• Sun, 24 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

’’کانگریس اب مہاتماگاندھی والی کانگریس نہیں رہی‘‘

Updated: September 21, 2024, 1:05 PM IST | Agency | Wardha

وزیراعظم کا وردھا میں خطاب، ترقیاتی اسکیم کی تقریب میں ان کی زبان پر راہل گاندھی اور کانگریس ہی کی گردان رہی، ملک کو بدنام کرنے اور گنپتی پوجا کی مخالفت کا الزام۔

Prime Minister Modi (left) with Chief Minister Eknath Shinde in Wardha.  Photo: PTI
وزیر اعظم مودی (بائیں) وردھا میں وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے کے ساتھ۔ تصویر: پی ٹی آئی

وزیر اعظم نریندر مودی کا کہنا ہے کہ ’’ کانگریس اب مہاتما گاندھی والی کانگریس نہیں رہی۔ ‘‘ انہوں نے ملک کی سب سے پرانی سیاسی پارٹی پر نفرت کی سیاست کرنے کا الزام لگایا۔ وہ جمعہ کو وردھا ضلع میں مرکزی حکومت کی ’وشواکرما اسکیم‘ کی پہلی سالگرہ کے تعلق سے منعقد کی گئی تقریب میں خطاب کر رہے تھے۔ حال ہی میں گنپتی کے موقع پر چیف جسٹس آف انڈیا کے گھر جانے کے معاملے پر وزیر اعظم پر تنقیدیں ہوئی تھیں کیونکہ یہ پروٹوکول کے خلاف ہے۔ انہوں نے اپنی تقریر میں اس معاملے پر وضاحت پیش کرنے کے بجائے کانگریس کو ’گنپتی پوجا‘ کے خلاف ثابت کرنے کی کوشش کی۔ 
 راہل گاندھی پر حملہ  
  وزیر اعظم نے ہر بار کی طرح جمعہ کو بھی اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی کا نام تو نہیں لیا لیکن اپنی تقریر میں سب سے زیادہ تذکرہ انہی کا کیا اور انہیں نشانہ بنانے کی کوشش کی۔ حال ہی میں بیرون ملک دورے پر کانگریس لیڈر کے دیئے گئے بیانات پر مودی نے تنقید کی۔ انہوں نے کہا’’ آج کی کانگریس مہاتما گاندھی کی کانگریس نہیں رہی، اس پارٹی میں حب الوطنی دم توڑ چکی ہے اور نفرت کا بھوت اس پر سوار ہے۔ ‘‘ راہل گاندھی کا نام لئے بغیر مودی نے کہا کہ’’ آج کانگریس کے لیڈر بیرون ملک جا کر ملک مخالف ایجنڈا چلاتے ہیں اور ہندوستانی ثقافت اور یہاں کے لوگوں کی’ آستھا ‘کی توہین کرتے ہیں۔ ‘‘یاد رہے کہ یہاں کا وردھا آشرم مہاتما گاندھی اور آچاریہ ونوبا بھاوے جیسی عظیم شخصیات کے کام کرنے کی جگہ اور سماجی تجربہ گاہ رہا ہے۔ اسی مناسبت سے نریندر مودی اپنے خطاب میں بار بار گاندھی جی کا نام لے رہے تھے۔ 

یہ بھی پڑھئے:اسرائیل کی لبنان پر بمباری، حزب اللہ کی بھی جوابی کارروائی

وزیر اعظم نے کہاکہ ’’آج ہم جس کانگریس کو دیکھ رہے ہیں وہ کانگریس نہیں ہے جس سے کبھی مہاتما گاندھی جیسی عظیم ہستی وابستہ تھی۔ آج کی کانگریس میں حب الوطنی کا جذبہ دم توڑ چکا ہے۔ نفرت کا بھوت آج کی کانگریس میں گھس چکا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ’’آپ دیکھیں، آج کانگریس کے لوگ ان کی زبان، ان کی بولی ان کا ملک دشمن ایجنڈا غیر ملکی سرزمین پر جا کر، سماج کو توڑنے، ملک کو توڑنے کی بات، ہندوستانی ثقافت اور عقیدے کی توہین کرنا، یہ وہ کانگریس ہے جسے ٹکڑے ٹکڑے گینگ اور اربن نکسل کے لوگ چلا رہے ہیں۔ ‘‘وزیر اعظم نے کہا کہ آج ملک میں اگر کوئی سب سے زیادہ بے ایمان اور بدعنوان پارٹی ہے تو وہ کانگریس پارٹی ہے۔ ملک میں اگر کوئی سب سے زیادہ کرپٹ خاندان ہے تو وہ کانگریس کاشاہی خاندان ہے۔ 
 اس دوران وزیر اعظم نے کانگریس کو اس بات پر بھی نشانہ بنایا کہ اس نے گنپتی کے موقع پر چیف جسٹس کے گھر جانے پر ان پر تنقید کی تھی۔ مودی نے کہا ’’ کانگریس کو اب گنپتی پوجا سے بھی نفرت ہو گئی ہے۔ میں گنپتی پوجا کیلئے کسی کے گھر گیا تو کانگریس کی خوشامد پسندی جاگ گئی۔ اس نے مجھ پر تنقیدیں شروع کر دیں۔ کرناٹک میں تو اس نے گنپتی بپا کو جیل میں ڈال دیا تھا۔ ‘‘ انہوں نے خصوصی طور پر یہ جملہ مراٹھی میں ادا کیا کہ’’ پورا مہاراشٹر گنپتی پوجا میں مصروف تھا اور کرناٹک میں گنپتی بپا جیل میں تھے۔ ‘‘ انہوں نے کہا ’’ جس پارٹی کے اندر ہماری ثقافت اور ہماری آستھا کے تئیں ذرا بھی احترام ہو وہ کبھی گنپتی پوجا کی مخالفت نہیں کر سکتی۔ 
 وشو کرما اسکیم کا ایک سال مکمل
 دراصل دستکاروں کے ہنر کو پروان چڑھا نے اور انہیں صنعتکاروں کا درجہ دلانے کے اعلان کے ساتھ مرکزی حکومت نے ’وشوکرما اسکیم‘ کا آغاز کیا تھا جسے جمعہ کو ایک سال مکمل ہو گیا۔ ورددھا میں دستکاری کا بہت بڑا مرکز ہے۔ یہی گاندھی جی نے بھی چرخہ چلا کر سودیشی کا نعرہ دیا تھا۔ وزیر اعظم مودی نے بتایا کہ ’’ اب تک ساڑھے ۶؍ لاکھ ہنرمندوں کو وشو کرما اسکم کے تحت آلات اور اوزار وغیرہ فراہم کئے گئے ہیں۔ انہیں آن لائن مارکیٹ مہیا کروانے کی کوشش کی گئی ہے۔ اس اسکیم کے ذریعے ہم آدیواسی سماج کو صنعتکاروں کے ساتھ لا کھڑا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اور اس میں ہمیں  کافی حد تک کامیابی ملی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK