• Sun, 08 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

کنیڈا: حجاب پہننے پر مسلم لڑکی کو کراٹے کلاس سے باہرنکال دیا گیا

Updated: July 13, 2024, 6:32 PM IST | Ottawa

کنیڈا کی ایک کراٹے کلاس میں ایک ۱۲؍ سالہ بچی کو حجاب پہننے کے سبب کلاس سے نکا ل دیا گیا جبکہ عالمی کراٹے فیڈریشن نے کھلاڑیوں کو حجاب کی اجازت دی ہے۔ اس معاملے میں انسانی حقوق کمیشن نے ۱۳۰۰۰؍ ڈالر کے تصفیہ کا مطالبہ کیا ہے۔

Girl demonstrating her talent.Photo for presentation only. Image: X
اپنے ہنر کا مظاہرہ کرتی ایک بچی کی علامتی تصویر۔ تصویر: ایکس

کنیڈیائی میڈیا کے مطابق کیوبک انسانی حقوق کمیشن نے ۱۲؍ سالہ مسلم لڑکی کو حجاب پہننے کی وجہ سے کراٹے کلاس سے باہر نکالنے کے معاملے میں تصفیہ کیلئے لڑکی کی معرفت۱۳۰۰۰؍ ڈالرکا مطالبہ کیا ہے۔سی ٹی وی نیوز نے خبر دی کہ کمیشن کے مطابق مدعی علیہ نے نا انصافی اور امتیازی سلوک کا سامنا کیا ،حالانکہ اس کے والدین اب بھی اس بات سے فکر مند ہیں کہ اس تنازعہ کا ان کی بیٹی کے ذہن پر کیا اثر پڑے گا۔ یہ تنازعہ اس وقت پیدا ہوا جب مانٹیریل کے ’ کراٹے آٹو ڈیفنس لامارے نے بچی سے کہا کہ اسے اس وقت تک کلاس میں حصہ لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی جب تک وہ حجاب نہیں اتار دیتی۔کراٹے کے استاد نے اپنے فیصلہ کو یہ کہتے ہوئے صحیح ٹہرانے کی کوشش کی کہ’’ مارشل آرٹ کے فلسفہ کے مطابق تمام طلبہ کو یکساں یونیفارم زیب تن کرنا ضروری ہے۔‘‘ اس کے بعد بچی روتی ہوئی لوٹ گئی۔لیکن قومی تنظیم ’ کراٹے کنیڈا کا کہنا ہے کہ حجاب پہننےکی اجازت ہے۔

یہ بھی پڑھئے: بائیڈن پر صدارتی دوڑ سےعلاحدہ ہونے کا دباؤ بڑھنے لگا

کراٹے کنیڈا نے عالمی کراٹے فیڈریشن میں کھلاڑیوں کو اپنا سر ڈھانپنے کی اجازت دلانے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔عالمی کراٹے فیڈریشن نے مقابلوں میں حجاب کے استعمال کا خیرمقدم کیا تھا۔تاہم کراٹے آٹو ڈیفنس لامارے ،کراٹے کنیڈا کا حصہ نہیں ہے۔ کنیڈا ئی مسلم خواتین کائونسل کا کہنا ہے کہ اس طرح کے حالات انتہائی دلبرداشتہ کرنے والے ہیں،اس سے نوجوانوں کے دل پر چوٹ لگی ہے۔ کائونسل بورڈ کی رکن شاہین اشرف نے سی ٹی وی نیوز کو بتایا کہ ’’میں اس احساس کا تصور کر سکتی ہوں کہ کس طرح ایک بارہ سالہ بچی کو کس بے رخی سے ایسا کہا گیا ہوگا کیونکہ اس نے اس کھیل میں شمولیت اختیار کی تھی جسے وہ پسند کرتی ہے۔ وقت کے ساتھ لوگ اس کی حمایت میں کھڑے ہوتے گئے، جیسا کے آپ جانتے ہیں یہ بنیادی انسانی حقوق کیا معاملہ ہے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK