سوسائٹی کے زیر اہتمام ۲۴؍ اداروں کے تدریسی وغیر تدریسی عملے کی خدمات کا بھر پور انداز میں اعتراف۔
EPAPER
Updated: September 09, 2024, 1:45 PM IST | Khalid Abdul Qayyum Ansari | Bhiwandi
سوسائٹی کے زیر اہتمام ۲۴؍ اداروں کے تدریسی وغیر تدریسی عملے کی خدمات کا بھر پور انداز میں اعتراف۔
۵؍ ستمبر کو یوم اساتذہ کے موقع پرکو کن مسلم ایجوکیشن سوسائٹی کے زیر اہتمام جاری اداروں کے تدریسی اور غیرتدریسی عملے کی خدمات کااعتراف کرتے ہوئے ان کی بھرپور انداز میں پذیرائی کی گئی اور خراج تحسین پیش کیا گیا۔ جی ایم مومن ویمنز کالج آڈیٹوریم میں منعقدہ اس تقریب کی صدارت کے ایم ای سوسائٹی کے سربراہ الماز عبید فقیہ نے کی۔ اخبار ہذا کے مدیرشاہد لطیف مہمان خصوصی کے طورپر موجود تھے۔ ایڈوکیٹ یٰسین مومن نے مہمانان اور اساتذہ کا مخصوص انداز میں استقبال کیا اور یوم اساتذہ کی مبارکباد پیش کی۔
واضح رہے کہ بھیونڈی کی ۹۷؍ سالہ قدیم کے ایم ای سوسائٹی کے زیر انتظام کے جی سے پی جی تک تقریباً۲۴؍ادارے کامیابی کے ساتھ جاری ہیں جن میں تقریبا۲۲؍ہزار سے زائد طلبہ زیور تعلیم سے آراستہ ہورہے ہیں۔ ان طلبہ کو تقریباً ایک ہزار تدریسی و غیرتدریسی عملہ کی رہنمائی حاصل ہے۔ کے ایم ای سوسائٹی اپنے اساتذہ کی خدمات کے اعتراف اورانہیں خراج تحسین پیش کرنے کیلئے ہر دوسرے سال بڑے پیمانے پر ’جشن یوم اساتذہ منعقد کرتا ہے۔
انقلاب سے گفتگو کرتے ہوئے رئیس ہائی اسکول کے سربراہ پرنسپل ضیاء الرحمٰن انصاری نے ہر سال کے بجائے ہردوسرے سال یہ جشن منعقد کرنے پر روشنی ڈالے ہوئے بتایا کہ ’ایک تویہ ہماری روایت ہے۔ دوسری سبب یہ ہے کہ چونکہ یہ جشن بہت بڑے پیمانے پر کیا جاتا ہے جس کے سبب ایسی بہت سی سرگرمیاں چھوٹ جاتی ہیں جو اس دن ہونی چاہئے اس لئے ایک سال ہر اسکول کو یہ موقع دیاجاتا ہے کہ وہ اپنے اپنے اسکول میں اپنے طور پراور اپنے ایجنڈے کے مطابق یوم اساتذہ تقریباب منعقد کرے اوردوسرے سال ایک ساتھ بڑے پیمانے پر پروگرام کا اہتمام کیا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھئے:وقف ترمیمی بل کیخلاف پرسنل لاء بورڈ کے وفد کی شرد پوار سے ملاقات
اس موقع پراپنے اپنے اسکولوں میں نمایاں کارکردگی انجام دینے والے اساتذہ کو ’ٹیچر آف دی ائیر‘ایوارڈسے نوازا گیا۔ بتا دیں کہ یہ ایوارڈ سوسائٹی کے زیر انتظام جاری سبھی اسکولوں کے پرائمری، سیکنڈری، ہائی اسکول، جونیئر کالج اور ڈگری کالج میں پڑھانے والے اساتذہ کودیا جاتا ہے۔ ہر اسکول ہر کٹیگری سے ایک ایک ٹیچرکو اس ایوارڈ کیلئےنامزد کرتا ہے۔ اس ایوارڑکی سفارش سے قبل اسکول انتظامیہ ٹیچر کے رزلٹ کے ساتھ ہی اس کی مکمل کارکردگی کا جائزہ لیتا ہے۔ ’ٹیچر آف دی ائیر‘ایوارڈایسے ٹیچر کو دیا جاتا ہے جووقت کا پابندہو، چھٹی کم لیتا ہو، اپنے پیشے کے ساتھ ایماندارہو، طلباء کوپوری ایمانداری سے پڑھاتا ہو، وہ نئی سوچ رکھتا ہو، بچوں کو سکھانے کیلئے نصابی اور غیرنصابی دونوں طریقے استعمال کرنے کا ماہر ہو اور اپنے طلباء کو بہترین طالب علم بنانے کیلئے سخت محنت کرتا ہو۔ یوم اساتذہ کے موقع پر ایسے اساتذہ کو بھی اعزاز سے نوازا گیاجن کے مضامین میں ایس ایس سی، ایچ ایس سی، گریجویشن، پوسٹ گریجویشن، ڈی ایڈ، بی ایڈ، آئی ٹی آئی، کمپیوٹر ڈپارٹمنٹ کے ساتھ اداروں میں جاری سبھی گورنمنٹ ایگزام میں صد فیصد نتائج کے ساتھ کم سے کم۲۰؍فیصدطلبہ امتیازی نمبر سے اور ۳۰؍ فیصدفرسٹ کلاس میں کامیاب ہوئے ہوں۔ سوسائٹی کے زیرانتظام سبھی اداروں کے سربراہان اور گزشتہ۲؍برسوں کے درمیان تمام اداروں سے سبکدوش ہونے والے اساتذہ، کلرک اور سپاہی کو بھی ان کی خدمات کے اعتراف میں اعزاز سے نوازاگیا۔ جلسہ ٔ اساتذہ میں کوکن مسلم ایجوکیشن سوسائٹی نے کم وبیش ڈھائی سو اساتذہ کو ایوارڈ اور انعامات تقسیم کئے۔
مہمان خصوصی شاہد لطیف نے علم کی اہمیت وافادیت پر تفصیلی گفتگو کرتے ہوئےکہا’’ کسی بھی حالت میں تعلیمی سلسلہ منقطع نہیں ہونا چاہئے۔ اساتذہ کیلئے ضروری ہے کہ وہ جدید ٹیکنا لوجی سے ہم آہنگ ہوں ۔ نیز درس و تدریس میں آنے والی تبدیلیوں سے واقف ہوں۔ ‘‘انہوں نے اساتذہ کو مشورہ دیتے ہوئے کہا ’’ اساتذہ کو چاہئے کہ وہ تدریس کے پیشہ کو عبادت کے طور پر اختیار کریں۔ جب کوئی پیشہ عبادت کے طور پر اختیار کیا جاتا ہے تو اس میں للٰہیت شامل ہوتی ہے اور جس چیز میں للٰہیت ہوتی ہے وہ پیشہ ثواب جاریہ ہو جاتا ہے۔ ‘‘انہوں نے اس موقع پر اربابِ کے ایم ای سوسائٹی کے ذریعے اساتذہ کی پذیرائی کی اس روایت کی ستائش کی۔ صدر جلسہ الماز فقیہ نے اپنے خطاب میں اساتذہ کیلئےنیک تمناؤں کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ’’ درس و تدریس کا پیشہ پوری دنیا میں بہت ہی معتبراور قابل احترام سمجھا جاتا ہے۔ میں اپنے آپ کو بہت خوش نصیب سمجھتا ہو ں کہ اللہ تعالیٰ نے مجھے اتنے بڑے تعلیمی ادارے کی خدمت کا موقع عنایت کیا ہے۔ جہاں ۲۲؍ہزار سے زائد طلبہ تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ کے ایم ای ایس کے سیکریٹری دانیال قاضی نے بھی اظہار خیال کیا۔ نظامت کا فریضہ رئیس ہائی اسکول کے اسسٹنٹ ہیڈماسٹر مخلص مدعو نے انجام دیا۔