کیرالا سرکار کے ذریعہ امور خارجہ سے متعلق معاملات کو دیکھنے کیلئے آئی اے ایس افسر ’کے واسوکی‘ کو اضافہ چارج دیئے جانے کو بی جےپی نے ’’ریاست کی خارجہ سیکریٹری‘‘مقرر کرنے سے تعبیر کرتے ہوئے سخت برہمی کااظہار کیا ہے۔
EPAPER
Updated: July 22, 2024, 10:12 AM IST | Agency | Thiruvananthapuram
کیرالا سرکار کے ذریعہ امور خارجہ سے متعلق معاملات کو دیکھنے کیلئے آئی اے ایس افسر ’کے واسوکی‘ کو اضافہ چارج دیئے جانے کو بی جےپی نے ’’ریاست کی خارجہ سیکریٹری‘‘مقرر کرنے سے تعبیر کرتے ہوئے سخت برہمی کااظہار کیا ہے۔
کیرالا سرکار کے ذریعہ امور خارجہ سے متعلق معاملات کو دیکھنے کیلئے آئی اے ایس افسر ’کے واسوکی‘ کو اضافہ چارج دیئے جانے کو بی جےپی نے ’’ریاست کی خارجہ سیکریٹری‘‘مقرر کرنے سے تعبیر کرتے ہوئے سخت برہمی کااظہار کیا ہے۔ دوسری طرف کیرالا کے چیف سیکریٹری وینو کا کہنا ہے کہ یہ تقرری کوئی نئی بات نہیں ہے۔
بی جےپی نے وزیراعلیٰ پنارائی وجین کو اس معاملے میں آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے اس تقرری کو حدود سے تجاوز اور آئین کی صریح خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ بی جےپی کیرالا یونٹ کے صدر کے سدرشن نے تقرری پر تنقید کرتے ہوئے اپنے ایکس پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’ وزیراعلیٰ پنارائی وجین کے ذریعہ کیرالا میں آئی اے ایس افسر کی ’خارجہ سیکریٹری‘ کے طور پر تقرری حد سے تجاوز اور آئین میں فراہم کی گئی یونین لسٹ کی خلاف ورزی ہے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: نوح میں آج برج منڈل یاترا، ایس ایم ایس اور انٹرنیٹ سروس بند
یونین لسٹ آئین میں فراہم کردہ ان امور کی فہرست ہے جن کی ذمہ داری مرکزی حکومت کے پاس ہوگی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ کیرالا میں سی پی ایم کے کسی لیڈر نے بی جےپی کے اس اعتراض کا جواب دینے کی ضرورت محسوس نہیں کی۔
ریاست کے چیف سیکریٹری وینو وی نے البتہ اپنے فیس بک پوسٹ میں بتایا ہے کہ خارجی امور میں تعاون کا یہ محکمہ اِدھر کچھ عرصے سے موجود ہے۔اس کے قیام کا مقصد دیگر ممالک سے آنے والی اہم شخصیات کے ساتھ بہتر کو آرڈنیشن ہے۔ انہوں نے بی جےپی کے الزام کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’’ریاستی حکومت نے ’خارجہ سیکریٹری‘ کی تقرری کا حکم جاری نہیں کیا ہے، وہ اس بات سے واقف ہے کہ امور خارجہ مرکزی حکومت کے دائرہ اختیار میں آتے ہیں۔‘‘