کمیشن فار ایئر کوالیٹی نے نئی دہلی اور این سی آر میں آلودگی پر قابو پانے کیلئے گریپ ۴؍کی پابندیاں عائد کی ہیں۔ تمام تعمیراتی سرگرمیوں اور ٹرکوں کے داخلے پر پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔
EPAPER
Updated: December 17, 2024, 2:59 PM IST | New Delhi
کمیشن فار ایئر کوالیٹی نے نئی دہلی اور این سی آر میں آلودگی پر قابو پانے کیلئے گریپ ۴؍کی پابندیاں عائد کی ہیں۔ تمام تعمیراتی سرگرمیوں اور ٹرکوں کے داخلے پر پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔
کمیشن فار ایئر کوالیٹی مینجمنٹ نے نئی دہلی اور نیشنل کپیٹل ریجن (این سی آر) میں پیر کی رات گریٹیڈ رسپونس ایکشن پلان (جی آر اے پی یا گریپ) نافذ کیا ہے۔ یاد رہے کہ دہلی کی ہوا شدید خراب ہوچکی ہے جس کی وجہ سے یہ اقدام کیا گیا ہے۔ دہلی کی ہوا کے شدید خراب ہونے کے بعد گریپ ۳؍ کی پابندیاں عائد کرنے کے بعد گریپ ۴؍کی پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔ گریپ اسٹیج ۴؍ کے تحت لگائی جانے والی پابندیاں اعلیٰ سطحی ہوتی ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: راجیہ سبھا میں آئین پر بحث، کھرگے کا مودی پر شدید حملہ
یہ این سی آر میں آلودگی پر قابو پانے کیلئے اضافی پابندیاں ہیں۔ نئی دہلی اور قریبی علاقوں میں تمام تعمیراتی سرگرمیوں، جن میں ہائی وے اور سڑکوں کی تعمیر بھی شامل ہیں، پر پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔ این سی آر میں ٹرکوں کے داخلے پر پابندی عائد کی گئی ہے اور صرف انہیں ٹرکوں کو داخلے کی اجازت ہے جن میں اہم اشیاء یا ایندھن ہوں گے۔
CAQM urges the citizens of NCR to follow steps mentioned in the Citizen Charter under different stages of GRAP.
— Commission for Air Quality Management (@CAQM_Official) December 17, 2024
.
.
.
.@moefcc @CPCB_OFFICIAL @dpcc_pollution @UPPCBLKO @Haryana_spcb @RSPCB_official pic.twitter.com/eAJoaqIfiq
The Sub-Committee decided to impose Stage-IV (‘Severe+’ Air Quality) of the GRAP schedule (issued on 13.12.2024) in the entire NCR, with immediate effect.
— Commission for Air Quality Management (@CAQM_Official) December 16, 2024
آلودگی کے سبب دہلی، گروگرام ، غازی آباد اور گوتم بدھ نگر میں تمام اسکولیں پانچویں جماعت تک ہابرئڈ موڈ (آن لائن یا آف لائن) پر چلنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ اسٹیج ۴؍کے تحت سرکاری حکومت کو یہ فیصلہ کرنا ہوگا کہ آیا سرکاری اور نجی دفاتر میں کام کرنے والے افرادمیں۵۰؍فیصد ملازمین کو دفتر بلایا جائے اورباقی ماندہ کو گھر سے کام کرنے کی اجازت دی جائے۔