چینی صدر نے بیجنگ میں چین-عرب ریاستوں کے تعاون کے فورم میں عرب لیڈران سے کہا کہ مشرق وسطیٰ ایک ایسی سرزمین ہے جس میں ترقی کے وسیع امکانات موجود ہیں۔
EPAPER
Updated: May 30, 2024, 3:21 PM IST | Beijing
چینی صدر نے بیجنگ میں چین-عرب ریاستوں کے تعاون کے فورم میں عرب لیڈران سے کہا کہ مشرق وسطیٰ ایک ایسی سرزمین ہے جس میں ترقی کے وسیع امکانات موجود ہیں۔
سرکاری میڈیا کے مطابق چینی صدر شی جن پنگ نے کہا ہے کہ چین ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت کرتا ہے جس میں مکمل خود مختاری ہو اور فلسطینیوں کی جانب سے اقوام متحدہ کی مکمل رکن ریاست بننے کی کوشش کی جائے۔ چینی لیڈر نے محصور فلسطینی انکلیو میں فوری جنگ بندی کے مطالبے کا اعادہ کیا اور جمعرات کو متنبہ کیا کہ مشرق وسطیٰ میں انصاف ہمیشہ کیلئے غائب نہیں رہ سکتا۔ چینی صدر نے بیجنگ میں چین-عرب ریاستوں کے تعاون کے فورم میں عرب لیڈران سے کہا کہ مشرق وسطیٰ ایک ایسی سرزمین ہے جس میں ترقی کے وسیع امکانات موجود ہیں۔ انصاف کو ہمیشہ کیلئے غائب نہیں ہونا چاہئے۔
یہ بھی پڑھئے: سلووینیا حکومت فلسطین کو تسلیم کرتی ہے، پارلیمنٹ میں رسمی ووٹوں کا عمل باقی
چینی لیڈر نے نوٹ کیا کہ اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان تنازع کو حل کرنےکیلئے ایک ’’وسیع البنیاد‘‘ امن کانفرنس کی ضرورت ہے، کیونکہ انہوں نے عرب ریاستوں کے ساتھ اپنےگہرے تعلق کے احساس اور خطے کے ساتھ گہرے تعلقات کی ضرورت کو سراہا۔ شی جن پنگ نے مندوبین کو بتایا کہ جب بھی میں اپنے عرب دوستوں سے ملتا ہوں، مجھے گہرا تعلق محسوس ہوتا ہے۔ چین اور چینی عوام اور عرب ممالک اور عوام کے درمیان دوستی قدیم شاہراہ ریشم کے ساتھ دوستانہ تبادلوں سے جنم لیتی ہے۔ شی نے اجلاس کو بتایا کہ بیجنگ عرب ریاستوں کے ساتھ توانائی کے شعبے میں تعاون کو مزید پختہ کرنے کی کوشش کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ چین تیل اور گیس کے حوالے سے عرب فریق کے ساتھ تزویراتی تعاون کو مزید فروغ دے گا اور سپلائی سیکوریٹی کو مارکیٹ سیکوریٹی کے ساتھ مربوط کرے گا۔ اس موقع پر چینی صدر نے کہا کہ چین نئی توانائی ٹیکنالوجی R&D اور آلات کی پیداوار پر عرب فریق کے ساتھ کام کرنے کیلئے کمر بستہ ہے۔