وہ ٹکراجائے۔ ‘‘ اسی طرح کااندیشہ ایک دوسرے آٹو رکشا ڈرائیور موہن راؤنے بھی ظاہر کیا۔ ان کا یہ بھی کہناتھا کہ اولاً یہ کہ لنک روڈ کی جانب بریج کااتارا گیا حصہ تنگ اور ایک سےزائد جگہ سے خمیدہ ہے، اس لئے تھوڑی سی بھی تیزی دکھانے پر حادثے کاخطرہ برقرار رہےگا۔ اسے استعمال کرنے والوں کوبہت سنبھل کرآگے بڑھنا ہوگا۔ جہاں تک ٹریفک جام میں راحت کی بات ہے توبہت زیادہ نہیں کچھ فرق ضرور پڑے گا۔ ‘‘ 

 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK