• Wed, 05 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

ممبئی ومضافات میں دھول مٹی کا طوفان، تیز بارش، گرمی سے راحت

Updated: May 14, 2024, 6:36 AM IST | Shahab Ansari | Mumbai

ہورڈنگ، گاڑی پارکنگ کا اسٹیل کا ڈھانچہ اور پترے کا شیڈ گرنے جیسے متعدد حادثات میں ۴؍افراد کی موت اور۷۳؍افراد زخمی۔ ٹریفک نظام ، سینٹرل ریلوے کی ٹرینیں اور پروازیں بھی متاثر۔

Efforts are being made to remove fallen trees after rains in Mahim. Photo: Inquilab, Ashish Raje
ماہم میں بارش کے بعد گرنے والے درخت کوہٹانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ تصویر: انقلاب، اشیش راجے

پیر کی سہ پہر ممبئی اور مضافات میں اچانک موسم تبدیل ہوگیا اور پورے شہر پر کالے بادل چھا جانے کے ساتھ دھول مٹی کا شدید طوفان آگیا اور کچھ وقفہ بعد تیز ہوائوںنیز گرج اور چمک کے ساتھ شدید بارش بھی ہوئی۔ محض چند گھنٹوں کے دوران طوفانی ہوائوں کے ساتھ تیز بارش سے مختلف مقامات پر کئی بڑے حادثات ہوگئے جن میں سے ایک  حادثے میں ہورڈنگ گرنے سے ۴؍ افراد کی موت ہوگئی جبکہ دیگر ۶۹؍ افراد زخمی ہوگئے۔شدید بارش کی وجہ سے نہ صرف سڑکوں پر ٹریفک کا نظام متاثر ہوا بلکہ سینٹرل ریلوے کی ٹرینیں، میٹرو ٹرین کی خدمات اور ممبئی کے قومی اور بین الاقوامی ایئر پورٹ پر پروازیں بھی متاثر ہوئیں۔
 اس طوفانی بارش کے دوران سب سے بڑا حادثہ گھاٹ کوپر کے قریب مضافات کے چھیڈا نگر کے سیکٹر ۳؍ میں پیش آیا جس میں شام تقریباً ساڑھے ۴؍ بجے ایک ۱۲۰x۱۲۰؍ مربع فٹ ہورڈنگ قریب میں واقع ایک پیٹرول پمپ اور چند مکانات پر گر گئی۔ اس حادثہ میں ۱۰۰؍ افراد کے پھنسے ہونے کا خدشہ ظاہر کیا گیا تھا جن میں سے ۳؍  افراد کی موت ہوگئی اور فائربریگیڈ، بی ایم سی عملہ، پولیس اور مقامی افراد کے ذریعہ راحت کاری کے دوران ۶۸؍ افراد کو نکال کر اسپتال پہنچایا گیا تھا۔
 یہاں پھنسے ۶۵؍ زخمیوں کو گھاٹ کوپر میں واقع راجہ واڑی اسپتال میں اور دیگر ۳؍ زخمیوں کو ’ایچ بی ٹی‘ اسپتال پہنچایا گیا تھا۔ راجہ واڑی اسپتال لے جائے گئے زخمیوں میں سے ۴؍ کی علاج کے دوران موت ہوگئی اور دیگر ۶۱؍ کا علاج جاری تھا۔ ایچ بی ٹی اسپتال لے جائے گئے تینوں زخمیوں کی حالت ٹھیک بتائی گئی تھی۔ بی ایم سی نے اس حادثہ کو ’لیول ۳‘ (بڑا حادثہ) قرار دے دیا ہے۔ تادم تحریر یہاں راحت کاری جاری تھی اور وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے بھی جائے حادثہ کا دورہ کرکے حالات کا جائزہ لیا تھا۔
 اس حادثہ کی وجہ سے بی ایم سی اور سینٹرل ریلوے کے درمیان الزام تراشیاں شروع ہوگئیں۔ اس حادثہ کے بعد بی ایم سی نے دعویٰ کیا کہ مذکورہ ہورڈنگ غیرقانونی تھی کیونکہ ۴۰x۴۰؍ مربع فٹ کی ہورڈنگ قانونی ہوتی ہے جبکہ یہ ہورڈنگ ۱۲۰x۱۲۰؍ مربع فٹ کی تھی۔ شہری انتظامیہ نے مزید یہ دعویٰ کیا کہ یہ ہورڈنگ سینٹرل ریلوے کی زمین پر واقع تھی جس کے تعلق سے ریلوے انتظامیہ کو آگاہ کردیا گیا تھا لیکن ریلوے نے اس پر کوئی کارروائی نہیں کی۔

یہ بھی پڑھئے: سگنل فیل ہونے سے سینٹرل ریلوے پر ٹرین خدمات متاثر

اس کے جواب میں سینٹرل ریلوے نےبیان جاری کیا ہے کہ یہ ہورڈنگ ریلوے کی زمین پر نہیں تھی اور نہ ہی ہندوستانی ریلوے کا اس ہورڈنگ سے کسی بھی قسم کا کوئی تعلق ہے۔
 سینٹرل ریلوے نے ایک دیگر بیان میں اعتراف کیا کہ ممبئی میں ہونے والی اچانک بارش کے سبب لوکل ٹرینیں تاخیر سے چل رہی ہیں۔
 ممبئی میں اچانک موسم تبدیل ہونے سے ایئر پورٹ پر ۳۰۰؍ میٹر دور تک ہی دیکھا جاسکتا تھا جس کی وجہ سے ایئر پورٹ پر تقریباً ایک گھنٹے تک پروازوں کو اترنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ اس کے نتیجہ میں ممبئی ایئر پورٹ آنے والی تقریباً ۱۵؍ پروازوں کو گوا اور دیگر مقامات کی طرف موڑ دیا گیا۔شام ۵؍ بج کر ۳؍ منٹ پر ممبئی ایئر پورٹ پر پروازوں کی آمد و رفت دوبارہ شروع کی گئی۔
 ایک دیگر بڑا حادثہ ۴؍ بج کر ۲۲؍ منٹ پر وڈالا-انٹاپ ہل روڈ پیش آیا جس میں گاڑیوں کی پارکنگ کیلئے دھات کے استعمال سے تعمیر کیا جارہا ایک کثیر منزلہ پارکنگ لاٹ مصروف برکت علی ناکہ پر گر گیا۔ اس حادثہ میں ۲؍ گاڑیوں کو نقصان پہنچا البتہ اس میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔اسی طرح کا ایک دیگر حادثہ گھاٹ کوپر (مشرق) میں پنت نگر میں واقع پولیس گرائونڈ پیٹرول پمپ پر ہوا جہاں پترے کا ایک وسیع حصہ پیٹرول پمپ پر گرنے سے ۷؍ افراد زخمی ہوگئے۔ ان تمام افراد کو راجہ واڑی اسپتال پہنچایا گیا تھا جہاں ان کا علاج جاری تھا۔
 ایک دیگرحادثہ میں جوگیشوری کے میگھ واڑی ناکہ پر تیز ہوائوں سے ناریل کا ایک درخت ایک آٹو رکشہ پر گرگیا جس سے اس کا ڈرائیور حیات خان شدید زخمی ہوگیا۔ یہاں مقامی افراد نے حیات کو ایک مقامی اسپتال پہنچایا جہاں اس کی حالت نازک بتائی گئی ہے۔
 پیر کی شام آئی آئی ٹی۔پوائی میں ایک وسیع درخت گرجانے سے چند گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔ممبئی میں پیر کو تقریباً ۲؍ گھنٹوں کے دوران قلابہ میں معمولی جبکہ سانتا کروز میں ۲۰ء۲؍ ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK