دہلی وقف بورڈ سے جڑے منی لانڈرنگ کیس میں امانت اللہ کی رہائی کا حکم دیا گیا۔ عدالت نے کہا کہ امانت اللہ خان کے خلاف کارروائی کی منظوری نہیں لی گئی تھی، جس کے بعد ان کی رہائی کا راستہ ہموار ہو گیا۔
EPAPER
Updated: November 14, 2024, 3:01 PM IST | New Delhi
دہلی وقف بورڈ سے جڑے منی لانڈرنگ کیس میں امانت اللہ کی رہائی کا حکم دیا گیا۔ عدالت نے کہا کہ امانت اللہ خان کے خلاف کارروائی کی منظوری نہیں لی گئی تھی، جس کے بعد ان کی رہائی کا راستہ ہموار ہو گیا۔
عدالت نے اوکھلا سے عام آدمی پارٹی (آپ ) کے ایم ایل اے امانت اللہ خان کو دہلی وقف بورڈ میں بے ضابطگیوں سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں بڑی راحت دی ہے۔ دہلی کی راؤز ایونیو کورٹ نے جمعرات کو ایم ایل اے کو رہا کرنے کا حکم جاری کیا۔ راؤز ایونیو کورٹ نے جمعرات کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے ذریعہ داخل کردہ ضمنی چارج شیٹ کا نوٹس لینے سے انکار کردیا۔ ای ڈی نے امانت اللہ خان کے خلاف اضافی چارج شیٹ داخل کی تھی۔ عدالت نے یہ بھی تبصرہ کیا ہے کہ کیس میں امانت اللہ خان کے خلاف کافی ثبوت موجود ہیں، تاہم، مناسب منظوری کے بعد ہی عدالت اس معاملے پر غور کر سکتی ہے۔ عدالت نے انہیں ایک لاکھ روپے کے مچلکے پر رہا کرنے کی ہدایت دی۔ اس دوران عدالت نے کہا کہ کیس میں مریم صدیقی کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ہے۔ واضح رہے کہ ۲۹؍ اکتوبر کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے امانت اللہ خان کے خلاف بے ضابطگیوں سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں ایک ضمنی چارج شیٹ دائر کی تھی۔ ای ڈی کی طرف سے داخل کی گئی۱۱۰؍ صفحات کی ضمنی چارج شیٹ میں مریم صدیقی کا نام بھی شامل تھا۔ تاہم، اس کیس میں مریم صدیقی کو بطور ملزم گرفتار نہیں کیا گیا۔
یہ بھی پڑھئے: یو پی پی ایس سی امیدواروں کا احتجاج شدید
قابلِ ذکر ہے کہ امانت اللہ خان پر دہلی وقف بورڈ میں بھرتیوں کے ذریعے رقم حاصل کرنے، اور اپنے قریبی افراد کے نام پر جائیداد خریدنے کے الزامات ہیں۔ ان پر۲۰۱۸ء سے۲۰۲۲ء تک دہلی وقف بورڈ کے چیئرمین کی حیثیت سے وقف املاک کو لیز پر دے کر مالی فائدہ حاصل کرنے کا الزام بھی عائد کیا گیا ہے۔ عدالتی حکم کے بعد امانت اللہ خان کو فوری طور پر راحت مل گئی ہے اور ان کی رہائی کا عمل بھی ممکن ہو گیا ہے۔