اجیت پوار سے ملنے کے بجائے براہ راست دیویندر فرنویس سے ملنے کا کیا مطلب؟کیا فرنویس انہیں اجیت پوار کو اطلاع دیئے بغیر کابینہ میں شامل کرلیں گے؟
EPAPER
Updated: December 25, 2024, 5:47 PM IST | Agency | Mumbai
اجیت پوار سے ملنے کے بجائے براہ راست دیویندر فرنویس سے ملنے کا کیا مطلب؟کیا فرنویس انہیں اجیت پوار کو اطلاع دیئے بغیر کابینہ میں شامل کرلیں گے؟
این سی پی کے سینئر لیڈر چھگن بھجبل ان دنوں اپنی ہی پارٹی سے ناراض ہیں۔ وزارت نہ ملنے پر وہ کئی بار اجیت پوار پر تنقیدیں کر چکے ہیں۔ حال ہی میں انہوں نے وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس سے ملاقات کی لیکن اجیت پوار سے ملنے نہیں گئے۔ بھجبل کا کہناہے کہ فرنویس نے انہیں یقین دہانی کروائی ہے کہ وہ ۸؍ یا ۱۰؍ دن رک جائیں ان کیلئے کوئی راستہ نکالا جائے گا۔ سوال یہ ہے کہ کیا دیویندر فرنویس روایت کو توڑ کر بھجبل کی پارٹی کے سربراہ یعنی اجیت پوار سے گفتگو کئے بغیرانہیں کابینہ میں شامل کریں گے؟ اوراگر اجیت پوار سے گفتگو کی جائے گی تو فرنویس نے بھجبل سے اکیلے میں بات کیوں کی ؟ اس میں اجیت پوار کو شامل کیوں نہیں کیا؟ مبصرین کا کہنا ہے کہ بھجبل کی ناراضگی محض بہانہ ہے اصل منصوبہ یہ ہے کہ انہیں بی جے پی میں شمولیت اختیار کرنی ہے۔ یاد رہے کہ ۱۹۹۱ء کے بعد ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ چھگن بھجبل کی پارٹی اقتدار میں ہے لیکن انہیں کابینہ میں جگہ نہیں ملی ہے۔ اس کی وجہ سے وہ ناراض ہیں اوربارباراجیت پوار کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ گزشتہ دنوں انہوں نے وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس سے ملاقات کی ۔ ملاقات کے بعد میڈیا سے کہا ’’ فرنویس نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ ( مجھے وزارت نہ ملنے کے سبب) او بی سی سماج میں ناراضگی ہے۔ جلد ہی آپس میں گفتگو کرنے کے بعد اس تعلق سے کوئی راستہ نکالا جائے گا۔ ‘‘ خود دیویندر فرنویس نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ’’ بھجبل صاحب ہمارے سینئر لیڈر ہیں۔ مہا یوتی کی جیت میں ان کا بھی بہت بڑا تعاون ہے۔ اجیت پوار چاہتے ہیں کہ ان کی پارٹی قومی سطح پر فروغ پائے۔ اس کیلئے ہم چھگن بھجبل کو قومی سطح پربھیجنا چاہتے ہیں۔‘‘ لیکن بھجبل کی فرنویس سے ملاقات کے بعد این سی پی کے تیور کچھ سخت نظر آنے لگے ہیں۔ خود اجیت پوار سے جب میڈیا نے بھجبل اور فرنویس کی ملاقات کے تعلق سے سوال کیا تو انہوں نےجواب دیا ’’ یہ ہماری پارٹی کا اندرونی معاملہ ہے اور پارٹی کے اندر ہی اسے حل کیا جائے گا۔‘‘ ان کے بیان کا یہ مطلب نکالا گیا کہ بھجبل کی فرنویس سے ملاقات کے سبب وہ ناراض ہیں۔ اس کےبعد بھجبل کی جگہ کابینہ میں شامل کئے گئے مانک رائو کوکاٹے نے براہ راست چھگن بھجبل پر تنقید کرتے ہوئے کہا ’’ چھگن بھجبل کیلئے او بی سی کا مطلب ہے وہ ، ان کا بیٹا اور ان کا بھتیجا ۔ باقی کسی اور کی انہیں کوئی فکر نہیں ہے۔ ‘‘ کوکاٹے نے بھجبل کے اس بیان کو بھی نشانہ بنایا گیا کہ انہیں وزارت نہ دے کر او بی سی سماج کی توہین کی ہے۔ ان کا کہنا تھا ’’ کیا مہایوتی میں اکیلے بھجبل ہی او بی سی ہیں؟ کیا او بی سی سماج سے تعلق رکھنے والے لیڈران کو وزیر نہیں بنایا گیا ہے؟
یہ بھی پڑھئے: کانگریس کے بعد اب بی ایس پی کا بھی امیت شاہ کیخلاف مظاہرہ
‘‘اس پورے معاملے میں اب معروف سوشل ورکر انجلی دمانیا نے بھی بیان دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ چھگن بھجبل کی ناراضگی محض دکھاوا ہے۔ اصل بات یہ ہے کہ انہیں بی جے پی میں شامل ہونا ہے۔ دمانیا نے دعویٰ کیا ’’ میں نے فروری ہی میں کہہ دیا تھا کہ چھگن بھجبل بی جے پی میں جانے کی تیاری کر رہے تھے لیکن اسوقت موقع نہیں تھا۔ اس بار ایک شاندار ڈرامہ رچا گیا ہے۔‘‘ انجلی دمانیا کے مطابق ’’ چھگن بھجبل کو وزارت نہ ملنا، اس کے بعد ان کا ناراضگی ظاہر کرنا، اجیت پوار اور سنیل تٹکرے سے ملاقات کرنے کے بجائے او بی سی سماج کا اجلاس منعقدکرنا اس کے بعد دیویندر فرنویس سے ملاقات کرنا۔ یہ سب کچھ ڈراما ہے۔ ‘‘ دمانیا کے مطابق ’’ بی جے پی کو بھی قومی سطح پر ایک او بی سی چہرے کی ضرورت ہے اور بھجبل کو عہدے کی تلاش ہے۔ اس طرح دونوں پورے ہو جائیں گے۔‘‘ یاد رہے کہ انجلی دمانیا نے فروری میں ایک ٹویٹ کیا تھا جس میں لکھا تھا ’’ جس چھگن بھجبل کی بدعنوانی کے خلاف بی جے پی نے عرضداشت داخل کی تھی اب اسی بھجبل کو او بی سی سماج کا سب سے بڑا لیڈر بنایا جائے گا۔ سیاست کیلئے ایک بدعنوانی شخص کو بڑا آدمی بنایا جائے گا۔‘‘