کارڈف یونیورسٹی پر الزام ہے کہ اس نے فلسطین حامی مظاہرین اور عملے کی جاسوسی کروائی، یونیورسٹی کے حکام اور ساؤتھ ویلز پولیس کے درمیان ای میل جاری کرنے کے بعد یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے، حالانکہ یونیورسٹی نے ان دعوؤں کی تردید کی ہے۔
EPAPER
Updated: January 04, 2025, 11:26 AM IST | Inquilab News Network | London
کارڈف یونیورسٹی پر الزام ہے کہ اس نے فلسطین حامی مظاہرین اور عملے کی جاسوسی کروائی، یونیورسٹی کے حکام اور ساؤتھ ویلز پولیس کے درمیان ای میل جاری کرنے کے بعد یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے، حالانکہ یونیورسٹی نے ان دعوؤں کی تردید کی ہے۔
کارڈف یونیورسٹی اور ساؤتھ ویلز پولیس کے درمیان ای میل خط و کتابت کے اجراء کے بعد یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ یونیورسٹی نے فلسطین حامی مظاہرین اور عملے کی جاسوسی کی۔ ناقدین نے یونیورسٹی اور پولیس کے درمیان بعض تعاملات کو نامناسب قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ ایسے معاملات سے نمٹنے کیلئے یونیورسٹی کے طریقہ کار پر ادارے کو ذمہ دار قرار دیا جا نا چاہئے۔کارڈف یونیورسٹی فلسطین کے حامی مظاہروں میں شامل طلباء اور عملے کی مبینہ ’’جاسوسی‘‘ کے الزامات کے بعد جانچ کی زد میں آ گئی ہے۔جبکہ یونیورسٹی نے ان دعوؤں کی تردید کی ہے۔
یہ بھی پڑھئے: ایپل کا سیری کو خفیہ طور پر فعال کرنے پر ۹۵؍ ملین ڈالر جرمانہ ادا کرنے پر اتفاق
کل ۱۴۴؍ صفحات پر مشتمل یہ ای میل طلبہ گروپ نے فریڈم آف انفارمیشن ایکٹ کی درخواست کے ذریعے حاصل کی تھیں۔اگرچہ کچھ انکشافات شدہ مواد بے ضرر معلوم ہوتا ہے۔ ان میں پولیس اسٹیشن کے باہر ہونے والے ایک واقع کا ذکربھی شامل ہے، جس کے نتیجےمیں طلبہ اور عملے کے ایک رکن کی گرفتاری ہوئی تھی، اس کے علاوہ پولیس کے ذریعے یونیورسٹی میں داخلہ لینے والے ایرانی طلبہ کی تعداد کے بارے میں درخواست بھی ان میں شامل ہے۔ لیکن ان تبادلوں نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ یونیورسٹی کے تعلقات اور حساس معلومات کے تعلق سے ادارے کی غیر سنجیدگی کے تعلق سے تشویش کا اظہار کیا ہے۔ یونیورسٹی کے ترجمان نے دی نیو عرب کو بتایاکہ ’’ہم تسلیم کرتے ہیں کہ قانون میں تقریر کی آزادی ایک اہم حق اور جمہوری معاشرے کا سنگ بنیاد ہے۔ ہم اس الزام کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں کہ ہم نے `جاسوسی کی ہے یا اپنے عملے یا طلباء کو `نگرانی میں رکھا ہے۔ ‘‘یونیورسٹی نے ساؤتھ ویلز پولیس کے ساتھ اپنے تعاون پر مزید زور دیا، ان کے تعلقات کو معیاری عمل کے طور پر بیان کیا جس کا مقصد یونیورسٹی کی حفاظت کو یقینی بنانا ہے۔ترجمان نے مزید کہا کہ اس قسم کے تعلقات یونیورسٹی کی تمام اکائی کی حفاظت کو یقینی بنانے میں معاون ہوتے ہیں، جو ہماری اولین ترجیح ہے۔