ایسے وقت میں جب ہند امریکہ اسٹریٹجک شراکت داری کافی گہری ہو چکی ہے، بی جے پی نے راہل گاندھی پر الزام عائد کیا کہ وہ امریکی تحقیقاتی صحافتی گروپ آرگنائزڈ کرائم اینڈ کرپشن رپورٹنگ پروجیکٹ کی مدد سے ہندوستانی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
راہل گاندھی۔ تصویر: آئی این این
بھارتیہ جنتا پارٹی نے الزام لگایا کہ ریاستہائے متحدہ امریکہ کی حکومت اورکئی اعلیٰ سرکاری عہدوں پر فائز متعدد افسر( ڈیپ اسٹیٹ ) ہندوستان کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔اس نے یہ بھی الزام لگایا کہ تحقیقاتی صحافتی گروپ آرگنائزڈ کرائم اینڈ کرپشن رپورٹنگ پروجیکٹ کانگریس کو ہندوستان اور بی جے پی کو نشانہ بنانے کیلئے گولہ بارودفراہم کررہا ہے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ کے ایک سلسلے میں، ہندوتوا پارٹی نے کہا کہ’’ فرانسیسی تحقیقاتی میڈیا گروپ’ میڈیاپارٹ ‘ نے انکشاف کیا ہے کہ منظم جرائم اور بدعنوانی کی رپورٹنگ پروجیکٹ کو امریکی ایجنسی برائے بین الاقوامی ترقی اور دیگر ڈیپ اسٹیٹ شخصیات جارج سوروس اور راک فیلر فاؤنڈیشن جیسے مخیر ارب پتی کی جانب سے امداد فراہم کی گئی تھی۔‘‘بی جے پی طویل عرصے سے الزام لگاتی رہی ہے کہ ۹۴؍سالہ ہنگری نژاد امریکی سوروس کے ’’ہندوستانی جمہوریت کو کمزور کرنے کے منصوبے‘‘ ہیں۔اور ڈیپ اسٹیٹ کا واضح مقصد وزیر اعظم مودی کو نشانہ بنا کر ہندوستان کو غیر مستحکم کرنا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: کانگریس کا سمبت پاترا اَور نشی کانت دوبے کے خلاف مراعات شکنی کا نوٹس
پارٹی نے مزید کہا کہ کانگریس نے گروپ کا رخ کیا ، جس نے تنظیم کو ہدایت کی کہ وہ ایسا مواد فراہم کرے جس کے ذریعے مودی اور ہندوستان کی شبیہ کو نقصان پہنچایا جا سکے۔ اس کے بعد کانگریس نے اس مواد کا استعمال کرتے ہوئے مودی پر حملے شروع کیے، جھوٹے بیانیے کی تشہیر کی، اور پارلیمنٹ کے کام میں خلل ڈالا۔اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے خلاف یہ الزامات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب ہندوستان اور امریکہ کے درمیان اسٹریٹجکشراکت داری کافی گہری ہو چکی ہے۔ پارٹی نے دعوی کیا کہ پیگاسس، اڈانی، ذات کی مردم شماری، `جمہوریت خطرے میں، گلوبل ہنگر انڈیکس، مذہبی آزادی، اور پریس کی آزادی جیسے مسائل سبھی بین الاقوامی ذرائع سے بہت مماثل لگتے ہیں۔راہل گاندھی کے متواتر بیرون ملک دوروں سے اس دعوے کو مزید تقویت ملتی ہے۔
رائٹر نے آرگنائزڈ کرائم اینڈ کرپشن رپورٹنگ پروجیکٹ کا موقف بھی شائع کیا ہے۔اس کے مطابق ’’یہ آزاد میڈیا کی تنظیم ہے، جس کا کسی بھی سیاسی پارٹی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔البتہ امریکی حکومت اسے کچھ امداد فراہم کرتی ہے، لیکن اس کا ادارتی عمل اور رپورٹنگ میں کوئی عمل دخل نہیں ہے۔‘‘