این سی پی کے بانی شرد پوار نےپارٹی چھوڑ کر جانے والے اراکین کو خبردار کیا کہ کام نکل جانے کے بعد بی جے پی کا جو رویہ آر ایس ایس کے ساتھ ہے وہی ان کیساتھ ہوگا۔
EPAPER
Updated: May 21, 2024, 10:57 AM IST | Agency | Mumbai
این سی پی کے بانی شرد پوار نےپارٹی چھوڑ کر جانے والے اراکین کو خبردار کیا کہ کام نکل جانے کے بعد بی جے پی کا جو رویہ آر ایس ایس کے ساتھ ہے وہی ان کیساتھ ہوگا۔
معمر لیڈر اور این سی پی کے بانی شرد پوار نے خبردار کیاہےکہ’’ جس طرح بی جے پی نے کام نکل جانے کے بعد آر ایس ایس سے منہ موڑ لیا، اسی طرح وہ کل این سی پی ( اجیت) اور شیوسینا (شندے) سے بھی منہ موڑ لے گی۔ ‘‘ یاد رہے کہ حال ہی میں بی جےپی کے قومی صدر جے پی نڈا نے ایک انٹرویو کے دوران کہا تھا کہ بی جے پی اب اتنی طاقتور ہو چکی ہے کہ اسے آر ایس ایس کی مدد کی ضرورت نہیں ہے۔ شرد پوار ان کے اسی بیان کا حوالہ دے رہے تھے۔
یاد رہے کہ ۲۰۲۲ء میں ایکناتھ شندے ۴۰؍ اراکین کے ساتھ شیوسینا چھوڑ گئے تھے، جبکہ ۲۰۲۳ء میں اجیت پوار اتنے ہی اراکین کے ساتھ این سی پی سے الگ ہو گئے تھے۔ ان دونوں نے باری باری بی جے پی سے ہاتھ ملایا اور ریاستی حکومت میں شامل ہو گئے۔ اس تعلق سے شرد پوار نے بتایا کہ ’’ہمارے تقریباً سبھی ساتھیوں کا کہنا تھا کہ ہمیں بی جے پی کے ساتھ جانا چاہئے۔ انہوں نے مجھ سے یہ بات چھپائی نہیں تھی کہ ہمیں اقتدار میں جانا چاہئے۔ ‘‘ پوار کا کہنا ہے کہ ’’ میں ایک روز ان سے ان کی تجویز منگوائی تاکہ اسے سمجھ سکوں۔ ہمارے درمیان گفتگو ہوئی۔ ہر کسی نے اپنی رائے ظاہر کی۔ لیکن میں نے بی جے پی کے ساتھ جانے کے موقف کو تسلیم نہیں کیا۔ میں نے ان سے کہا اگر آپ لوگوں کو بی جے پی کے ساتھ جانا ہو تو جائیں میں نہیں آئوں گا۔ ‘‘ واضح رہے کہ شرد پوار نے اجیت پوار کی قیادت والے باغی گروپ کو پارٹی میں دوبارہ شامل کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: چاندی ۳؍ماہ میں۹۲؍ہزار کا نشانہ چھوسکتی ہے، دوڑ میں سونا پیچھے
اس دوران شر پوار نے نریندر مودی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ بہت گھبرائے ہوئے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ وہ ایک ہی دن میں کئی کئی ریلیاں کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا ’’ وزیراعظم اس وقت بہت زیادہ گھبرائے ہوئے ہیں۔ لہٰذا وہ بڑے پیمانے پر مہاراشٹر میں ریلیاں کر رہے ہیں۔ عوام سے خطاب کرتے ہوئے وہ لوگوں کی ذاتیات پر حملے کرتے ہیں۔ ‘‘ پوار کے مطابق ’’ ملک کے اہم مسائل کو نظر انداز کرتے ہوئے مجھے بھٹکتی آتما کہنا، اور راہل گاندھی کا تذکرہ ’شہزادے‘ کے طور پر کرنا غلط ہے۔ یہ کوئی انتخابی موضوعات نہیں ہیں۔ ‘‘
شرد پوار نے کہا ’’بی جے پی کا ایک وقت ایسا تھا کہ اسے آر ایس ایس کی غرض تھی۔ لیکن اب بی جے پی نے بڑے پیمانے پر خود کو وسعت دی ہے۔ وہ اپنا کاروبار خود کرنے کی استطاعت رکھتی ہے۔ یہ میں نہیں کہہ رہا ہوں بلکہ بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا نے کہا ہے۔ ‘‘ پوار کے مطابق ’’ آر ایس ایس کے نظریات کی مدد سے پروان چڑھنے والی بی جے پی اگر آر ایس ایس کے تعلق سے ایسا کہتی ہو تو مستقبل میں این سی پی ( اجیت) اور شیوسینا ( شندے) ان دونوں کیلئے بھی خطرے کی گھنٹی بج رہی ہے۔ ‘‘ انہوں نے کہا ’’ جس دن بی جے پی کی غرض ختم ہو جائے گی اس دن این سی پی اور شیوسینا کے ساتھ بھی وہ ایسا ہی سلوک کرے گی۔ ‘‘
شر دپوار نے کہا کہ اس بار انتخابی نتائج مختلف ہوں گے۔ انہوں نے کہا گزشتہ الیکشن میں این سی پی کو ۴؍، کانگریس کو ایک اور ایم آئی ایم کو ایک سیٹ ملی تھی۔ اس بار تصویر دوسری ہوگی۔ ہر کسی کو اس بار بہتر کامیابی حاصل ہوگی۔ انہوں نےکہا کہ الیکشن کے دوران ہم نے عوام کی جو رائے معلوم کی اس سے یہ واضح ہو گیا کہ گزشتہ الیکشن میں ونچت بہوجن اگھاڑی کے ساتھ مسلم تنظیمیں تھیں مگر اس بار مسلم تنظیمیں ان کے ساتھ نہیں ہیں۔ اس لئے اس بار ان کی طاقت کم ہو گئی ہے۔ ان کے ووٹوں کا تناسب اس بار کم ہو جائے گا۔ یاد رہے کہ شرد پوار کی پارٹی نے ۱۰؍ سیٹوں پر اپنے امیدوار کھڑے کئے ہیں۔