چینی پولیس کی ابتدائی تحقیقات میں یہ پایا گیا ہے کہ ۶۲؍ سالہ ملزم اپنی طلاق کے بعد کے تصفیے پر ناراض تھا اور اس نے غصے میں کار لوگوں کے ہجوم پر چڑھا دی جس سے ۳۵؍ افراد ہلاک ہوگئے جبکہ ۴۳؍ زخمی ہیں۔ پولیس اس معاملے کی تفتیش کررہی ہے۔
EPAPER
Updated: November 12, 2024, 10:00 PM IST | Zhuhai
چینی پولیس کی ابتدائی تحقیقات میں یہ پایا گیا ہے کہ ۶۲؍ سالہ ملزم اپنی طلاق کے بعد کے تصفیے پر ناراض تھا اور اس نے غصے میں کار لوگوں کے ہجوم پر چڑھا دی جس سے ۳۵؍ افراد ہلاک ہوگئے جبکہ ۴۳؍ زخمی ہیں۔ پولیس اس معاملے کی تفتیش کررہی ہے۔
آج چینی حکام نے بتایا کہ ایک شخص جو اپنی طلاق کے تصفیے پر ناراض تھا، نے جنوبی چین کے ایک اسپورٹس کمپلیکس میں ورزش کرنے والے لوگوں کے ہجوم پر اپنی کار چڑھا دی جس سے ۳۵؍ افراد ہلاک اور درجنوں شدید زخمی ہو گئے۔ پیر کی شب جنوبی چین کے شہر زوہائی میں اس حادثے کے فوراً بعد پولیس نے ۶۲؍ سالہ شخص کو حراست میں لے لیا، جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ خود کو لگائے گئے زخموں کا علاج کروارہا ہے۔ یہ شہر پیپلز لبریشن آرمی کی سالانہ ایوی ایشن نمائش کی میزبانی کر رہا ہے۔ ایکس پر گردش کرنے والے ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ درجنوں لوگ اسپورٹس کمپلیکس کے ٹریک پر پڑے ہوئے ہیں۔
🚨#BREAKING: At least 35 dead and 43 injured in Zhuhai, China after a car ramming attack. pic.twitter.com/1cDIMmlJmi
— World Source News 24/7 (@Worldsource24) November 12, 2024
پولیس نے بتایا کہ ہلاک ہونے والے ۳۵؍ افراد کے علاوہ ۴۳؍ زخمی ہیں۔ خیال رہے کہ گزشتہ چند مہینوں سے چین میں اس قسم کے حملے بڑھتے جارہے ہیں۔ جب انسان کسی ذہنی تناؤ کا شکار ہوکر عام لوگوں پر حملہ کررہا ہے۔ پولیس نے پیر کے حملے میں حراست میں لئے گئے شخص کی شناخت صرف اس کے خاندانی نام فین سے کی، جیسا کہ عام ہے، اور کہا کہ اس کی کار میں چاقو بھی تھا، اور زخمی ہونے کے بعد بے ہوش تھا اور طبی امداد حاصل کر رہا تھا۔ پولیس نے بتایا کہ ابتدائی تفتیش کے مطابق، وہ اپنی طلاق میں مالی اثاثوں کی تقسیم سے مطمئن نہیں تھا۔ حملے کے بعد تقریباً ۲۴؍ گھنٹے تک یہ واضح نہیں ہو سکا کہ ہلاک یا زخمی ہونے والوں کی تعداد کیا تھی۔
یہ بھی پڑھئے: ترقی مخالف، تبدیلیٔ مذہب سرگرمیاں، این جی اوز کا غیرملکی فنڈنگ لائسنس رد: مرکز
چینی صدر شی جن پنگ نے منگل کی شام ایک بیان میں مجرم کو قانون کے مطابق سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا۔ سرکاری خبر رساں ایجنسی ژنہوا کے مطابق، انہوں نے تمام مقامی حکومتوں سے بھی مطالبہ کیا کہ ذرائع پر خطرات کی روک تھام اور کنٹرول کو مضبوط کریں، سختی سے انتہائی کیسز کو رونما ہونے سے روکیں، اور تنازعات اور تنازعات کو بروقت حل کریں۔