• Thu, 19 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

ایکناتھ شندے نے اپنی غداری کا داغ دھونے کیلئے منوج جرنگے کو کھڑا کیا ہے : او بی سی کارکنان

Updated: June 28, 2024, 1:51 PM IST | Agency | Buldana

حال ہی میں وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے کی یقین دہانی کے بعد اپنی بھوک ہڑتال ختم کرنے والے او بی سی سماجی کارکن لکشمن ہاکے اور ان کے ساتھی نوناتھ واگھمارے اس وقت منوج جرنگے کی طرح مہاراشٹر کے مختلف اضلاع کا دورہ کر رہے ہیں۔

A serious claim by Nonath Waghmare (taking the mic). Photo: INN
نوناتھ واگھمارے (مائیک لئے ہوئے) کا سنگین دعویٰ۔ تصویر : آئی این این

حال ہی میں وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے کی یقین دہانی کے بعد اپنی بھوک ہڑتال ختم کرنے والے او بی سی سماجی کارکن لکشمن ہاکے اور ان کے ساتھی نوناتھ واگھمارے اس وقت منوج جرنگے کی طرح مہاراشٹر کے مختلف اضلاع کا دورہ کر رہے ہیں۔ بدھ کی رات بلڈانہ میں تقریر کرتے ہوئے نوناتھ واگھمارے نے یہ سنسنی خیز الزام لگایا کہ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے اپنی غداری کا داغ دھونے کیلئے منوج جرنگے کو کھڑا کیا ہے۔ یاد رہے کہ منوج جرنگے کی طرح ایکناتھ شندے کا تعلق بھی مراٹھا سماج سے ہے۔ 
  منوج جرنگے کے مراٹھا سماج کو او بی سی زمرے میں ریزرویشن دینے کے مطالبے کے خلاف لکشمن ہاکے اور نوناتھ واگھمارے جالنہ ہی میں ۱۰؍ دنوں تک بھوک ہڑتال پر بیٹھے تھے۔ وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے نے وفد بھیج کر اور خود فون پر بات کرکے انہیں یقین دلایا کہ وہ مراٹھا سماج کو ریزرویشن دیتے وقت اس بات کا خیال رکھیں گے کہ او بی سی کوٹے کو کوئی نقصان نہ پہنچے جس کے بعد دونوں نے بھوک ہڑتال ختم کردی۔ بدھ کی رات دونوں پہلی بار بلڈانہ کے سندھ کھیڑا پہنچے جہاں انہوں نے جیجا ماتا ( چھترپتی شیواجی کی والدہ) کی یادگار پر حاضری دی اس کے بعد ایک چھوٹے سے جلسے سے خطاب بھی کیا۔ 

یہ بھی پڑھئے: اسرائیل لبنان کشیدگی: تنازع بڑھنے کا خدشہ، مزیدسفری انتباہ جاری

اپنی تقریر میں نوناتھ واگھمارے نے کہا’’ شیوسینا چھوڑنے پر ایکناتھ شندے پر ’غدار‘ کی مہر لگ گئی تھی۔ اس داغ کو دھونے کیلئے انہوں نے منوج جرنگے کو کھڑا کیا ہے۔ وہ او بی سی سماج کے حق کا ریزرویشن مراٹھا سماج کو دینا چاہتے ہیں۔ ایسے وزیر اعلیٰ سے ہم کیا امید رکھیں ؟‘‘ واگھمارے نے کہا ’’ ہمارا یہ دورہ او بی سی سماج سے مکالمہ کرنے کیلئے ہے۔ اب او بی سی سماج راستوں پر اتر آیا ہے۔ اب تک ان(حکومت) پر مراٹھا سماج کا دبائو تھا۔ اب ہمارا پہلامطالبہ یہ ہے کہ جعلی کنبی سرٹیفکیٹ منسوخ کئے جائیں۔ ‘‘ 
  اس موقع پر لکشمن ہاکے نے بھی تقریر کی۔ انہوں نے کہا ’’ آج ہم او بی سی سماج کو متحد کرنے نکلے ہیں۔ یہ ۱۸؍ پگڑ ذاتوں کا مہاراشٹر ہے۔ ہم پورے ملک کو یہ بات بتانا چاہتے ہیں۔ کنبی بنیادی طور پر او بی سی ہیں ۔ کنبی اور مراٹھا ایک ہو ہی نہیں سکتے۔ عدالت نے کئی بار یہ فیصلہ سنایا ہے کہ کنبی اور مراٹھا الگ الگ ہیں۔ اس لئے یہ لوگ کنبی سماج کے حق پر بھی ڈاکہ ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ‘‘ لکشمن ہاکے نے کہا’’ ہم او بی سی سماج کا غصہ حکومت کے سامنے ظاہر کر رہے ہیں۔ گینڈے کی کھال والی اس حکومت سے ہم کہنا چاہتے ہیں کہ اگر اس نے ہمارے ساتھ انصاف نہیں کیا تو ہم کل کو عوام کی عدالت میں بھی جائیں گے۔ اگر حکومت نے ہمارے حقوق میں اضافہ نہیں کیا تو کل ہم الیکشن بھی لڑیں گے۔ ‘‘ لکشمن ہاکے نے یہ بھی کہا کہ منوج جرنگے کا کردار صحیح نہیں ہے ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہئے۔ 
 ایکناتھ شندے اور منوج جرنگے کی ملی بھگت؟
 جمعرات کو ودربھ ہی کے واشم ضلع میں ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے لکشمن ہاکے نے کہا ’’یہ سب کچھ ایکناتھ شندے اور منوج جرنگے کی ملی بھگت ہے۔ تاناجی ساونت جیسا وزیر آکر منوج جرنگے سے کہتا ہے کہ میں ایک مراٹھا کی حیثیت سے آپ کے پاس آیا ہوں۔ آپ ۱۲؍ کروڑ عوام کے وزیر ہیں کسی ایک سماج کے نہیں۔ ‘‘ ہاکے نے کہا کیا جرنگے کوئی وزیراعظم یا صدر جمہوریہ ہیں جو ان کی ہر بات مانی جا رہی ہے؟ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK