• Tue, 22 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

یوپی کی۱۰؍ سٹیوں کیلئے ضمنی انتخابات کی تیاریاں 

Updated: August 13, 2024, 12:00 PM IST | Agency | Lucknow

بی جے پی ایو دھیا کی ملکی پورسیٹ جیتنے کیلئے سر گرم ، یوگی آدتیہ ناتھ کے دو دورے۔بی ایس پی کابھی قسمت آزمانے کا اعلان۔

Uttar Pradesh Deputy Chief Minister Brijesh Pathak led the Taranga Yatra in Karhal Assembly Constituency. Photo: INN
کرہل اسمبلی حلقے میں اتر پردیش کے نائب وزیر اعلیٰ بر جیش پاٹھک نے ترنگا یاتر ا کی قیادت کی۔ تصویر : آئی این این

یوپی اسمبلی کے ضمنی انتخابات کی تاریخوں کے اعلان سے پہلے ہی ریاست کی تمام سیاسی جماعتوں نے تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ ملاقاتوں کا دور جاری ہے، امیدواروں کے ناموں پر غور ہورہا ہے جبکہ بعض جماعتوں نے کچھ نشستوں کیلئے کچھ نام فائنل بھی کر لئے ہیں۔  بی جے پی لوک سبھا انتخابات کے نتائج آنے کے بعد ہی سے ایودھیا میں  کامیابی کیلئے سرگرم ہوگئی ہے۔ ایودھیا کی ملکی پور اسمبلی سیٹ بی جے پی کیلئے کتنی اہمیت رکھتی ہے؟ اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ وزیراعلیٰ یوگی نے گزشتہ ہفتے دوسری بار ایودھیا کا دورہ کیا ہے۔ اس سیٹ کو جیتنے کی ذمہ داری یوگی کے کندھوں پر ہے۔ 
وزیر اعلیٰ یوگی نے اپنے حالیہ دورۂ ایودھیا میں کہا، ’’ایودھیا کو خود اپنی عزت کی فکر کرنی چاہئے اور ہندو سماج کو دیکھنا چاہئے کہ ان کی فکر کون کر رہا ہے؟ ایودھیا کی جیت سے زیادہ اہم یہ ہے کہ ایودھیا کی ہماری ہار کا کس طرح سے  پرچار کیا گیا؟ اس پر ایو دھیا کو غور کرنا چاہئے۔ ‘‘ حال ہی میں ہونے والے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی اسمبلی حلقہ میں ایس پی سے۷؍ ہزار ووٹوں سے پیچھے تھی۔ اس فرق کو ختم کرنے کیلئے ضلع انچارج وزیر سوریہ پرتاپ شاہی بھی ملکی پور کے کارکنوں کے ساتھ باقاعدہ میٹنگ کر رہے ہیں۔ 

یہ بھی پڑھئے:ہنڈن برگ پر کانگریس کی ملک گیر احتجاج کی دھمکی

بی جے پی ایودھیا سے متصل امبیڈکر نگر کی کٹیہری اسمبلی سیٹ پر بھی اپنی پوری طاقت جھونکنے کو تیار ہے۔ جل شکتی کے وزیر سوتنتر دیو سنگھ کو یہاں کا انچارج بنایا گیا ہے۔ اگر انتخابی تاریخ پر نظر ڈالیں تو۱۹۹۱ء سے بی جے پی یہاں نہیں جیت سکی ہے۔ جہاں ایک طرف بی جے پی اس سیٹ کی ذات پات کی مساوات کو ختم کرنے کی کوشش کر رہی ہے، وہیں دوسری طرف ایس پی سے اس سیٹ سے رکن پارلیمنٹ منتخب ہو نے والے لال جی ورما یہاں اپنی بیوی شوبھاوتی ورما یا بیٹی چھایا ورما کو امیدوار بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ ایس پی سے بھیم نشاد بھی میدان میں ہیں جبکہ بی جے پی کے دعویداروں کی فہرست لمبی ہے۔ 
 اسی طرح بی جےپی مین پوری کی کر ہل سیٹ پر ایڑی چوٹی کا زور لگانے کیلئے تیار ہے۔ یہ سیٹ سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو کے رکن پارلیمنٹ بننے کے بعد خالی ہوئی ہے۔ اس سیٹ کو جیتنے کی ذمہ داری نائب وزیر اعلیٰ بر جیش پاٹھک کو دی گئی ہے۔ 
اسی دوران پارلیمنٹ کا مانسون اجلاس ختم ہوتے ہی ایس پی صدر اکھلیش یادو ضمنی انتخابات سے متعلق کمر بستہ ہوگئے ہیں۔ ۱۰؍ سیٹوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات میں ٹکٹ حاصل کرنے کیلئے امیدوار اکھلیش سے ملنے کیلئے قطار میں ہیں۔ یہ تقریباً طے ہے کہ اودھیش پرساد کے بیٹے کو ایودھیا سے ٹکٹ ملے گا۔ ذرائع کے مطابق پارٹی کی امبیڈکر نگر کی کٹیہری سیٹ پر لال جی ورما کی بیٹی یا بیوی کو ٹکٹ مل سکتا ہے۔ 
 عام طور پر ضمنی انتخابات سے دور رہنے والی بی ایس پی نے بھی ریاست کی۱۰؍ اسمبلی سیٹوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات کیلئے تیاریاں تیز کر دی ہیں۔ ۲۰۱۲ ء کے بعد پہلی بار بی ایس پی ضمنی الیکشن لڑنے جا رہی ہے۔ گزشتہ اتوار کی میٹنگ میں مایاوتی نے کہا تھا کہ بی ایس پی غریبوں اور پسماندہ طبقات کی پارٹی ہے۔ پارٹی کی عوامی مقبولیت بڑھانےکیلئے سب کو محنت کرنی چاہئے اور متحد رہنا چاہئے۔ بی ایس پی کے ریاستی صدر وشوناتھ پال نے بتایا کہ بی ایس پی نے پھولپور سے شیوبرن پاسی اور ماجھوا سیٹ سے دیپک تیواری کے ناموں کو فائنل کیا ہے۔ 
 یوپی کانگریس بھی ضمنی انتخابات کی تیاری کر رہی ہے۔ کانگریس جلد ہی۱۰؍ ضمنی انتخابی نشستوں کی تیاری کی ذمہ داری سینئر لیڈروں کو سونپ سکتی ہے لیکن ذرائع کے مطابق کانگریس پارٹی ایس پی سے تقریباً۵ ؍ سیٹوں کا مطالبہ کر رہی ہے اور ایس پی کانگریس کو ۲؍ سیٹ دینا چاہتی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK