Updated: October 01, 2024, 10:01 PM IST
| London
برطانوی صحافی فرینک گارڈنرکو ’ایل او ٹی‘ پولش ایئر لائن میں وہیل چیئر کی سہولت نہ ہونے کی وجہ سے دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا۔ فرینک نے جب بیت الخلا جانے کیلئے جہاز عملے سے وہیل چیئر کا مطالبہ کیا تو عملے نے کہا کہ ایئر لائن جہاز پر وہیل چیئر فراہم نہیں کرتی ہے۔ برطانوی صحافی نے ’ایکس‘ پر پوسٹ کرکے اپنی ناراضگی کا اظہار کیا۔
فرینک گارڈنر جزوی طور پر مفلوج ہیں۔ تصویر: آئی این این۔
پولینڈ کے وارسا سے واپسی کی فلائٹ لینے والے برطانیہ میں مقیم ایک معذور صحافی کو’ایل او ٹی‘ پولش ایئر لائن کی وہیل چیئر کی سہولت نہ ہونے کی وجہ سے وہ رینگتے ہوئے فلائٹ کے کیبن تک پہنچے۔ برطانوی صحافی فرینک گارڈنر نے ایکس پر اس واقعے کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ یہ سب اس وقت ہوا جب انہیں پرواز کے دوران بیت الخلا استعمال کرنے کی ضرورت پیش آئی، صرف عملے کی طرف سے یہ اطلاع دی گئی کہ ایئر لائن جہاز پر وہیل چیئر فراہم نہیں کرتی ہے۔ ایئر لائن کی اس پالیسی کی وجہ سے وہ رینگتے ہوئے کیبن تک پہنچے۔ گارڈنر نے ایکس پوسٹ پر لکھا:’’واہ۔ یہ۲۰۲۴ء ہے۔ مجھے وارسا سے واپسی کی پرواز کے دوران بیت الخلا جانے کیلئے اس ایل اوٹی پولش ایئر لائن کے فرش پر رینگنا پڑا کیونکہ جہاز پر وہیل چیئرز کی سہولت نہیں ہے۔ یہ ایئر لائن کی پالیسی ہے۔ ‘‘
یہ بھی پڑھئے: اسرائیل نے اوسطاً ہر تین گھنٹہ میں غزہ کے بنیادی ڈھانچہ پر حملہ کیا: آکسفیم رپورٹ
کیبن کریو کی غلطی نہیں، ایئر لائن کی غلطی ہے
ناراضگی کے باوجود، گارڈنر نے فوری طور پر واضح کیا کہ یہ کیبن کریو کی غلطی نہیں بلکہ ایئر لائن کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کیبن کریو نے ہر ممکن کوشش کی۔ بتا دیں کہ گارڈنر، مشرق وسطیٰ میں جنگ کے وقت رپورٹنگ کے دوران ایک حملے کے بعد اپنے پاؤں کھو چکے ہیں۔ وہ ماضی میں دنیا کے خطرناک ترین خطوں سے رپورٹنگ کر چکے ہیں۔ ۲۰۰۴ء میں سعودی عرب میں ایک اسٹوری کی کوریج کے دوران گارڈنر پر القاعدہ کے عسکریت پسندوں نے حملہ کیا جس سے وہ جزوی طور پر مفلوج ہو گئے۔ گارڈنر کے اس پوسٹ کے وائر ہوتے ہی صارفین نے اپنے شدید غصے اور ناراضگی کا اظہار کیا اور ایئر لائنز کی جانب سے گارڈنر سے معافی مانگی۔