ایلیفینٹا کشتی حادثہ میں لاپتہ ہونیوالے ۷؍ سالہ معصوم زوہان پٹھان کی لاش اب تک نہیں مل سکی ہے ۔اس حادثے کی کی وجہ بننے والی نیوی کی بوٹ کون چلارہا تھا؟ اس کا پتہ نیوی اب تک نہیں لگا سکی ہے۔
EPAPER
Updated: December 21, 2024, 5:20 PM IST | Nadeem Asran | Mumbai
ایلیفینٹا کشتی حادثہ میں لاپتہ ہونیوالے ۷؍ سالہ معصوم زوہان پٹھان کی لاش اب تک نہیں مل سکی ہے ۔اس حادثے کی کی وجہ بننے والی نیوی کی بوٹ کون چلارہا تھا؟ اس کا پتہ نیوی اب تک نہیں لگا سکی ہے۔
ایلیفینٹا کشتی حادثہ میں لاپتہ ہونیوالے ۷؍ سالہ معصوم زوہان پٹھان کی لاش اب تک نہیں مل سکی ہے ۔اس حادثے کی کی وجہ بننے والی نیوی کی بوٹ کون چلارہا تھا؟ اس کا پتہ نیوی اب تک نہیں لگاسکی ہے۔اس بوٹ میں نیوی کے ۶؍ اہلکار بشمول ڈرائیور موجود تھے۔جن میں سے ۴؍ جوان فوت ہوچکے ہیں جبکہ ۲؍ زندہ بچ گئے ہیں اوراسپتال میں زیرعلاج ہیں۔ مذکورہ بالا معاملہ میں مہاراشٹر میری ٹائم بورڈ نیوی بوٹ کے حادثہ کا سبب بننے کی جانچ رپورٹ کا انتظار کررہی جو نیوی کی جانب سے فراہم کی جائے گی ۔ تاہم میری ٹائم بورڈ کے ذریعہ حادثہ کا شکار ہونے والی نیل کمل نامی فیری بوٹ میں مسافروں کی تعداد سے متعلق کی جانے والی جانچ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ نیل کمل بوٹ پر۴ ۸؍ افراد کے سوار ہونے کی اجازت تھی لیکن جس وقت حادثہ پیش آیا اس وقت اس پر ۱۰۰؍ سے زائد سیاح موجود تھے جو قواعد کی خلاف ورزی ہے۔
یہ بھی پڑھئے: کرلا سانحہ: بی ایم سی کی سختی سے ہاکروں کا روزگار متاثر
حادثہ کا اثر ہے کہ گیٹ وے آف انڈیا سے مانڈوا، ایلیفینٹا اور دیگر مقامات پر جانے والی فیری بوٹ اسوسی ایشن اور ان کے مالکان کو سیاحوں کو لے جاتے وقت ہر سیاح کو لائف جیکٹ دینا اور انہیں پہننا لازمی قرار دیا ہے۔میری ٹائم کے بقول سیاحوں کے لئے لائف جیکٹ پہننا پہلے بھی لازمی ہی تھا لیکن اکثر سیاح جیکٹ کے گندہ ہونے یا دیگر نقائص کا عذر پیش کرکے جیکٹ نہیں پہنتے تھے اس لئے اب یہ فرمان دوبارہ جاری کیا گیا ہے۔