ایف ایم سی جی شعبہ کی بڑی کمپنی برٹانیہ اپنی ایک فیکٹری بند کرنے جا رہی ہے جو کہ ۱۹۴۷ء میں ملک کی آزادی کے وقت کھولی گئی تھی۔
EPAPER
Updated: June 28, 2024, 12:13 PM IST | Agency | Kolkata
ایف ایم سی جی شعبہ کی بڑی کمپنی برٹانیہ اپنی ایک فیکٹری بند کرنے جا رہی ہے جو کہ ۱۹۴۷ء میں ملک کی آزادی کے وقت کھولی گئی تھی۔
ایف ایم سی جی شعبہ کی بڑی کمپنی برٹانیہ اپنی ایک فیکٹری بند کرنے جا رہی ہے جو کہ ۱۹۴۷ء میں ملک کی آزادی کے وقت کھولی گئی تھی۔ کولکاتا میں واقع یہ تاریخی فیکٹری برٹانیہ انڈسٹریز لیمیٹیڈ کا سب سے قدیم پیداواری یونٹ ہے۔ برٹانیہ کو میری گولڈ اور گڈ ڈے جیسے بسکٹ بنانے کیلئےجانا جاتا ہے۔ کمپنی کی اس فیکٹری میں کام کرنے والے تمام مستقل ملازمین نے وی آر ایس لے رکھا ہے۔ برٹانیہ نے ایکسچینج فائلنگ کے ذریعے اس فیکٹری کو بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔ ۱۹۴۷ء میں بننے والی اس فیکٹری نے کمپنی کو ملک بھر میں لے جانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ یہ کولکاتا کے تراتلا علاقے میں ہے۔
یہ بھی پڑھئے: ’’لاڈلی بہن تو ٹھیک ہے لیکن بے روزگار نوجوانوں کیلئے لاڈلا بھائی اسکیم بھی لائی جائے‘‘
کمپنی نے کہا کہ فیکٹری بند کرنے سے کسی بھی ملازم پر کوئی برا اثر نہیں پڑے گا۔ تمام ملازمین نے رضاکارانہ سبکدوشی اختیار کر لی ہے۔ اس کے علاوہ اس فیکٹری کے بند ہونے سے کمپنی کا کاروبار بھی متاثر نہیں ہوگا۔ کئی میڈیا رپورٹس میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ اس پرانی فیکٹری کو چلانا اب برٹانیہ کیلئے معاشی طور پر فائدہ مند نہیں رہا۔ کولکاتا میں واقع یہ فیکٹری تقریباً ۱۱؍ ایکڑ پر پھیلی ہوئی ہے۔ کولکاتا پورٹ ٹرسٹ سے اس کا لیز ۲۰۴۸ءتک ہے۔ ابھی تک برٹانیہ نے اس زمین کے حوالے سے اپنے منصوبوں کے بارے میں کوئی معلومات نہیں دی ہے۔ فی الحال یہ زمین ۲۴؍ سال تک برٹانیہ کے پاس رہے گی۔
ایک رپورٹ کے مطابق اس فیکٹری کے بند ہونے سے تقریباً ۱۵۰؍ملازمین متاثر ہوں گے۔ کمپنی نے تمام اسٹیک ہولڈرز کو مطلع کیا ہے کہ فیکٹری بند ہونے سے کمپنی کی آمدنی پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ پیر کو، برٹانیہ کے حصص بی ایس ای میں ۰ء۳۴؍فیصد کم ہوکر ۵؍ ہزار ۳۱؍ روپے ۹۵؍ پیسے پر بند ہوئے۔