• Wed, 05 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

کانگریس کا سوال، مودی سرکار، سوروس کی حوالگی کا مطالبہ کیوں نہیں کرتی؟

Updated: December 11, 2024, 11:41 AM IST | Agency | New Delhi

سپریہ شرینیت نے کہا کہ سچائی یہ ہے کہ بی جے پی، جارج سوروس کے نام پر فسانہ بنا کر حقیقت پر پردہ ڈالنے کی کوشش کر رہی ہے، کارتی چدمبرم نے بھی سوال اٹھایا۔

Supriya Sharinita. Photo: INN
سپریہ شرینیت۔ تصویر: آئی این این

کانگریس پارٹی نےسوال کیا ہے کہ اگر جارج سوروس ہندوستان مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہے تو مودی حکومت امریکہ سے اس کی حوالگی کا مطالبہ کیوں نہیں کرتی؟ پارٹی کی ترجمان سپریہ شرینیت اور رکن پارلیمان کارتی چدمبرم نے بھی سوروس کے نام پر کی جانے والی سیاست پر تنقید کی۔ سپریہ شرینیت نے کہا کہ سچائی یہ ہے کہ مودی کی قیادت والی حکومت، جارج سوروس کے نام پر فسانہ بنا کر حقیقت پر پردہ ڈالنے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اڈانی کو بچانے کیلئے بی جے پی اور مودی حکومت سوروس کے نام پر ڈراما کر رہی ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ اگر سوروس ملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہے تو بی جے پی لیڈروں کے رشتہ دار ان کی کمپنیوں سے کیوں جڑے ہوئے ہیں اور انہیں چلا رہے ہیں۔ اگر وہ ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث ہے تو ہندوستانی حکومت اس کی حوالگی کا مطالبہ کیوں نہیں کررہی ہے؟انہوں نے کہا کہ ان حالات میں ہونا تو یہ چاہئے کہ ہندوستان میں اس کا کاروبار بند کر دیا جائے، اس کی فنڈنگ ​​پر پابندی لگا دی جائے اور امریکی حکومت کو خط لکھا جائے کہ جارج سوروس ہمارے ملک کے خلاف سرگرمیوں میں ملوث ہے اسلئے اس کے خلاف ہندوستان میں کارروائی کی جائے گی۔ 

یہ بھی پڑھئے:شام : حکومت مخالف فورسیز کے حامی محمد البشیر کارگزار وزیر اعظم مقرر

شرینیت نے کہا کہ سچائی یہ ہے کہ مودی حکومت سوروس کو پیسے دے رہی ہے۔ ان کی اوپن سوسائٹی فاؤنڈیشن کے پروجیکٹس ۶۸؍ ممالک میں چل رہے ہیں اور اس فاؤنڈیشن کی فنڈنگ ​​یو این ڈیموکریسی فنڈ سے آتی ہے۔ اس یو این ڈیموکریسی فنڈ میں تقریباً ۴۵؍ ممالک عطیہ دہندگان ہیں جن میں ہندوستان چوتھے نمبر پر ہے۔ ایسے میں سوال یہ ہے کہ مودی حکومت یواین ڈیموکریسی کو فنڈز کیوں دے رہی ہے؟انہوں نے کہاکہ ’’جارج سوروس۱۹۹۹ء میں ہندوستان آئے تھے۔ اس وقت اٹل بہاری واجپئی جی ملک کے وزیر اعظم تھے، اس وقت وہ اسکالرشپ اور فیلوشپ جیسی چیزیں دیتے تھے، پھر۲۰۱۴ء سے سوروس نے گرانٹ پروگرام شروع کیا۔ اپنی کمپنی کیپٹل فلوٹ کے بانی، گورو ہندوجا اور ششانک رشیاسرنگا نے ۴۰؍ ہزار چھوٹی صنعتوں، کسانوں اور اسٹارٹ اپس میں تقریباً ۳۰۰؍ ملین ڈالر کی فنڈنگ ​​کی ہے۔ گورو ہندوجا اور ششانک رشیاسرنگا مودی کے ساتھ اسٹیج شیئر کرتے ہیں اور دونوں سوروس کی رقم سے فنڈ چلاتے ہیں۔ سوال یہ ہے کہ اگر سوروس ملک مخالف کام کر رہے ہیں تو پھر مودی ان کے ساتھ اسٹیج کیوں شیئر کر رہے ہیں ؟ بی جے پی کے سابق خزانچی اور مغربی بنگال کے گورنر ویرن شاہ کی پوتی پریہ شاہ کی شادی ششانک رشیاسرنگا سے ہوئی ہے اور ان کی شادی میں بی جے پی کے سرکردہ لیڈران جیسے اڈوانی اور فرنویس نے شرکت کی تھی۔
  اسی طرح کانگریس کے لوک سبھا رکن، کارتی چدمبرم نے بھی مودی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا ہے۔انہوں نے حکومت کو پارلیمنٹ کی کارروائی میں رکاوٹ ڈالنے کی ’بچکانی حرکتیں ‘ بند کرنے کی تاکید کرتے ہوئےملک کو غیر مستحکم کرنے والی قوتوں کے خلاف کارروائی کرنے کا چیلنج دیا۔کانگریس پارٹی کے بڑے لیڈروں کے متنازع امریکی سرمایہ کار جارج سوروس کے ساتھ مبینہ تعلقات کے معاملے پر پارلیمنٹ میں ہنگامے کے حوالے سے، چدمبرم نے صحافیوں سے کہا کہ ’’اگر حکومت کو لگتا ہے کہ کوئی شخص ہندوستان کو غیر مستحکم کر رہا ہے، تو وہ اس کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کرتی؟‘‘ انہوں نے کہا کہ حکومت کو امریکہ میں ہندوستان کے سفیر کو بلا کر کہنا چاہئے کہ ان کے ملک کا ایک شہری ہندوستان کو غیر مستحکم کر رہا ہے۔ انہوں نے افسوس کااظہار کیا کہ ملک کی حکمراں جماعت پارلیمنٹ میں بھی ڈراما کررہی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK