بدھ کو جاری کردہ ایک مختصر نوٹ میں یونیورسٹی کے سینٹر فار ویسٹ ایشین اسٹڈیز کی چیئرپرسن پروفیسر ثمینہ حمید نے ڈاکٹر گھوبلے کو ہدایت دی کہ وہ ہفتہ واری سیمینار منعقد کرنے کیلئے ذمہ دار تنظیم کا چارج سنبھال لیں۔
EPAPER
Updated: November 01, 2024, 5:05 PM IST | New Delhi
بدھ کو جاری کردہ ایک مختصر نوٹ میں یونیورسٹی کے سینٹر فار ویسٹ ایشین اسٹڈیز کی چیئرپرسن پروفیسر ثمینہ حمید نے ڈاکٹر گھوبلے کو ہدایت دی کہ وہ ہفتہ واری سیمینار منعقد کرنے کیلئے ذمہ دار تنظیم کا چارج سنبھال لیں۔
گزشتہ دنوں، جواہر لعل نہرو یونیورسٹی (جے این یو)، نئی دہلی کے انتظامیہ نے مغربی ایشیائی امور پر ایک سیمینار کو "ناگزیر وجوہات" کی بنا پر منسوخ کردیا تھا جس میں ہندوستان میں تعینات ایرانی سفیر ڈاکٹر ایراج الٰہی مقرر کی حیثیت سے مدعو تھے۔ سیمینار کی منسوخی کے چند دنوں بعد اس تقریب کی کوآرڈینیٹر ڈاکٹر سیما بیدیا کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔ یونیورسٹی کے سینٹر فار ویسٹ ایشین اسٹڈیز (سی ڈبلیو اے ایس) نے داخلی مواصلات کے ذریعے یہ اطلاع دی اور ڈاکٹر بیدیا کی عہدے پر جونیئر فیکلٹی ممبر ڈاکٹر ورشال ٹی گھوبلے کی نامزدگی کا اعلان کیا۔
یہ بھی پڑھئے: جے این یو: مغربی ایشیاء میں تنازع کے موضوع پر تین سیمینارمنسوخ کر دیئے گئے
بدھ کو جاری کردہ ایک مختصر نوٹ میں سی ڈبلیو اے ایس کی چیئرپرسن پروفیسر ثمینہ حمید نے ڈاکٹر گھوبلے کو ہدایت دی کہ وہ ہفتہ واری سیمینار منعقد کرنے کیلئے ذمہ دار تنظیم کا چارج سنبھال لیں۔ ذرائع کے مطابق، یہ معیاری طریقہ کار کو نظرانداز کرتے ہوئے یہ نوٹ صرف ڈاکٹر بیدیا اور ڈاکٹر گھوبلے کو بھیجا گیا۔ ایک سینئر فیکلٹی ممبر نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ یہ اچانک فیصلہ عام طریقہ کار کی خلاف ورزی ہے۔
واضح رہے کہ ۲۲ اکتوبر کو ڈاکٹر بیدیا نے سیمینار بعنوان "ایران، مغربی ایشیاء میں حالیہ پیش رفت کو کیسے دیکھتا ہے" کیلئے بذریعہ ای میل دعوت نامہ روانہ کیا تھا جس میں ہندوستان میں تعینات ایرانی سفیر شرکاء سے خطاب کرنے والے تھے۔ تاہم، سی ڈبلیو اے ایس اور سکول آف انٹرنیشنل اسٹڈیز (ایس آئی ایس) فیکلٹی ممبران کے درمیان مبینہ طور پر اندرونی میٹنگیں ہوئیں، جن میں کئی اراکین نے ممکنہ طور پر حساس جغرافیائی سیاسی تناظر کی وجہ سے اس سیمینار کے تئیں خدشات کا اظہار کیا اور ڈاکٹر بیدیا پر سیمینار کی منسوخی کیلئے زور دیا گیا۔ اس سیمینار کی منسوخی کے ساتھ دیگر دو سیمینار بھی منسوخ کر دیئے گئے جن میں بالترتیب فلسطینی اور لبنانی سفیر شرکت کرنے والے تھے۔ اس طرح منسوخی سے علمی حلقوں میں یہ تنازع مزید شدت اختیار کرگیا تھا۔
ذرائع کے مطابق، کئی فیکلٹی ممبران نے سیمینار کی منسوخی اور ڈاکٹر بیدیا کو ہٹائے جانے پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ اگرچہ یونیورسٹی کے حکام نے اس سلسلے میں کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا۔