• Fri, 18 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

کنیڈا: سی بی سی کی صحافی عرفہ رعنا غزہ جنگ کے جانبدارانہ کوریج کے خلاف مستعفی

Updated: October 17, 2024, 10:07 PM IST | Ottawa

کنیڈین براڈکاسٹنگ کارپوریشن کی صحافی عرفہ رعنا نے غزہ جنگ میں جانبدارانہ رویہ اختیار کرنے کے خلاف استعفیٰ دے دیا ہے،انہوں نے بتایا کہ خبروں میں اسرائیل کا دفاع کرتے ہوئے فلسطینیوں کی نسل کشی کوجواز فراہم کیا جاتا ہے۔ انہوں نے دیگر صحافیوں کو بھی حق بات کہنے کی ترغیب دی۔

A scene from a pro-Palestinian protest in Canada. Image: X
کنیڈا میں فلسطین حامی مظاہرے کا ایک منظر۔ تصویر: ایکس

کنیڈین براڈکاسٹنگ کارپوریشن ( سی بی سی ) سے وابستہ صحافی عرفہ رعنا نے اسرائیل کی وحشیانہ بمباری کے تعلق سے شائع ہو رہی یکطرفہ خبروں کے خلاف احتجاجاً استعفیٰ دے دیا ہے، ان کے مطابق ادارے کا یہ عمل فلسطینیوں کی نسل کشی میں شامل ہونے کے مترادف ہے۔رعنا نے الزام عائد کیا کہ سی بی سی نے بنا تاریخی پس منظر جانے جھوٹ پر مبنی رپورٹنگ کی، اس کے علاوہ فلسطینیوں کی تباہی کو مکمل طور پر دکھانے سے گریز کیا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: کنیڈا: نجر قتل میں ہندوستان کے ملوث ہونے کی خفیہ معلومات تھی، ثبوت نہیں: ٹروڈو

رعنانے مونڈویس ویب سائٹ پر لکھا کہ خبروں میں اسرائیل فلسطین کی تاریخ کو نظر انداز کر دیا جا تا ہے جبکہ ایسی زبان کا استعمال کیا جاتا جس کے ذریعے اسرائیل کےذریعے کی جارہی نسل کشی کا دفاع کیا جاتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ خطے کی نامہ نگاری میں اسرائیلی مظالم اور بین الاقوامی حقوق کی خلاف ورزی کو نظر انداز کر دیا جا تا ہے۔رعنا کے خدشات کے علاوہ نیوز روم کے اندر بھی انہیں کنارے کیا جا رہا ہے۔ایسے حالات میں اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’’ بہر حال میں نے استعفیٰ دے دیا ہے ، میں خود کا خول بن گئی تھی۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: لکھنؤ: گرین وے پبلک اسکول میں ۱۲؍سالہ مسلم طالب علم کو بری طرح زدو کوب کیا گیا

اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے امید ظاہر کی کہ ان کا تجربہ دوسرے صحافیوں کو یہ سوال کرنے کی ترغیب دے گا کہ مرکزی دھارے کے میڈیا کس طرح رائے عامہ اور بیانیہ کو تشکیل دیتے ہیں۔آخر میں رعنا نے لکھا کہ ’’ اب وقت آگیا ہے کہ صحافی اپنی طاقت کا استعمال کرتے ہوئے اپنی کہانیوں کے ذریعے عوام کی رائے کو تبدیل کریں۔ آخر کارحق بات کہنا نہ صرف ہماری اخلاقی ذمہ داری ہے بلکہ یہ ایک انقلابی قدم بھی ہے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK