عیسائی اراکینِ پارلیمنٹ نے چرچ پر اقلیتوں کے حقوق کو برقرار رکھنے کی ضرورت پر زور دیا جیسا کہ آئین میں درج ہے۔
EPAPER
Updated: December 09, 2024, 9:26 PM IST | New Delhi
عیسائی اراکینِ پارلیمنٹ نے چرچ پر اقلیتوں کے حقوق کو برقرار رکھنے کی ضرورت پر زور دیا جیسا کہ آئین میں درج ہے۔
عیسائی اراکینِ پارلیمنٹ کے ایک گروپ نے کیتھولک بشپس کانفرنس آف انڈیا (سی بی سی آئی) پر زور دیا ہے کہ وہ وقف (ترمیمی) بل ۲۰۲۴ء معاملہ میں مسلمانوں کے ساتھ کھڑے ہوں۔ اراکینِ پارلیمنٹ نے چرچ پر اقلیتوں کے حقوق کو برقرار رکھنے کی ضرورت پر زور دیا جیسا کہ آئین میں درج ہے۔
منگل کو نئی دہلی میں سی بی سی آئی کی طرف سے بلائی گئی میٹنگ کے دوران عیسائی اراکینِ پارلیمنٹ نے اپنے مطالبات پیش کئے۔ سی بی سی آئی، جو ہندوستان میں بیشتر کیتھولک گرجا گھروں کی نمائندگی کرتا ہے، نے اس بل سے متعلق خدشات پر تبادلہ خیال کرنے کے لئے سیشن کا اہتمام کیا۔ واضح رہے کہ وقف بل کو فی الحال اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے لئے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کو بھیجا گیا ہے۔
میٹنگ میں شریک ایک رکن پارلیمنٹ نے ان خدشات کو اجاگر کیا کہ وقف ترمیمی بل، آئینی اصولوں کو مجروح کرتا ہے۔ میٹنگ میں چرچ پر زور دیا گیا کہ وہ جائیداد تنازعات کے معاملات کے باوجود بل کی مخالفت کرے، مثلاً، کیرالا اسٹیٹ وقف بورڈ نے منمبم، ایرناکولم میں ۴۰۴ء ایکڑ اراضی پر دعویٰ کیا ہے جہاں تقریباً ۶۰۰ عیسائی اور ہندو خاندان، کئی نسلوں سے آباد ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: ہندوستان، اکثریت کی مرضی کے مطابق چلے گا: الہ آباد ہائی کورٹ جج
ممبران پارلیمنٹ نے نفرت کا مقابلہ کرنے اور تمام اقلیتی برادریوں کے حقوق کے تحفظ کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے ملک میں مسلم مخالف جذبات کے خلاف ایک موقف اختیار کرنے پر بھی زور دیا۔
سی بی سی آئی کے صدر آرک بشپ اینڈریوز تھازتھ کی صدارت میں منعقدہ میٹنگ میں تمام سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے شرکت کی۔ حاضرین میں مرکزی وزیر مملکت برائے اقلیتی امور اور بی جے پی لیڈر جارج کورین، سی پی آئی (ایم) کے رکن پارلیمنٹ جان بریٹاس، ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ڈیرک اوبرائن، کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ہیبی ایڈن اور ڈین کوریاکوس اور زورم پیپلز موومنٹ کے رکن پارلیمنٹ رچرڈ ونلالہمنگائیہا شامل تھے۔