آل انڈیا مومن کانفرنس کے وفد نے وزیرتعلیم داداصاحب بھُسے کا شکریہ ادا کیا، وزیرتعلیم نے تعلیمی شعبے میں مذہبی منافرت پھیلا نے کی اجازت نہ دینےکا یقین دلایا۔
EPAPER
Updated: February 09, 2025, 12:58 PM IST | Mumbai
آل انڈیا مومن کانفرنس کے وفد نے وزیرتعلیم داداصاحب بھُسے کا شکریہ ادا کیا، وزیرتعلیم نے تعلیمی شعبے میں مذہبی منافرت پھیلا نے کی اجازت نہ دینےکا یقین دلایا۔
بی جے پی کے لیڈ رنتیش رانے کے بورڈ امتحانات میںطالبات کو برقع پہننے کی اجازت نہ دینے کے بیان سے پھیلی بےچینی کو ختم کرنے پر آل انڈیا مومن کانفرنس کے وفد نے وزیرتعلیم داداصاحب بھُسےسے ملاقات کر کے ان کا شکریہ ادا کیا ۔ وزیرتعلیم داداصاحب بھُسے نے وفد کو یقین دلایا کہ تعلیمی شعبے میں مذہبی منافرت پھیلا نے کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔ یہ ضرور ہےکہ بورڈامتحانات کو شفافیت سے منعقد کرنےکیلئے ضروری اقدامات کئے جائیں گے تاکہ امتحان میں کسی طرح کی بدنظمی نہ ہونے پائے۔ واضح رہے کہ ۱۰؍ ویں اور۱۲؍ ویں کے بورڈ امتحانات کے تعلق سے نتیش رانے نے حال ہی میں داداصاحب بھُسے کو ایک مکتوب روانہ کر کے بورڈ امتحانات میںطالبات کو برقع پہننے کی اجازت نہ دینے کی اپیل کی تھی۔ اس متنازع بیان سے بالخصوص اقلیتی طبقےکی طالبات اور ان کے والدین میں بے چینی پھیل گئی تھی لیکن دادا بھُسے نے اس ضمن میں واضح احکامات جاری کرتے ہوئے کہا ہےکہ بورڈ امتحانات میں برقع پر پابندی عائد نہیں کی جائے گی جس کا آل انڈیا مومن کانفرنس نے خیر مقدم کیا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: اسرائیل پر جان بوجھ کر غزہ میں امداد پہنچانے میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام
آل انڈیا مومن کانفرنس کے مہاراشٹر کے جنرل سیکریٹری انصاری پرویز احمد نے انقلاب کو بتایا کہ ’’ہم نے جمعہ کو دادا صاحب بھُسے کی رہائش گاہ پر ان سے ملاقات کر کے ان کےمذکورہ اقدام کی ستائش کی ساتھ ہی بالخصو ص اُردو میڈیم اسکولوں میں تعلیمی معیار کی بہتری اور سہولیات سے متعلق گفتگو کی۔ جس پر وزیر تعلیم نے کہا کہ ان کی کوشش ہے کہ سبھی میڈیم کے اسکولوں کے طلبہ کواعلیٰ اور معیاری تعلیم کی سہولیات مہیا کرائی جائے ۔ اس کیلئے ہم نے ۱۰؍ نکاتی پروگرام مرتب دیاہےجس پر ترجیحی طورپر عمل کرنے کا جلد آغاز کیا جا ئے گا۔‘‘ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ’’ وزیر تعلیم نے یہ بھی کہا ہے کہ سبھی میڈیم کے اسکولوں میں طلبہ کی تعداد کو بڑھانےکی کوشش کی جائے گی تاکہ طلبہ کی کمی سے اسکولوں کے بند ہونے کی نوبت نہ آئے اوربچوں کی تعلیم جاری رہے۔ ‘‘