• Sat, 23 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

دہلی ہائی کورٹ نے شرجیل امام، عمر خالد اور دیگر ملزمین کی عرضی پر سماعت ملتوی

Updated: October 07, 2024, 2:29 PM IST | New Delhi

آج دہلی ہائی کورٹ نے دہلی فسادات ۲۰۲۰ء کے تعلق سے یو اے پی اے کے کیس میں عمر خالد، شرجیل امام اور دیگر ملزمین کی ضمانت کی عرضیوں پر سماعت کو۲۵؍ نومبر تک ملتوی کیا ہے۔

Sharjeel Imam and Umar Khalid. Photo: INN
شرجیل امام اور عمر خالد۔ تصویر: آئی این این

آج دہلی ہائی کورٹ نے دہلی فسادات ۲۰۲۰ءکے تعلق سے یو اے پی اے کے کیس میں عمرخالد، شرجیل امام اور دیگر ملزمین کی ضمانت کی عرضیاںمسترد کی ہیں۔ دہلی ہائی کورٹ میں جسٹس نوین چاولہ اور جسٹس شلیندر کور کی ڈیویژن بینچ نے یہ عرضیاں ملتوی کی ہیں۔ ان عرضیوں پر سماعت کو  ۲۵؍ نومبر تک ملتوی کیا گیا ہے۔  آج دہلی ہائی کورٹ کی نئی بینچ کے سامنے یہ معاملہ سماعت کیلئےدرج فہرست کیا گیا تھا۔ تاہم، آج بینچ نے اس معاملے کی سماعت نہیں کی ہے اسی لئے سماعت کی نئی تاریخ بتائی جائے گی۔ کورٹ ماسٹر کے مطابق بینچ کل بھی سماعت نہیں کرے گی۔

غزہ پر اسرائیلی حملوں کو آج ایک سال مکمل،۴۲؍ ہزار شہید، ۱۰؍ ہزار لاپتہ

خیال رہے کہ آج ہائی کورٹ عمر خالد، شرجیل امام، کے ساتھ دیگر ملزمین کی ضمانت کی عرضیوں پر سماعت کرنے والا تھا جن میں شباب احمد، اطہر خان، خالدسیفی اور گلفشہ فاطمہ شامل ہیں۔آج عدالت دہلی پولیس کی عشرت جہاں کی ضمانت کے خلاف داخل کی گئی عرضی پربھی سماعت کرنے والے تھا۔ خیال رہے کہ اکتوبر ۲۰۲۲ءمیں جسٹس سدھارتھ مردول کی بینچ نےعمر خالد کی ضمانت کی عرضی مسترد کی تھی۔بعد ازیں انہوں نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ اب تک ان کی ضمانت کی عرضی کو متعدد مرتبہ ملتوی کیا جا چکا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: نرسمہا نند کی گستاخی کیخلاف اترپردیش میں خصوصی الرٹ

خیال رہے کہ دیگر ملزمین کی ضمانت کی عرضیاں بھی دہلی ہائی کورٹ میں زیر التوء ہیں۔عدالت کی نئی بینچ نے ضمانت کی عرضیوں پر سماعت کرنے کا فیصلہ اس وقت کیا ہے جب دہلی ہائی کورٹ کی پرانی بینچ نے یا تو ضمانت کی عرضیوں پر سماعت سے خود کو باز رکھا یا انہوں نے مکمل سماعت کے بغیر ہی کیس کا فیصلہ کر لیا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK