اتر پردیش میں بجلی محکمہ کی نجکاری کے منصوبے پرسماجوادی پارٹی کے سربراہ یوگی حکومت پر حملہ آور۔
EPAPER
Updated: December 12, 2024, 1:02 PM IST | Lucknow
اتر پردیش میں بجلی محکمہ کی نجکاری کے منصوبے پرسماجوادی پارٹی کے سربراہ یوگی حکومت پر حملہ آور۔
اتر پردیش کے۲؍ ڈسکام کی مجوزہ نجکاری کے تعلق سے سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے منگل کو ایک بار پھر ریاست کی یوگی حکومت کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ پہلے بی جے پی والے بجلی محکمہ کی نجکاری کریں گے، پھر بجلی کی شرح بڑھائیں گے، اس کے بعد ملازمین کی چھنٹنی کریں گے، پھر ٹھیکے پر لوگ رکھیں گے اور ٹھیکہ داروں سے بی جے پی والے کمیشن لیں گے ۔اکھلیش یادو نے کہا کہ اس کرونولوجی کو سمجھنے کی ضرورت ہے ۔ اکھلیش نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ بجلی محکمہ کے بعد کیا پتہ محکمہ آب رسانی کی نجکاری کا بھی نمبر آ جائے؟اس دوران اکھلیش یادو نے الزام لگایا کہ نجکاری کے بعد بی جے پی حکومت بجلی کے بل میں اضافہ کرکے عوام کا استحصال کرے گی ۔ اضافہ شدہ بل کا حصہ بجلی کمپنیوں سے حکومت پچھلے دروازے سے وصول کرے گی اوراس بدعنوانی کی کمائی کا استعمال وہ حکومتیں بنانے میں کرے گی۔
یہ بھی پڑھئے: شام: بشار الاسد نے ۵۰؍ سے زیادہ جیلوں میں۷۰؍ سے زائد تشدد کے طریقے استعمال کیے
بی جے پی والوں کو ملازمین اور عام لوگوں کے غصے کا خوف نہیں ہے، کیونکہ یہ انتخاب ووٹ سے نہیں کھوٹ سے جیتتے ہیں۔ جہاں عوام مستعد رہتے ہیں اور انتظامیہ ایماندار ہوتا ہے وہاں بی جے پی والے ہار جاتے ہیں۔قابل ذکر ہے کہ پوروانچل اور دکشینانچل ڈسکام کے۴۲؍ ضلعوں کی بجلی سپلائی نجی کمپنیوں کو سونپنے کی تجویز کو اب بس کابینہ کی منظوری ملنے کا انتظار ہے۔پاور کارپوریشن کے بورڈ آف ڈائریکٹر اور انرجی ٹاسک فورس کے ذریعے پی پی پی ماڈل پر دونوں ڈسکام کو پانچ حصوں میں تقسیم کرتے ہوئے نجی ہاتھوں میں سونپنے سے متعلق منظور کیے گئے مسودے (آر ایف پی یعنی تجویز کیلئے سفارش) کے مطابق ہر کمپنی کیلئے دو ہزار کروڑ روپے کا محفوظ دام (ریزرو پرائس) ہوگا۔ پانچوں کمپنیوں کیلئے کم از کم بڈ پرائس کو بھی طے کر دیا گیا ہے۔اکھلیش یادو نے کہا کہ عوام کا استحصال یہا ںختم نہیںہوگا۔ کون جانتا ہےکہ اس کے بعد محکمہ آب رسانی کا نمبر آجائے ؟انہوں نے کہا کہ بی جے پی اب تک عوام کو مفت اور با قاعدہ بجلی سپلائی کرنے کے منصوبے پر کوئی کام شروع نہیں کیا ہے۔ ریاست میںبجلی کی پیداوار بڑھانے کیلئے بھی حکومت کچھ نہیںکررہی ہے۔