• Fri, 08 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

مغربی تری پورہ میں فرقہ وارانہ کشیدگی، ہندو دیوی کی مبینہ توہین پر تشدد پھوٹ پڑا

Updated: August 27, 2024, 10:04 PM IST | Agartala

ذرائع کے مطابق، مغربی تری پورہ ضلع میں ہندو دیوی کالی کی مورتی کو مبینہ طور پر نقصان پہنچنے کے بعد علاقہ میں تناؤ پھیل گیا تھا جس کے بعد تشدد کے واقعات پیش آئے۔ پولیس تشدد کیلئے ذمہ دار عناصر کو تلاش کررہی ہے۔

Security personnel inspecting the scene in Tripura. Photo: PTI
تریپورہ میں سیکوریٹی اہلکار جائے وقوع کا جائزہ لیتے ہوئے۔ تصویر: پی ٹی آئی

پیر کو تیری پورہ کے مغربی تریپورہ ضلع کے جِرانیہ انتظامی علاقے میں ہندو اور مسلم آبادی کے درمیان حالات کشیدہ ہوگئے۔ ذرائع کے مطابق، ایک مندر میں ہندو دیوی کالی کے چہرے کو مبینہ طور پر مسخ کر دیا گیا تھا جس کے بعد علاقہ میں تناؤ پھیل گیا تھا۔ اس درمیان ہندو اور مسلمان مذہبی گروہوں کے درمیان فرقہ وارانہ تشدد کی اطلات موصول ہوئی ہیں۔ حالات کے مدنظر، ضلع میں سینٹرل ریزرو پولیس فورس اور تریپورہ اسٹیٹ رائفلز کے اہلکاروں کو نظم و ضبط سنبھالنے کیلئے تعینات کردیاگیا ہے۔ 
مقامی اخبارات کے مطابق، شر پسندوں نے پیر کو تقریباً ۱۲؍ گھروں کو آگ کے حوالے کر دیا اور زائد از تین دکانوں میں لوٹ مار کی۔ اس کے علاوہ ایک مذہبی مقام پر توڑ پھوڑ بھی کی گئی۔ ایک سرکاری اسکول میں 15 گھرانوں کو پناہ دی گئی ہے جنہیں تشدد کے سبب گھر چھوڑنا پڑا۔ تشدد کے واقعات میں ۲ افراد زخمی ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: ہند نژاد کیون پاریکھ موبائل کمپنی آئی فون کے نئے سی ایف او نامزد

مغربی تری پورہ ضلع کے مجسٹریٹ وشال کمار نے دی ہندو اخبار کو بتایا کہ پولیس، اس تشدد کیلئے ذمہ دار شرپسند عناصر کی تلاش میں سرگرم ہے۔ ٹائمز آف انڈیا کے مطابق، متاثرہ ضلع میں بدھ تک بھارتیہ ناگرک سرکشا سنہیتا قانون کے سیکشن ۱۶۳، جس کے تحت پانچ یا اس سے زیادہ شہریوں کے اجتماع پر پابندی ہے، نافذ کر دیا گیا ہے۔
ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق، ہندو دیوی کالی کی مورتی کیترباری علاقہ میں واقع ایک مندر کے پاس کھلے میدان میں رکھی تھی۔ یہ مندر، تری پورہ ریاست کے دارالحکومت اگرتلہ سے ۱۳ کلومیٹر دور مشرق میں واقع ہے۔کئی دنوں تک موسلادھار بارش کی وجہ سے مورتی مسخ ہو گئی تھی۔ مقامی افراد کے درمیان مورتی کا مسئلہ مباحثہ کے بعد حل کر لیا گیا تھا لیکن اس کے بعد نامعلوم وجوہات کی بنا پر تناؤ بڑھ گیا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK