Inquilab Logo Happiest Places to Work

کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس نے امریکہ کا سفر کرنے والے صحافیوں کیلئے ایڈوائزری جاری کی

Updated: April 23, 2025, 5:27 PM IST | Inquilab News Network | New York

امریکی غیر منافع بخش تنظیم کی جانب سے جاری کی گئی ایڈوائزری میں صحافیوں کیلئے ایک ڈجیٹل حفاظتی چیک لسٹ اور ملک میں رپورٹنگ کرنے والوں کیلئے رہنمائی بھی فراہم کی گئی ہے جس میں احتجاج یا سیاسی طور پر حساس کہانیوں کی کوریج کے دوران احتیاطی تدابیر شامل ہیں۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

نیویارک کی ایک غیر منافع بخش تنظیم کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس (سی پی جے) نے امریکہ میں داخل ہونے یا سفر کرنے کا ارادہ رکھنے والے بین الاقوامی صحافیوں کیلئے حفاظتی ایڈوائزری جاری کی ہے۔ اس ایڈوائزری میں امریکی امیگریشن پالیسی میں متوقع تبدیلیوں کے پیشِ نظر ممکنہ داخلے کی پابندیوں، آلات کی تلاشی اور طویل تفتیش کے متعلق خبردار کیا گیا ہے۔ سی پی جے کی میڈیا نمائندوں کیلئے یہ ایڈوائزری، امریکی میڈیا آؤٹ لیٹس کی متعدد رپورٹس کے بعد جاری کی گئی ہے جن میں بتایا گیا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ ایران، روس، وینزویلا، شام اور کئی افریقی ممالک سمیت ۴۰ سے زائد ممالک سے آنے والے امریکہ آنے والے باشندوں پر نئی سفری پابندیاں لگانے والے ایک مسودے پر غور کررہی ہے۔

سی پی جے نے کہا کہ صحافیوں، بالخصوص ان ممالک سے تعلق رکھنے والوں یا حساس موضوعات پر رپورٹنگ کرنے والے رپورٹرز کو امریکہ میں داخل ہونے پر"ممکنہ پابندیوں یا تفتیش" کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، یہ ان کیلئے غیر متوقع نہیں ہونا چاہئے۔ تنظیم نے زور دیا کہ غیر ملکی میڈیا پروفیشنلز سرحدی جانچ سے مستثنیٰ نہیں ہیں اور انہیں امریکی محکمہ کسٹمز اینڈ بارڈر پروٹیکشن (سی بی پی) کی طرف سے سخت جانچ کیلئے تیار رہنا چاہئے۔ ایڈوائزری میں بیان کردہ خطرات میں سیاسی وابستگی کے بارے میں دخل اندازانہ سوالات، الیکٹرانک آلات کی ضبطی یا تلاشی جس میں پاس ورڈز اور سوشل میڈیا کی تفصیلات بھی طلب کی جائے گی، اور غیر شہری صحافیوں کیلئے ملک میں داخلے سے انکار کے امکانات شامل ہیں۔ سی پی جے نے مزید کہا کہ پابندی والے ممالک سے دوہری شہریت رکھنے والے صحافیوں کو اضافی رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جن میں سخت اسکریننگ اور داخلے سے انکار شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: ہارورڈ یونیورسٹی نے امداد منجمد کرنے پر ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف مقدمہ کر دیا

اگرچہ سی پی جے نے کہا کہ سفری پابندی کے مسودے کے منظر عام پر آنے کے بعد کسی صحافی کے براہ راست متاثر ہونے کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے، تاہم تنظیم نے تمام صحافیوں اور میڈیا نمائندوں پر زور دیا کہ وہ سفر سے قبل خطرات کا جائزہ لیں، اپنے آلات پر موجود حساس معلومات کو محدود رکھیں اور سرحد پر اپنے قانونی حقوق کو سمجھیں۔ ایڈوائزری میں صحافیوں کیلئے ایک ڈجیٹل حفاظتی چیک لسٹ اور امریکہ میں رپورٹنگ کرنے والوں کیلئے رہنمائی بھی فراہم کی گئی ہے جس میں احتجاج یا سیاسی طور پر حساس کہانیوں کی کوریج کے دوران احتیاطی تدابیر شامل ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK