Updated: May 10, 2024, 8:26 PM IST
| New Delhi
دہلی کے راؤس اوینیو کورٹ نے حکم دیا ہے کہ بی جے پی لیڈر اور کشتی فیڈریشن کے سابق صدر برج بھوشن کے خلاف ۵؍ خواتین پہلوانوں کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے خلاف فرد جرم داخل کی جائے۔ عدالت کے مطابق برج بھوشن کے خلاف فرد جرم داخل کرنے کیلئے کافی ثبوت ہیں۔ برج بھوشن نے عدالت کے فیصلے کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ وہ اس کارروائی کا سامنا کرنے کیلئے تیار ہیں۔
برج بھوشن۔ تصویر: آئی این این
دہلی کے راؤس اوینیو کورٹ نے حکم دیا کہ بی جےپی لیڈر اور کشتی فیڈریشن کے سابق صدر برج بھوشن کے خلاف خاتون پہلوانوں کی جانب سے جنسی ہراسانی کے الزامات کے معاملے میں فرد جرم داخل کی جائے۔ عدالت نے کہا کہ فرد جرم عائد کرنے کیلئے ان کے خلاف کافی ثبوت ہیں جو اس معاملے میں کارروائی کے راستے کو آسان بنا سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: نریندردابھولکر قتل معاملہ: پونے کے ایک کورٹ نے ۲؍ قصورواروں کو مجرم قرار دیا
برج بھوشن شرن سنگھ نے اس فیصلے کا استقبال کیا اور کہا کہ وہ اس کا سامنا کرنے کیلئے تیار ہیں۔ جمعہ کو یہ حکم دہلی کے راؤس ایونیو کورٹ سے بی جےپی کے برج بھوشن کو حلقے سے بطور امیدوار دوبارہ منتخب نہ کرنے کے فیصلے کے بعد سامنے آیا ہے۔ بی جےپی نے ان کے بیٹے کرن بھوشن کو ان کی جگہ بطور امیدوار منتخب کیا ہے۔عدالت نےان کے خلاف آئی پی سی کے سیکشن ۳۵۴؍ ، ۳۵۴؍ اے(جنسی ہراسانی) اور ۵۰۶؍ (مجرمانہ دھمکی) کے تحت فرد جرم داخل کرنے کا حکم دیا ہے۔
ایڈیشنل چیف میٹرو مجسٹریٹ پرینکا راجپوت نے کہا کہ برج بھوشن کے خلاف ۵؍ خواتین پہلوانوں کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے خلاف فرد جرم داخل کی جائے۔ راجپوت نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ عدالت نے آئی پی سی کی دفعہ ۳۵۴؍ اور ۳۵۴؍ اے کے تحت جرائم کیلئے کافی ثبوت تلاش کر لئے ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: امریکہ کی دھمکی غزہ میں اسرائیلی حملوں کو نہیں روک سکتی: بنجامن نیتن یاہو
انہوں نے مزید کہا کہ ’’عدالت کو ملزم نمبر ایک(برج بھوشن) کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ ۵۰۶؍ حصہ ایک کے تحت متاثرین نمبرایک اور۵؍ کے حوالے سے الزامات عائد کرنے کیلئے ریکارڈ پر مواد بھی ملا ہے۔‘‘ عدالت کے مطابق فیڈریشن کے سابق اسسٹنٹ ونود تومر کے خلاف بھی سیکشن ۵۰۶؍ کے تحت فرد جرم داخل کی جائے گی۔ خیال رہے کہ گزشتہ سال ۵؍ خواتین پہلوانوں نے برج بھوشن کے خلاف جنسی ہراسانی کا کیس درج کیا تھا۔ انہوں نے دہلی کے جنتر منتر پر احتجاج بھی کیا تھا جو کافی ماہ تک جاری رہا تھا۔عدالت نے اس کیس کی سماعت ۲۱؍مئی تک ملتوی کی ہے۔