• Fri, 18 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

گھاٹکوپر حادثہ کے بعد وسئی ویرارمیں بھی ہورڈنگز کیخلاف کریک ڈاؤن

Updated: May 22, 2024, 10:08 AM IST | Inquilab News Network | Mumbai

میونسپل کارپوریشن نے ہورڈنگز کے ٹھیکیداروں کونوٹس دیتے ہوئے ایک ہفتے کے اندراسٹرکچرل آڈٹ پیش کرنے کی ہدایت دی۔

Vasai Virar City Municipal Corporation has allowed only 335 hoardings. Photo: INN
وسئی ویرار سٹی میونسپل کارپوریشن نے صرف ۳۳۵؍ہورڈنگز لگانے کی اجازت دی ہے۔ تصویر : آئی این این

گھاٹ کوپر میں قوی ہیکل ہورڈنگ گرنے سے ۱۷؍ افرادکی موت اور۷۷؍کے زخمی ہونے کے واقعہ کے بعد وسئی ویرارسٹی میونسپل کارپوریشن(وی وی سی ایم سی) نے اپنی حدود میں ہورڈنگز لگانے والے ٹھیکیداروں کو نوٹس جاری کیا کہ وہ ایک ہفتے کے اندر اندر ہورڈنگز کی اسٹرکچرل آڈٹ کی رپورٹ پیش کریں۔ 
 وی وی سی ایم سی نے۷۹۱؍ ہورڈنگز لگانے کی اجازت دی تھی لیکن اسے شبہ ہے کہ بہت سی ہورڈنگز غیر قانونی طور پر لگائی گئی ہیں۔ گھاٹ کوپر واقعہ کے پیش نظرشہری انتظامیہ نے ایجنسیوں اور ٹھیکیداروں کو نوٹس جاری کرتے ہوئے انہیں ۸؍ دنوں کے اندر اسٹرکچرل آڈٹ رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی ہے۔ ذرائع کے مطابق وی وی ایم سی کے عہدیداروں کے ذریعہ ہورڈنگز لگانے کیلئے مقامات کا تعین کرنے کیلئے کئے گئے سروے میں یہ پایا گیا کہ کئی جگہیں جہاں ہورڈنگز لگائی گئی تھیں، مناسب نہیں تھیں جیسے پرہجوم علاقے اور اسکولوں کے سامنے۔ ہندوستان ٹائمز کی خبر کے مطابق سماجی کارکن ادے سنگھ نے کہا کہ ’’اس سے پہلے وسئی ویرار سٹی میونسپل کارپوریشن ہورڈنگز معاملے میں اتنی سنجیدہ نظر نہیں آئی تھی۔ ‘‘
وسئی ویرار سٹی میونسپل کارپوریشن کی ڈپٹی کمشنر وشاکھا موٹگھرے نے بتایا کہ ’’میونسپل کارپوریشن کے علاقوں میں ۷۹۱؍ ہورڈنگزکی اجازت دی گئی ہے۔ تمام ہورڈنگز کا اسٹرکچرل آڈٹ کرایا جائے گا۔ ایجنسیوں اور ٹھیکیداروں کو ۸؍ دنوں کے اندر آڈٹ رپورٹ جمع کرانے کا نوٹس جاری کیا گیا ہے۔ ‘‘

یہ بھی پڑھئے: رائے دہندگان کے گھنٹوں بعد بھی گھرنہ لوٹنے سے اہل خانہ کو پریشانی کا سامنا

۲۰۲۳ء میں مہلک حادثات سے متعلق اور ڈرائیوروں کونظرآنےمیں رکاوٹ بننے والے بڑے بینرس اور ہورڈنگز کے سلسلے میں موصول ہونے والی متعدد شکایات کے بعد وسئی-ویرار سٹی میونسپل کارپوریشن(وی وی سی ایم سی ) نے اس مسئلے کو حل کرنے کیلئے ایک سروے کیا۔ علاقے میں لگ بھگ ۳۰؍ ہزار ہورڈنگز میں سے صرف۳۳۵؍ قانونی تھیں۔ ٹریفک پولیس نے اس بات پر زور دیا کہ یہ ہورڈنگز، بنیادی طور پر اشتہارات اور پروموشنز، سگنل چھپ جانے اور ڈرائیوروں کی توجہ ہٹانے سے حادثات کاسبب بن رہی ہیں۔ انہوں نے حال ہی میں شہری انتظامیہ سے ایسی ہورڈنگز کو ہٹانے کی درخواست کی ہے، جو سگنلز اور گزرنے والی گاڑیوں کے ڈرائیور کو دیکھنے میں رکاوٹ بنتی ہیں۔ اس سے حادثات کا خطرہ لاحق ہوتا ہے۔ ڈرائیوروں کی شکایات سے ہورڈنگز کی رکاوٹ کی نوعیت کا پتہ چلا۔ 
تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ وسئی ویرار سٹی میونسپل کارپوریشن سے ضروری نوآبجیکشن سرٹیفکیٹ (این او سی) حاصل کئے بغیر بہت سے بینرس لگائے گئے تھے۔ 
 قانونی طور پر بینر لگانے کیلئے کسی کوبھی مخصوص طریقہ کار پر عمل کرنا ہوتا ہے جس میں وی وی سی ایم سی سے اجازت لینا اور محکمہ ٹریفک سے این اوسی حاصل کرنابھی شامل ہے۔ میونسپل ملازمین نے نوٹ کیا کہ جب میونسپل کارپوریشن ۲۰۰۹ء میں قائم ہوئی تھی توہورڈنگز کی اجازت دینے کیلئے کوئی محکمہ نہیں تھا۔ تاہم، پچھلے ۲؍برس کے اندر علاقے میں ہورڈنگز کی نگرانی کیلئے ایک محکمہ قائم کیا گیا جس کے بعد ۳۳۵؍ افراد کو ہورڈنگزلگانے کی اجازت دی گئی۔ ۲۰۲۳ء می وی وی سی ایم سی نے غیر قانونی ہورڈنگز کو ختم کرنے کی مہم شروع کی جسے بارش کے موسم کی وجہ سے روک دیا گیاتھا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK