• Sat, 21 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

بدعنوانی معاملہ: سپریم کورٹ نے آر جی کر میڈیکل کالج کے سابق پرنسپل کی عرضی مسترد کی

Updated: September 06, 2024, 3:56 PM IST | Kolkata

آج سپریم کورٹ نے کولکاتا، مغربی بنگال کے آر جی کر میڈیکل کالج کے سابق پرنسپل سندیپ گھوش کی کلکتہ ہائی کورٹ کے بدعنوانی کے معاملے کی تفتیش سی بی آئی کو سونپنے کے حکم کے خلاف داخل کردہ عرضی مسترد کی ہے۔ عدالت نے کہا ہے کہ آپ کو کوئی حق حاصل نہیں کہ عرضی میں مداخلت کریں۔ ہائی کورٹ تفتیش کی نگرانی کررہا ہے اور اسی نے اس معاملے کی تفتیش مرکزی تفتیشی ایجنسی کو سونپی ہے۔

The Supreme Court. Photo: INN
سپریم کورٹ۔ تصویر: آئی این این

لائیو لاء نے رپورٹ کیا ہے کہ سپریم کورٹ نے آج آرجی کر میڈیکل کالج اور اسپتال، کولکاتا، مغربی بنگال کے سابق پرنسپل سندیپ گھوش کی کلکتہ ہائی کورٹ کے خلاف بدعنوانی کے معاملے کی تفتیش مرکزی تفتیشی ایجنسی سی بی آئی کو سونپنے کے خلاف دائر کردہ عرضی مسترد کی ہے۔ خیال رہے کہ سندیپ گھوش آرجی کر میڈیکل کالج اور اسپتال میں پرنسپل کا عہدہ سنبھال رہے تھے جہاں ۹؍ اگست کو ایک ٹرینی ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کا معاملہ پیش آیا تھا۔

اس واردات کے بعد ملک بھر میں مظاہرے کئے گئے تھے جس کے بعد ۱۲؍ اگست کو انہوں نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ ۲۳؍ اگست کو ہائی کورٹ نے سندیپ گھوش، اور دیگر افراد، کے ذریعے طبی آلات کی خرید میں مبینہ بے ضابطگیوں کے معاملے میں تفتیش کو خصوصی تفتیشی ٹیم سے مغربی بنگال کی مرکزی تفتیشی ایجنسی کو منتقل کیا تھا۔ 

یہ بھی پڑھئے: اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو جنگ بندی کو ناکام بنانے کی کوشش کر رہے ہیں:حماس

سندیپ گھوش نے عدالت عظمیٰ کے روبرو اپنی درخواست میں کہا کہ ہائی کورٹ نے انہیں اپنی دلیل پیش کرنے کا موقع دیئے بغیر تفتیش سی بی آئی کے حوالے کردی۔ آج سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ڈی وائے چندرچڈ، جسٹس جے بی پردی والا اور منوج مشرا کی بینچ نے کہا کہ ’’بطور ملزم، آپ کو حق حاصل نہیں کہ آپ پی آئی ایل میں مداخلت کریں، جبکہ ہائی کورٹ تفتیش کی نگرانی کررہا ہے ہے اور اسی نے تفتیش سی بی آئی کو سونپی ہے۔ سینئر وکیل میناکشی ارورا، جو سندیپ گھوش کیلئے پیش ہوئی تھیں، نے عدالت سے کہا کہ وہ بھی ہائی کورٹ کے اس بیان سے سخت پریشان ہوئی ہے جس میں اس نے سندیپ گھوش کے خلاف بدعنوانی کے الزامات کو اسپتال میں عصمت دری اور قتل کے معاملے سے جوڑا تھا۔ بار اور بینچ کے مطابق عدالت نے کہا کہ ’’جب یہ حادثہ ہوا تھا اس وقت آپ اسی کالج کے پرنسپل تھے۔ ہائی کورٹ نے بدعنوانی یا جرم پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔‘‘ 

 

خیال رہے کہ سندیپ گھوش کے خلاف آئی پی سی کے متعدد سیکشن کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ سی بی آئی نے پیر کو سندیپ گھوش اور دیگر افراد کو تفتیش کے بعد حراست میں لیا تھا۔ آر جی کر میڈیکل کالج کے سابق نائب سپریٹنڈنٹ اختر علی کی جانب سے داخل کی گئی عرضی پر سندیپ گھوش کے خلاف تفتیش کا آغاز ہوا ہے۔ جمعہ کو سندیپ گھوش کی وکیل ارورا نے عدالت سے کہا کہ علی کی درخواست ’’واضح طور پر ایک خاص پس منظر سے متعلق ہے،‘‘کیونکہ تفتیش کے بعد انہیں اسپتال سے منتقل کیا گیا تھا۔ ہم علی کو کلین چٹ نہیں دے سکتے ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’تفتیش روکنے نہ دی جائے اور ہم نے سی بی آئی سے معیاری رپورٹ داخل کرنے کا بھی کہا ہے اور سپریم کورٹ اس معاملے میں مداخلت کرے تا کہ آزادانہ تفتیش کی یقین دہانی کی جاسکے۔ ‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK