• Sat, 16 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

’’حکومت کو برخاست کریں یا اکثریت ثابت کرنے کی ہدایت دیں‘‘

Updated: May 11, 2024, 12:05 PM IST | Agency | Chandigarh

بھوپیندرسنگھ ہڈا کا ہریانہ کے گورنر سے مطالبہ، میمورنڈم میں ہڈا نے کہا کہ ’’۳؍آزاد ایم ایل ایز کے حمایت واپس لینے سے نائب حکومت اقلیت میں آگئی ہےاور اقتدار میں رہنے کا آئینی جوازکھوچکی ہے۔‘‘

Senior Congress leader Bhupendrasingh Hooda
کانگریس کے سینئر لیڈر بھوپیندرسنگھ ہڈا۔ تصویر : آئی این این

تین آزاد اراکین اسمبلی کے ذریعے حمایت واپس لینے کے اعلان سے ہریانہ کا سیاسی ماحول گرم ہوگیا ہے۔ ہریانہ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف بھوپیندر سنگھ ہڈا نے جمعہ کو گورنر بنڈارو دتاتریہ سے مطالبہ کیا کہ ریاست کی بھارتیہ جنتا پارٹی حکومت سے تین آزاد ایم ایل ایز کی حمایت واپس لینے کے بعد اقلیت میں آنے والی حکومت کو یا تو فوری طور پر برطرف کرکے صدر راج نافذ کریں یا حکومت کو ایوان میں اکثریت ثابت کرنے کی ہدایت دیں۔ بھوپیندر سنگھ ہڈا کے دستخط کردہ کانگریس میمورنڈم میں یہ مطالبہ کیا گیا ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: ’’ مودی مہنگائی، غربت اور بیروزگاری پر جوابدہی سے بچنے کی کوشش کررہے ہیں‘‘

میمورنڈم کے مطابق سوم ویر سنگوان (چرکھی دادری)، رندھیر سنگھ گولن (پلنڈری) اور دھرم پال گوندر (نیلوکھیری) نے حال ہی میں نائب سنگھ سینی حکومت سے حمایت واپس لے لی، جس کے بعد حکومت اقلیت میں آگئی ہے اور حکومت کے جاری رہنے کا کوئی اخلاقی یا آئینی جواز نہیں ہے۔ 
 اس میمورنڈم میں بتایا گیا ہے کہ جننائک جنتا پارٹی (جے جے پی) نے بھی واضح کیا ہے کہ وہ اس حکومت کی حمایت نہیں کرتی ہے۔ اس کے علاوہ انڈین نیشنل لوک دل نے بھی ریاست میں صدر راج نافذ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ایک آزاد ایم ایل اے بلراج کنڈو نے دو سال قبل حکومت سے حمایت واپس لے لی تھی۔ دو ایم ایل اے منوہر لال کھٹر اور رنجیت سنگھ چوٹالہ نے ایم ایل اے کے عہدہ سے استعفیٰ دے دیا ہے یعنی اس وقت ایوان میں ۸۸؍ممبران ہیں اور اکثریتی تعداد۴۵؍ ہے جبکہ حکومت کو صرف۴۳؍ ایم ایل اے کی حمایت حاصل ہے۔ 
 بھوپیندر ہڈا کے مطابق مثالی صورت حال یہ ہوتی کہ حکومت خود اخلاقی بنیادوں پر استعفیٰ دے دیتی، لیکن اگر ایسا نہیں ہوا تو حکومت کو جوڑ توڑ کا موقع دیئے بغیر گورنر کو فوری طور پر حکومت کو برخاست کر دینا چاہیے اور صدر راج نافذ کر دینا چاہیے اور نئے سرے سے اسمبلی انتخابات کرانے چاہئیں یا پھر حکومت کو ایوان میں اکثریت ثابت کرنے کی ہدایات دی جانی چاہئے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK