• Mon, 18 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

کمشنر اور ڈی آئی جی نے جھانسی سانحہ کی رپورٹ حکومت کو سونپی

Updated: November 18, 2024, 11:24 AM IST | Abdullah Arshad | Lucknow

رپورٹ میں حادثہ کے پیچھے کسی طرح کی سازش کے پہلو کو خارج کردیاگیا ،سانحہ میں اب تک ۱۱؍ بچوں کی موت۔

Outside the hospital, police officers talking to the families of the victims. Photo: INN
اسپتال کے باہرپولیس اہلکار متاثرہ خاندانوں سے گفتگو کرتے ہوئے۔ تصویر : آئی این این

جھانسی کے مہارانی لکشمی بائی میڈیکل کالج کے این آئی سی یو وارڈ میں آگ لگنے سے دس بچوں کی موت کے معاملہ کی جانچ رپورٹ ریاستی حکومت کو بھیج دی گئی ہے۔ وارڈ میں آگ کس طرح سے لگی اسکی جانچ کے لئے وزیر اعلیٰ نے جھانسی کمشنر وپل دوبے اور ڈی آئی جی کلا ندھی نیتھانی کی نگرانی میں جانچ کمیٹی بنا کر ۱۲؍ گھنٹے میں رپورٹ دینے کی ہدایت دی تھی۔ اتوار کو بھیجی گئی رپورٹ کے مطابق وارڈ میں شارٹ سرکٹ کی وجہ سے آگ لگی تھی۔ آگ بجھانے کی کوشش میں وارڈ میں موجود نرس بھی زخمی ہو گئی تھی۔ رپورٹ میں حادثہ کے پیچھے کسی طرح کی سازش سے انکار کیا گیا ہے۔ جبکہ این آئی سی یو وارڈ میں زیر علاج ایک بچے کی اتوار کو موت ہوگئی، اس طرح سے اس سانحہ میں اب تک ۱۱؍ بچوں کی موت ہو چکی ہے۔ 
جھانسی کے رانی لکشمی بائی میڈیکل کالج کے این آئی سی یو وارڈ میں جمعہ کی رات مشتبہ حالات میں آگ لگنے سے وارڈ میں زیر علاج ۱۰؍ بچوں کی موت ہو گئی تھی۔ حادثہ کے بعد وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے معاملہ کی شروعاتی جانچ کے لئے کمشنر جھانسی وپل دوبے اور ڈی آئی جی کلا ندھی  نیتھانی سے ۱۲؍ گھنٹے میں رپورٹ حکومت کو بھیجنے کی ہدایت دی تھی۔ 

یہ بھی پڑھئے: دہلی کے وزیر کیلاش گہلوت نے عام آدمی پارٹی سے استعفیٰ دے دیا، کیجریوال پر شدید تنقیدیں

ذرائع کے مطابق دونوں افسروں نے اتوار کی دوپہر تک اپنی جانچ رپورٹ حکومت کوبھیج دی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وارڈ میں لگے بجلی کے سوئچ بورڈ میں ہوئے شارٹ سرکٹ کی وجہ سے آگ لگی تھی۔ شارٹ سرکٹ کی وجہ سے وہاں موجود آلات اور پلاسٹک کور میں آگ لگ گئی تھی، دیکھتے ہی دیکھتے پھیلی آگ کو وہاں موجود اسٹاف نے بجھانے کی کوشش کی لیکن تب تک کافی دیر ہو چکی تھی ۔ جانچ رپورٹ میںکہا گیاہے کہ حادثہ کے وقت وارڈمیں ۶؍ نرس، ۲؍ خاتون ڈاکٹر اور دیگر اسٹاف موجود تھا۔ ان لوگوں نے آگ بجھانے کی کوشش کی جس میں ایک نرس بھی جھلس گئی تھی۔ بچوں کا وارڈ ہونے کی وجہ سے وہاں پر واٹر اسپرنکلر نہیں تھے جس کی وجہ سے فوری طورپر پانی کا چھڑکاؤ نہیں کیا جا سکا۔ جانچ کمیٹی نے وارڈمیںموجود اسٹاف اور نرس وغیرہ سے پوچھ گچھ کے بعد اپنی رپورٹ تیارکی ہے۔ جانچ رپورٹ میں کہا گیاہے کہ پلاسٹک اور کپڑے میں آگ لگنے کی وجہ سے آگ بے قابو ہو گئی تھی جبکہ فائر بریگیڈکا عملہ ۸؍ منٹ میں موقع پر پہنچ گیا تھا۔ معاملے کی تفصیلی جانچ کیلئے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے ڈائریکٹر جنرل میڈیکل ایجوکیشن کنجل سنگھ کی قیادت میں چار رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے جو  وارڈ میں حفاظتی انتظامات اور مستقبل میں اس طرح کے حادثات کوروکنے کیلئے ضروری اقدامات پر مبنی رپور ٹ ۷؍دن میں پیش کریگی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK