• Mon, 10 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

ایکناتھ شندے اہم سرکاری ادارے سے باہر، چہ میگوئیاں جاری

Updated: February 09, 2025, 12:02 PM IST | Mumabi

ایک بار پھر شیوسینا (شندے) پر این سی پی کو ترجیح، دیویندر فرنویس نےاسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھاریٹی کی ۹؍ رکنی کمیٹی تشکیل دی ،اس میں اجیت پوار شامل ہیں مگر ایکناتھ شندے کو باہر رکھا گیا ہے۔

Ajit Pawar, Eknath Shinde and Devendra Farnavis: Everything OK?  File photo
اجیت پوار، ایکناتھ شندے اور دیویندر فرنویس: سب کچھ ٹھیک ٹھاک ہے؟ فائل فوٹو

 ایک روز قبل خبر آئی تھی کہ دیویندر فرنویس نے ایس ٹی کارپوریشن کے چیئرمین کے عہدے پر تقریباً ۳۰؍ برس بعد کسی سیاسی لیڈر کے بجائے ایک سرکاری افسر کو فائز کر دیا  ہے۔ اس کی وجہ یہ بتائی جا رہی ہے کہ وہ شندے گروپ کے کسی لیڈر کو اس عہدے پر نہیں بٹھانا چاہتے تھے۔   اب فرنویس نے ایک اور اہم ادارے سے  ایکناتھ شندے کو باہر رکھا ہے۔ سنیچر کو اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھاریٹی کی کمیٹی تشکیل دی گئی جس میں  وزیر اعلیٰ سمیت ۹؍ اراکین کو شامل کیا گیا لیکن  ان میں ایکناتھ شندے کے بجائے اجیت پوار کا نام شامل ہے۔ اس پر سیاسی حلقوں میں چہ میگوئیاں جاری ہیں۔ 

یہ بھی پڑھئے: ۳؍ اسرائیلی یرغمال اور ۱۸۳؍ فلسطینی قیدی رہا

 یاد رہے کہ اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھاریٹی کی کمیٹی کا چیئرمین وزیر اعلیٰ ہوتا ہے ۔ اپنے علاوہ چیئرمین مزید ۸؍ اراکین کو نامزد کرتا ہےجن میں اہم محکموں کے وزراء شامل ہوتے ہیں۔ مہایوتی کی گزشتہ میعاد میں شندے اس کمیٹی کے چیئرمین تھے۔ قاعدے سے اب دیویندر فرنویس چیئرمین ہیں۔ فرنویس نے حیران کن طور پر اس میں ایکناتھ شندے کو شامل نہیں کیا ہے جبکہ اس میں اجیت پوار کو رکنیت دی گئی ہے۔ ان کے ساتھ گریش مہاجن ، چندر شیکھر باونکولے، مکرند پاٹل، پرکاش ابیٹکر،  ریاست کے چیف سیکریٹری اس کمیٹی کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر ہوں گے۔  جبکہ آئی آئی ٹی ممبئی کے  پروفیسر روی سنہا اور پروفیسر دیپانکر چودھری  اس کے غیر سرکاری اراکین ہوں گے۔ یاد رہے کہ ایکناتھ شندے کی پارٹی کے ۵۷؍ اراکین اسمبلی ہیں جبکہ اجیت پوار کی پارٹی کے پاس ۴۲؍ اراکین ہیں۔ اس لحاظ سے اتنے اہم ادارے  میں شندے کو شامل نہ کرنے سے لوگوں کی بھنویں تن گئی ہیں۔   شیوسینا ( شندے)  کے ایک لیڈر نے نام نہ شائع کرنے کی شرط پر ایک اخبار کو بتایا کہ ’’  نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کو اعتماد میں لینے کے بعد ہی یہ فیصلہ کیا گیا ہوگا۔  ہمیں اس تعلق سے کسی طرح کی غلط فہمی  نہیں پیدا کرنی ہے۔‘‘ ان کا کہنا تھا کہ ’’ وزیر اعلیٰ اپنے علاوہ اس کمیٹی میں ۸؍ اراکین کو منتخب کر سکتے تھے اور اس میں کوئی ایک نائب وزیر اعلیٰ شامل کیا جا سکتا تھا سو انہوں نے اجیت پوار کو شامل کیا۔ یہ فیصلہ گفت وشنید کے بعد متفقہ طور پر کیا گیا ہوگا۔ ‘‘ 
اجیت پوار کو شامل کرنے کی وجہ انہوں نے یہ بتائی کہ اجیت پوار  نائب وزیر اعلیٰ تو ہیں ہی ان کے پاس وزارت مالیات کا قلمدان بھی ہے ۔ اس لئے ان کا اس کمیٹی میں شامل ہونا بہت ضروری تھا۔ یہ فیصلہ دونوں وزرائے اعلیٰ  کی سینئریٹی دیکھ کر یا ان کے اراکین کی تعداد کے اعتبار سے نہیں کیا گیا ہے۔  روزنامہ انڈین ایکسپریس نے لکھا ہے کہ اس تعلق سے خود نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کا رد عمل معلوم کرنے کی کوشش کی گئی لیکن ان سے رابطہ نہیں ہو سکا۔ یاد رہے کہ دیویندر فرنویس کے وزیر اعلیٰ بننے کے بعد سے کئی مواقع پر ایکناتھ شندے کی پارٹی پر اجیت پوار کی پارٹی کو ترجیح دینے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔  پہلے  شیوسینا کے بھرت گوگائولے کے بجائے این سی پی کی ادیتی تٹکرے کو رائے گڑھ کا نگراں وزیر اعلیٰ بنایا گیا جس پر بھرت گوگائولے ناراض ہو گئے اور سڑک پر اتر کر احتجاج تک کیا۔ اس کے بعد ایس ٹی کے چیئرمین کے عہدے پر  شندے گروپ کے کسی لیڈر کو نہ بٹھانا پڑے اس کیلئے یہ عہدہ ایک سرکاری افسر کو دیدیا گیا۔ یاد رہے کہ اس سے قبل بھرت گوگائولے ایس ٹی کی چیئر مین تھے مگر وزیر بننے کے بعد انہیں اس عہدے سے استعفیٰ دینا پڑا تھا۔  محکمہ ٹرانسپورٹ کے وزیر پرتاپ سرنائیک چاہتے تھے کہ ان کی مرضی کو کوئی شخص اس عہدے پر فائز ہو مگر ایسا نہیں کیا گیا۔ اب ایس ڈی ایم اے کی کمیٹی سے ایکناتھ شندے کو باہر رکھا گیا ہے۔ اس   پورے معاملے پر ایکناتھ شندے اب تک خاموش ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK