Updated: October 26, 2024, 10:06 PM IST
| Washington
امریکی صدر جو بائیڈن کو اس وقت ہزیمت اٹھانی پڑی جب انہوں نے امریکی قبائلی بورڈنگ اسکولوں میں ہور ہے مظالم میں امریکی حکومت کے کردار پر معافی طلب کی- اس وقت فلسطین حامیوں نے ان سے سوال کیا کہ جب آپ فلسطین میں مسلسل نسل کشی کا ارتکاب کر رہے ہیں تو نسل کشی پر کس منہ سے معذرت طلب کر سکتے ہیں۔
امریکی صدرجو بائیڈن بورڈنگ اسکول کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے۔ تصویر: پی ٹی آئی
امریکی صدر جو بائیڈن کو اس وقت ہزیمت کا سامنا کرنا پڑا جب وہ ۱۵۰؍ سال سےامریکہ میں چل رہے توہین آمیز بورڈنگ اسکول میں امریکی حکومت کے کردار پر معذرت کا اظہار کر رہے تھے۔جمعہ کو فونکس کےقریب ایریزونا کے لاوین گاؤں کے ایک فٹ بال میدان میں بائیڈن نے اپنے بیان میں کہا کہ ’’ مجھے اپنے کیرئیر میں ایسا غنیمت موقع میسر نہیں آیا کہ میں معذرت کر سکوں ۔ یہ ہماری روحوں پرحاوی ایک گناہ ہے،میں اس کیلئے باضابطہ معذرت طلب کرتا ہوں۔‘‘بائیڈن کا یہ بیان سن کر میدان میں موجود سیکڑوں افراد جوروائتی قبائلی لباس زیب تن کئے ہوئےتھے،اپنے معاشرے پر کئی نسلوں سے بورڈنگ اسکول کے ذریعے ہونے والے مظالم پر اس معافی نامے کے سبب خوشی سے جھوم اٹھے۔ لیکن بائیڈن کو اس وقت ہزیمت کا سامنا کرنا پڑا جب فلسطین حامیوں نے ان سے پوچھا کہ ’’ آپ کس طرح نسل کشی پر معافی طلب کرسکتے ہیں جبکہ آپ فلسطین میں مسلسل نسل کشی کا ارتکاب کر رہے ہیں۔‘‘ اس کے جواب میں بائیڈن نے کہا کہ ’’ وہاں کئی معصوم افراد بھی ہلاک ہوئے ہیں، یہ ہلاکت رکنی چاہئے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: یو اے پی اے کیس: شرجیل امام کی ضمانت کی سماعت تیز کریں: سپریم کورٹ کا حکم
واضح رہے کہ غزہ اور لبنان میں وحشیانہ بمباری کر رہے اسرائیل کو مسلسل امریکی حمایت کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاج ہو رہے ہیں، مظاہرین اسرائیل کو اسلحوں کی فراہمی پر روک لگانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔اس بمباری میں ہزاروں فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جبکہ اسرائیلی ناکہ بندی کے پیش نظرہزاروں افراد انسانی بحران کا شکار ہو گئےہیں۔اسرائیل پر غزہ میں نسل کشی کا بھی الزام لگاہے اس کے باوجودبائیڈن کی انتظامیہ نے نیتن یاہو حکومت کی ہر طرح کی حمایت جاری رکھی ہے۔
جو بائیڈن کا یہ دورہ صدارتی انتخاب کے نقطہ نظر سے اہم مانا جا رہا ہے۔کیونکہ ایریزونا ان ۷؍ انتخابی جنگی میدانوں میں سے ایک ہے جہاں کملا ہیرس اور ڈونالڈ ٹرمپ کےمابین سخت مقابلہ متوقع ہے۔