Updated: April 04, 2024, 3:41 PM IST
| New Delhi
دہلی ہائی کورٹ نے آج دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو وزیر اعلیٰ کے عہدے سے ہٹانے کی درخواست مسترد کی ہے۔سماعت کے دوران جسٹس منموہن اور جسٹس منمیت پی ایس ارورا کی بینچ نے کہا کہ بعض دفعہ ذاتی مفاد کو قومی مفاد کے ماتحت رکھنا پڑتا ہے۔ ہم قانون کی عدلیہ ہیں اور ہمیں قانون کے تحت ہی کام کرنا ہے۔
دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال۔ تصویر:آئی این این
دہلی ہائی کورٹ نے آج اس عرضی پر سماعت کرنے سے انکارکیا ہے جس میں دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کے ایکسائز گھوٹالہ میں مرکزی تفتیشی ایجنسی ای ڈی کے ذریعے حراست میں لئے جانے کے بعد انہیں وزیر اعلیٰ کے عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھئے: عام آدمی پارٹی کے لیڈر سنجے سنگھ رِہا ہو گئے ،کہا’’ جیل کے تالے ٹوٹیں گے‘‘
اس معاملے کی سماعت کے دوران جسٹس منموہن اور جسٹس منمیت پی ایس ارورا کی بینچ نے کہا کہ بعض دفعہ ذاتی مفاد کو قومی مفاد کے ماتحت رکھنا پڑتا ہے۔ ہم قانون کی عدلیہ ہیں اور ہمیں قانون کے تحت ہی کام کرنا ہے۔آپ کا علاج یہاں نہیں کہیں اور ہے۔ آپ کسی موزوں عدالت سے رجوع کیجئے۔
بینچ نے مزید کہا کہ اس نے اس سے پہلے بھی ایک درخواست مسترد کی ہے جس میں کیجریوال کو وزیر اعلیٰ کے عہدے سے برخاست کرنے کی درخواست کی گئی تھی اور اب وہ دوسرا نقطہ نظر نہیں پیش کر سکتا۔ عدالت کےدرخواست مسترد کرنے کے بعد درخواست کنندہ وشنو گپتا نے کہا کہ وہ لیفٹنٹ گورنر کے پاس اپنی درخواست لے جائیں گے۔ عدالت نے درخواست کنندہ سے کہا ہے کہ وہ اپنی درخواست واپس لے سکتے ہیں۔