• Sun, 22 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

برطانوی سکھ آرٹسٹ جسلین کور نے ٹرنر پرائز جیتا، فلسطین کی حمایت کا اظہار کیا

Updated: December 06, 2024, 9:57 PM IST | Inquilab News Network | London

جسلین کور نے اسٹیج پر فلسطینی جھنڈے کے رنگوں والا اسکارف پہن کر ایوارڈ وصول کیا اور خوشی کا اظہار کرتے ہوئے ’فری فلسطین‘ کا نعرہ لگایا۔ خیال رہے کہ ٹرنر پرائز آرٹ کے میدان کا ممتاز برطانوی ایوارڈ ہے۔ ان کا حالیہ آرٹ نمونہ، اسکاٹ لینڈ میں سکھ سماج میں پرورش اور اپنے بچپن پر مرکوز ہے۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

برطانوی سکھ فنکارہ جسلین کور نے منگل کو آرٹ کے میدان کا ممتاز برطانوی ایوارڈ، ٹرنر پرائز حاصل کیا۔ ان کا حالیہ آرٹ نمونہ، اسکاٹ لینڈ میں سکھ سماج میں پرورش اور اپنے بچپن پر مرکوز ہے۔ لندن کے آرٹ میوزیم ٹیٹ بریٹین میں منعقدہ ایک تقریب میں کور نے اسٹیج پر فلسطینی جھنڈے کے رنگوں کےاسکارف پہن کر ایوارڈ وصول کیا۔ انہوں نے، میوزیم کے باہر احتجاج کر رہے فلسطین حامی مظاہرین کے مطالبات کی حمایت کی اور ٹیٹ بریٹین سے اسرائیل کے ساتھ تعلقات ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے اس موقع پر کہا کہ یہ کوئی بنیاد پرست مطالبہ نہیں ہے۔ اس سے کسی فنکار کے کریئر یا سلامتیکو خطرہ نہیں ہونا چاہئے۔ اس کے بعد کورنے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے ’فری فلسطین‘ کا نعرہ لگایا۔

۳۸؍ سالہ جسلین کور، اسکاٹ لینڈ کی راجدھانی گلاسگو میں پیدا ہوئیں اور شہر کی سکھ برادری میں پلی بڑھی ہیں۔ انہوں نے گلاسگو اسکول آف آرٹ اور لندن کے رائل کالج آف آرٹ میں چاندی اور زیورات کی تعلیم حاصل کی۔ وہ بنیادی طور پر گروپ شوز میں اپنے آرٹ کی نمائش کرتی ہیں۔ انہیں گلاسگو میں ’ٹرام وے آرٹس‘ کے مقام پر’آلٹر الٹر‘ نمائش کے لئے نامزد کیا گیا تھا جس میں ان کے آرٹ نمونوں میں کار اسٹیریو اور میکانکی ہارمونیم سے چلنے والی موسیقی بھی شامل تھی۔ واضح رہے کہ ٹرنر پرائز کی بنیاد ۱۹۸۴ء میں رکھی گئی تھی اور اسے آرٹ کی دنیا کے بڑے ایوارڈز میں شمار کیا جاتا  ہے۔ اس کے ماضی کے فاتحین، جن میں وولف گینگ ٹل مینز، اسٹیو میک کیوین اور لوبائنا ہمد شامل ہیں، آج بڑے ستارے بن چکے ہیں۔ جیوری کی چیئر فارقارسن نے کور کے کام کی تعریف کی اور بتایاکہ کور کے ذریعہ بنائے گئے کچھ نمونے، ٹیٹ بریٹین کی ایک نمائش میں موجود ہیں جو 16 فروری تک جاری رہے گی۔

یہ بھی پڑھئے: غزہ جنگ: ہیلتھ کیئر سسٹم پر حملہ معمول بن گیا ہے: ٹیڈروس ادھانوم گیبرئیس

فلسطین کے حق میں مظاہرہ
اس موقع پر ٹیٹ میوزیم کے باہر مظاہرین نے فلسطینیوں کے حق میں احتجاج کیا گیا۔ ایوارڈ کی تقریب شروع ہوتے ہی تقریباً ۱۰۰؍ کارکنان ٹیٹ بریٹین کی سیڑھیوں کے پاس اکٹھا ہوئے اور ٹیٹ گروپ آف میوزیم سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کے ساتھ، ہائی پروفائل ڈونرز انیتا اور پوجو زابلوڈوچزسمیت ہرقسم کی وابستگی کو ختم کرے۔ آن لائن شائع ہوئے ایک احتجاجی خط میں، کارکنوں نے کہا کہ Zabludowiczes خاندان کے Tamares Group کے ذریعے اسرائیل کی حکومت کے ساتھ معاشی اور نظریاتی روابط ہیں جس کے پختہ ثبوت موجود ہیں۔ خط کے دستخط کنندگان میں کور اور اس سال کے ٹرنر پرائز کے لئے نامزد کردہ دیگر دو فنکار، کلاڈیٹ جانسن اور پیو اَباڈ بھی شامل ہیں۔ٹیٹ بریٹین کے ڈائریکٹر اور ٹرنر پرائز جیوری کے سربراہ الیکس فارقارسن نے تقریب سے پہلے کہا کہ وہ مظاہرین یا ان کے مطالبات پر کوئی تبصرہ نہیں کریں گے اور صرف کور کے فن پر توجہ دینا چاہتے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK