• Mon, 23 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

اقل ترین رقم نہ رکھنے پر جرمانہ، ۱۱؍ سرکاری بینکوں نے ۲؍ ہزار ۳۳۱؍ کروڑ وصول کئے

Updated: July 30, 2024, 6:40 PM IST | New Delhi

۲۰۱۴ء کے بعد بینکوں میں کھاتہ کھولنے والوں کیلئے اقل ترین رقم نہ رکھ پانے کی صورت میں بینک کےمقررکردہ جرمانے کو ادا کرنا پڑے گا، اسی طرح کے جرمانے کی سبب صارفین کے کھاتے میں رقم نہ ہونا بھی بینکوں کی کمائی کا ایک اہم ذریعہ بن گیا ہے۔ گزشتہ مالی سال میں ۱۱؍ سرکاری بینکوں نے اس ضمن میں ۲؍ ہزاع ۳۳۱؍ کروڑ روپے وصول کئے ہیں۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

وزارت مالیات کے مطابق عوامی سیکٹر کے ۱۱؍ بینک جس میں اسٹیٹ بینک شامل نہیں ہے مالیا تی سال ۲۰۲۴ء میں ایسے کھاتہ صارفین جو اپنے بچت کھاتے میں طے شدہ اقل ترین رقم رکھنے میں ناکام رہے ہیں ان سے بطور جرمانہ ۲۳۳۱؍ کروڑ روپئے وصول کئے ہیں۔یہ رقم گزشتہ سال ۲۰۲۳ء کے ۴۳ء۱۸۵۵؍مقابلے میں ۶۳ء۲۵؍ فیصد زیادہ ہے۔ ان بینکوں نے گزشتہ تین سالوں میں ۵۶۱۴؍ کروڑ روپئے صارفین سے وصول کئے ہیں۔

یہ بھی پڑھئے : منو بھاکر اور سربجوت سنگھ کی جوڑی نے پیرس اولمپکس میں کانسہ کا تمغہ حاصل کیا

پارلیمنٹ میں اٹھائے گئے ایک سوال کے جواب میں وزارت مالیات نے ایک بیان میں کہا کہ ایس بی آئی نے ۲۰۲۰ء سے اپنے صارفین سے یہ جرمانہ وصول کرنا ترک کر دیا ہے۔پنجا ب نیشنل بینک نے سب سے زیادہ ۴ء ۶۳۳؍ کروڑ روپئے وصولے،اس کے بعد بینک آف بڑودا ہے جس نے ۵۱ء۳۸۶؍ کروڑ روپئے وصول کئے،اور انڈین بینک نے ۱۶ء ۳۶۹؍ کروڑ روپئے وصول کئے۔اور اگر پرائیویٹ بینکوں کو بھی اس شامل کرلیا جائے تو یہ رقم بہت زیادہ بڑھ جائے گی کیونکہ پرائیویٹ بینک اپنےصارفین سے بھاری بھر کم رقم وصولتے ہیں۔

یہ بھی پڑھئے : میکڈونلڈ: غزہ جنگ میں اسرائیل کی حمایت کے سبب چار سال میں پہلی بارکمپنی کو نقصان

رہنما خطوط کے مطابق صافین کو کچھ بنیادی خدمات فراہم کی جا تیں ہیں،جن کیلئے اقل ترین رقم کا جمع کرنا ضروری ہے۔جس میں ان کی نقدی جمع کرنا، نقد کی کسی بھی بینک سے نکاسی، اے ٹی ایم سہولت،چیک جمع کرنے اورمہینے میں رقم جمع کرنے کی کوئی متعین تعداد نہیں ہے۔آر بی آئی نے ۲۰۱۴ء-۱۵ء میں ایک سرکولر جاری کرنے رہنما خطوط وضع کئے تھے۔جس میں اقل ترین رقم کھاتے میں جمع نہ رکھنے پر صارفین سے بینک کو بنیادی خدمات کے عوض جرمانہ وصولنے کے طریقہ کار کا ذکر کیا گیا تھا۔جسےبینک کے بورڈ کے ذریعے طے کئے جانے کی کی اجازت تھی۔ بینک کھاتہ کھولنے کے وقت صارفین کے کھاتہ کھولنے کے وقت اصل رقم اور اقل ترین رقم کے درمیان فرق کی رقم پر یہ جرمانہ ایک مقررہ فیصد ہونا چاہئے۔
بینکوں نے مختلف عوامل کی بنا پر یہ تعزیری رقم مقرر کی۔جس میں کسی بھی طرح کی تبدیلی سے صارف کا آگاہ کرنا ضروری قرار دیا گیا۔جس میں ایس ایم ایس، ای میل کے ذریعے صارف کو بتا نا ضروری ہے کہ اس کے کھاتہ میں ضروری اقل ترین رقم نہیں ہے۔ اگر یہ رقم برقرار نہیں رکھی گئی ہے تو صارف کو اس تعزیری رقم سے آگاہ کیا جائے گا، اور اس انتباہ کے ایک مہینے تک اقل ترین رقم برقرار نہیں رکھی گئی تو یہ جرمانہ لگایا جائےگا۔رہنما خطوط کے مطابق اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ اس جرمانے کی صورت میں بچت کھاتہ منفی بقایاکھاتہ میں تبدیل نہ ہو جائے۔  

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK