بنگلہ دیش کے ’یوم فتح‘ پر عبوری سربراہ کا محمد یونس کا بیان۔ کہا کہ ’’یہ یوم فتح اسلئے خاص ہے کہ امسال بنگلہ دیش نے دنیا کی بدترین آمرانہ حکومت سے چھٹکارا حاصل کیا۔‘‘
EPAPER
Updated: December 17, 2024, 1:37 PM IST | Agency | Dhaka
بنگلہ دیش کے ’یوم فتح‘ پر عبوری سربراہ کا محمد یونس کا بیان۔ کہا کہ ’’یہ یوم فتح اسلئے خاص ہے کہ امسال بنگلہ دیش نے دنیا کی بدترین آمرانہ حکومت سے چھٹکارا حاصل کیا۔‘‘
بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے سربراہ محمد یونس نے ۵۴؍ ویں ’بیجوئے دیبوس (یوم فتح) کے موقع پر خصوصی خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس بار یوم فتح اس لئے بھی خاص ہے کہ اس سال بنگلہ دیش نے دنیا کی سب بدتر آمرانہ حکومت سے چھٹکارا حاصل کیا ہے۔ عبوری سربراہ محمد یونس اور صدر محمد شہاب الدین نے ڈھاکہ کے نواح میں واقع قومی یاددگار پر بنگلہ دیش کی آزادی کیلئے جان نچھاور کرنے والے جیالوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔
ٹیلی ویژن پر نشر خطاب میں عبوری سربراہ نے کہا کہ’’ ہم ان لاکھوں شہیدوں کی قربانیوں کو یاد کررہے ہیں جن میں بچے، نوجوان، بوڑھے سبھی شامل تھے، ان کی قربانیوں کے بدولت ہمارا ملک آزاد ہوا۔ ‘‘ عالمی خبر رساں ادارے مطابق کے عبوری حکومت کے سربراہ محمد یونس نے کہا ہے کہ بنگلہ دیش میں انتخابات ۲۰۲۵ء کے آخر میں یا ۲۰۲۶ء کے اوائل میں ہوسکتے ہیں۔ ۸۴؍سالہ محمد یونس نے کہا کہ۱۷؍ کروڑ اور ۳۵؍ لاکھ سے زائد آبادی والے ملک میں مسلسل آمرانہ حکومت کے بعد اب جمہوری اداروں کی بحالی انتہائی سخت امتحان ہے۔ عبوری حکومت کے چیف ایڈوائزر محمد یونس نے مزید کہا کہ جمہوری اداروں کی مکمل بحالی کے لئے میں نے ہمیشہ انتخابات سے پہلے اصلاحات کا مشورہ دیا ہے۔ محمد یونس نے مزید کیا کہ تاہم انتخابات کی تاریخ کا تعین اس بات پر منحصر ہے کہ سیاسی جماعتیں انتخابات یا اصلاحات میں سے پہلے کس چیز پر متفق ہوتی ہیں۔ عبوری حکومت کے سربراہ نے مزید کہا کہ اگر سیاسی جماعتیں معمولی اصلاحات کے ساتھ الیکشن کرانے پر راضی ہو جائیں جیسے کہ نقائص اور غلطیوں سے پاک ووٹر لسٹ ہونا تو الیکشن نومبر کے آخر تک ہو سکتے ہیں۔ تاہم محمد یونس نے یہ بھی کہا کہ انتخابی اصلاحات کی مکمل فہرست شامل کرنے سے انتخابات میں چند ماہ کی تاخیر ہو جائے گی۔
یہ بھی پڑھئے:اسرائیل کا گولان پہاڑیوں پر آبادکاری بڑھانے کا اعلان، عرب ممالک نے مذمت کی
عبوری حکومت کے سربراہ جن پر جلد از جلد انتخابات کرانے کا شدید دباؤ ہے نے کہا کہ مکمل اصلاحات کے ساتھ انتخابات کی تاریخیں ۲۰۲۵ء کے آخر یا۲۰۲۶ء کے پہلے نصف تک طے کی جا سکتی ہیں۔ یاد رہے کہ عبوری حکومت کے کچھ وزراء اور اکثر سیاسی قائدین شیخ حسینہ واجد اور ان کی جماعت پر مخالفین کو جبری طور لاپتہ کرنے، قید میں رکھنے، تشدد اور قتل جیسے مقدمات کا فیصلہ آنے تک الیکشن نہ کرنے کے حق میں ہیں۔
خیال رہے کہ۱۶؍دسمبر ۱۹۷۱ء کو پاکستانی فوج نے ہندوستانی فوج کے آگے ہتھیار ڈالے تھے، جس کے نتیجے میں بنگلہ دیش آزاد ہوا۔ پاکستان سے آزادی حاصل کرنے کے بعد بنگلہ دیش ہر سال اس دن(۱۶؍دسمبر کو)’ بیجوئے دیبوس(یوم فتح)‘ کےطورپر مناتا ہے۔
شیخ حسینہ کی عبوری حکومت پر تنقید
بنگلہ دیش کے یوم فتح کے موقع پر سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد نے اپنے والد شیخ مجیب الرحمٰن کو یاد کیا اورموجودہ عبوری حکومت پر تنقید کی ہے۔ انہوں نے جاری کردہ بیان میں کہا کہ ’’محمد یونس کی سربراہی والی حکومت غیرجمہوری گروہ کے ذریعہ چلائی جارہی ہے جو درپردہ آزادی مخالف انتہاپسند مذہبی طاقتوں کی مدد کررہی ہے۔‘‘شیخ حسینہ نے محمد یونس کو فاشسٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’’یہ جمہوری گروہ جس کی قیادت محمد یونس کررہے ہیں، اسے عوام کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔ وہ اقتدار میں رہنا چاہتے ہیں۔‘‘