ذمہ داران کاپولیس سے مطالبہ مگر نوجوانوں پرسختی نہ برتنے کی بھی درخواست۔ میٹنگ میں رفاہی کام کرنے اوروقف ترمیمی بل کے خلاف زیادہ سے زیادہ آراء بھجوانے کی بھی اپیل۔
EPAPER
Updated: September 13, 2024, 1:28 PM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai
ذمہ داران کاپولیس سے مطالبہ مگر نوجوانوں پرسختی نہ برتنے کی بھی درخواست۔ میٹنگ میں رفاہی کام کرنے اوروقف ترمیمی بل کے خلاف زیادہ سے زیادہ آراء بھجوانے کی بھی اپیل۔
’’جلوسِ عید میلاد النبی ؐکے موقع پرڈی جے بجانے کی پولیس اجازت نہ دے‘‘ یہ مطالبہ جمعرات کوسنّی مسجد ِبلال کے دفتر میں ذمہ داران کی میٹنگ میں کیا گیا لیکن یہ بھی درخواست کی گئی کہ ایسے نوجوانوں پرسختی نہ کی جائے بلکہ سمجھا بجھاکر ان کو روکا جائے۔ نمائندۂ انقلاب کے استفسارپر بتایا گیا کہ اعلیٰ پولیس افسران تک یہ تفصیلات پہنچا دی گئی ہیں ۔ اس موقع پروقف ترمیمی بل کے خلاف زیادہ سے زیادہ آراء بھجوانے پربھی حاضرین نے توجہ مبذول کرائی۔
مولانا سید معین الدین اشرف عرف معین میاں نے کہا کہ’’جلوس محمدیؐ کے تقدس کو برقرار رکھا جائے، غیر شرعی کاموں اور خرافات سے بچا جائے، ڈی جے وغیرہ بجانا یا آتش بازی کرنا سخت گناہ ہے، اس لئے ہمیں ہرحال میں اس سے خودگریزکرنا چاہئے اور پولیس کوبھی اسے روکنے پر توجہ دینی چاہئے۔ ‘‘
یہ بھی پڑھئے:آخری لمحات میں وقف بورڈ بل کے خلاف سرگرمیاں تیز
رضا اکیڈمی کے سربراہ محمد سعید نوری نے کہا کہ ’’جلوس محمدیؐ کو جشن ولادت کے طور پر منایا جائے، اس میں کسی قسم کا احتجاج درج کرانے کی کوشش نہ کی جائے جس سے جلوس میں بد نظمی یا کشیدگی پیدا ہو۔ ‘‘
مولانا اعجاز کشمیری نے کہا کہ’’ڈی جے بجانے کی مخالفت یا دیگر غیرشرعی امور سے بچانے کیلئے ہمارے نوجوانوں کی صحیح تربیت کی ضرورت ہے، ا س کے لئے علما ء آگے آئیں۔ ‘‘سرفراز آرزو نے کہا کہ ’’علما اور ائمہ نے جو کہا ہےہم اس کی تائید کرتے ہیں اوریہ مطالبہ بھی بجاہے کہ ڈی جے بجانے کی پولیس اجازت نہ دے مگرایسے نوجوانوں پربہت زیادہ سختی بھی نہ کی جائے۔ ‘‘ مبین قریشی نے کہا کہ’’ جلوس میں کسی قسم کی بد نظمی نہ ہو، اس کا خیال رکھا جائےگا۔ ‘‘
میٹنگ میں مولانا خلیل الرحمٰن نوری، مولانا انیس اشرفی، ابراہیم طائی، یوسف پنجابی، فرید احمد خان، آصف منصوری، امین پاریکھ، اقبال انصاری اورعامر ادریسی وغیرہ شامل تھے۔