• Sun, 17 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

دہلی: کنیڈا ہائی کمیشن کے سامنے ہندو، سکھ تنظیموں کا شدید احتجاج

Updated: November 10, 2024, 5:29 PM IST | New Delhi

ہندو اور سکھ تنظیموں کے سو سے زیادہ کارکنوں نے اتوار (۱۰؍ نومبر۲۰۲۴ء) کو نئی دہلی میں کنیڈین ہائی کمیشن کے سامنے زبردست مظاہرہ کیا۔ یہ احتجاج کنیڈاکے شہر برامپٹن میں ایک ہندو مندر پر حملے کے بعد کیا گیا۔

A scene from the protest in front of the Canadian High Commission. Photo: INN.
کنیڈا ہائی کمیشن کے سامنے احتجاج کا ایک منظر۔ تصویر: آئی این این۔

ہندو اور سکھ تنظیموں کے سو سے زیادہ کارکنوں نے اتوار (۱۰؍ نومبر۲۰۲۴ء) کو نئی دہلی میں کنیڈین ہائی کمیشن کے سامنے زبردست مظاہرہ کیا۔ یہ احتجاج کنیڈاکے شہر برامپٹن میں ایک ہندو مندر پر حملے کے بعد کیا گیاجس میں خالصتان کے حامی گروپ نے توڑ پھوڑ کی اور مندر کے باہر احتجاج کیا تھا۔ اس واقعے کے بعد دہلی کے چانکیہ پوری میں کنیڈین مشن کے سامنے سیکوریٹی بڑھا دی گئی جس میں دہلی پولیس نے بڑی تعداد میں پولیس اہلکار تعینات کئے اور کئی سطحوں پر رکاوٹیں کھڑی کر دیں۔ ہندو سکھ گلوبل فورم کے مظاہرین کنیڈین ہائی کمیشن کی طرف مارچ کر رہے تھے اور اس دوران انہوں نے پولیس کے بیریکیڈس گرانے کی کوشش کی۔ 

یہ بھی پڑھئے: اکھلیش نے پارٹی کو کانگریس کے ہاتھوں گروی رکھ دیا: یوگی

مظاہرین نے ’’ہندو اور سکھ ایک ہیں ‘‘ اور ’’ ہندوستان اپنے مندروں کی توہین برداشت نہیں کرے گا‘‘ جیسے نعرے لگائے۔ یہ مظاہرہ برامپٹن میں ہندو سبھا مندر کے باہر ہونے والے واقعات کے خلاف احتجاج میں کیا گیا۔ یاد رہے کہ خالصتان کے حامیوں نے ۴؍نومبر کو وہاں قونصلر کیمپ کے دوران عقیدت مندوں پر حملہ کیا تھا۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے اس حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے دانستہ طور پر حملہ اور ہندوستانی سفارت کاروں کو دھمکانے کی بزدلانہ کوشش قرار دیا۔ برامپٹن میں ہونے والے اس واقعے کے بعد بھی وہاں کی ہندو سکھ برادری میں شدید غصہ پایا گیا اور وہاں زبردست مظاہرے ہوئے۔ اس کے علاوہ مسی ساگا میں بھی احتجاج دیکھا گیا۔ کنیڈین پولیس افسر ہریندر سوہی کو خالصتان کے حق میں ریلی میں شرکت اور ہندوستان مخالف نعرے لگانے پر معطل کر دیا گیا ہے۔ کنیڈین حکام نے اس پرتشدد واقعے سے متعلق چار افراد کو گرفتار کیا ہے۔ ان گرفتاریوں میں سے ایک اندرجیت گوسل کا نام بھی شامل ہے، جسے سکھس فار جسٹس کا اہم کارکن سمجھا جاتا ہے۔ اس تنظیم پر ہندوستان میں پابندی عائد ہے، اور گوسل پر ہتھیار سے حملہ کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK